پولیس کا ہے مشن مدد آپ کی، ایک نوجوان پولیس والا جس نے غریب مزدوروں کی مدد کرنے کا بیڑہ اٹھا لیا

image


پولیس کا محکمہ کچھ کالی بھیڑوں کے سبب بدنام زمانہ ہے اور عام عوام کو یہ محسوس ہوتا ہے کہ اس شعبے سے منسلک تمام افراد ظالم ، رشوت خوار اور بے ایمان ہوتے ہیں- مگر جس طرح دنیا میں ہر طرح کے انسان پائے جاتے ہیں ویسے ہی ہر شعبے میں اچھے اور برے لوگ ہوتے ہیں جو کہ اپنے عمل اپنے شعبے کی بدنامی کا باعث بھی بنتے ہیں اور اچھے عمل سے اس کی نیک نامی کا ذریعہ بھی بن سکتے ہیں- ایسے ہی کچھ اچھے لوگوں کی بدولت دنیا قائم ہے ان ہی میں سے پنجاب پولیس میں کام کرنے والے مقصود احمد بھی ہیں -

مقصود احمد کا اس حوالے سے یہ کہنا ہے کہ ان کے مطابق پولیس ڈپارٹمنٹ کی نوکری کا بنیادی مقصد عوام کی خدمت ہے اسی خیال سے انہوں نے اللہ تعالیٰ سے دعا کی کہ اللہ تعالی انہیں غریب لوگوں کی مدد کرنے والا بنائے- اس خیال سے انہوں نے لاہور کے علاقے گرین ثاون کے ایک ہوٹل جس کا نام نقشبندی ہوٹل تھا اس کا انتخاب کیا-
 

image


اس ہوٹل کے مالک کو انہوں نے اس حوالے سے پابند کیا کہ وہ ہر روز ضرورت مندوں کو ان کی جانب سے مفت کھانا فراہم کرے اور اس کھانے کے بل کی ادائیگی ہر مہینے مقصود احمد اپنی تنخواہ سے کرتے ہیں-

اس کام کو آغاز کرنے کے خیال کے بارے میں مقصود احمد کا یہ کہنا تھا کہ ہم جب سڑکوں پر نوکری کرتے ہیں تو کرونا وائرس کی وبا کے سبب ہم نے بہت سارے لوگوں کو بھوکے پیٹ مزدوری کی تلاش میں سرگرداں دیکھا- ایسے غریب لوگوں کو دیکھ کر انہوں نے یہ فیصلہ کیا کہ وہ ان کو مفت کھانا فراہم کریں تاکہ کھانا کھانےکے بعد وہ اپنے لیے کام تلاش کر سکیں-

مقصود احمد نے اپنے گھر والوں کی اجازت اور مشورے سے اپنی تنخواہ کا ایک حصہ اس کارخیر کے لیے وقف کر دیا ہے- اور ان کا یہ کہنا ہے کہ وہ ہفتے میں دو تین بار ہوٹل آکر اس کے تمام حسابات بھی چیک کرتے ہیں اور انہوں نے یہ بھی ہدایت کی ہے کہ ان تمام غریبوں کو جو کہ اس ہوٹل سے مفت کھانا کھاتے ہیں باعزت طریقے سے کھانا فراہم کیا جائے اور ان کو قطعی طور پر اس بات کا احساس نہ دلایا جائے کہ وہ مفت کھانا کھا رہے ہیں-
 

image


مقصود احمد کا یہ عمل ان تمام پولیس والوں کے لیے ایک مثال ہے جو کہ غریبوں کی مدد کرنے کے بجائے ان کی ریڑھیوں سے مفت میں سبزی اور پھل اپنے پولیس والے ہونے کا رعب دکھا کر لے لیتے ہیں- اور اس کے ساتھ ساتھ یہ عوام کے لیے بھی ایک مثبت پیغام ہے کہ تمام پولیس والے ایک جیسے نہیں ہوتے ہیں اور ان میں کچھ اچھے بھی ہوتے ہیں-

YOU MAY ALSO LIKE: