ٹڈی دَل حشرات کی ایک قسم ہے جو اُڑنے کی صلاحیت رکھتی ہے
۔اس کا اوسط وزن ایک کاغز کے برابر ہوتا ہے۔صحرایئ ٹڈی کا ایک لشکر دن میں
تقریباً 423 ملین پاؤنڈ خوراک ہضم کر سکتا ہے۔ پاکستان میں یہ اکاون اضلاع
پر حملہ کرچکی ہے۔سب سے زیادہ متاثر ہو نے والا صوبہ بلوچستان ہے۔
اسلامی حکایات میں بھی ٹڈی دَل کا ذکر آیا ہے۔قرآن مجید کی سورۃ الاعراف کی
آیت نمبر 133 میں ارشادباری تعالیٰ ہے ، " پھر ھم نے چھوڑ دیے طوفان اور
ٹڈی اور جوئیں اور مینڈک اور خون۔ یہ سب کھلے معجزے بھیجے،پھر بھی انہوں نے
تکبر ہی کیا اور وہ لوگ گناہ گار تھے " (الاعراف،133)
ترمذی میں بھی اس کا ذکر آیا ھے، ارشادِنبوی ہے، ُ ُ تمام مخلوقات میں سے
پہلے ٹڈی کو ہلاک کیا جائے گا کیونکہ ٹڈی اس مٹی سے پیدا کی گئی ہے جو حضرت
آدم علیہ السلام کے پیدا کرنے کے بعد بچ گئی تھی ۔
کہتے ہیں کہ پہلی جنگِ عظیم کے دوران شام پر ٹڈی دّل نے حملہ کیا اور سارے
باغات اور فصلوں کو تباہ کر دیا جس کی وجہ سے قحط آگیا اور ایک خلقت موت کے
گھاٹ اتر گئی
اس دوران غوطہ کے گاؤں داریا میں ایک شخص کا باغ بالکل محفوظ اور تروتازہ
رہا ٹڈی دَل نے اس کو کوئی نقصان نہیں پہنچا یا۔چنانچہ لوگوں نے حکومت کو
شکایت دی کہ اس شخص کے پاس ٹڈی کو مارنے کی دوا موجود تھی لیکن اس نے کسی
کو بھی اس کا نہیں بتایا۔ اس پر حکومت نے فوج کا ایک دستہ اس کو سزا دینے
کے لئے بھیجا ۔افسر نے اس شخص پر کوڑا اٹھایا اور پوچھنے لگا کہ تم نے اس
کرم کش دوا کو حکومت اور عوام سے مخفی رکھا ؟ بولا کہ جو دوا میں استعمال
کرتا ہوں وہ تم سب کو معلوم ہے لیکن کوئی بھی اسے استعمال نہیں کرنا
چاہتا.افسر نے پوچھا ، دوا کیا ہے؟ اس نے جواب دیا زکواۃ! افسر کہنے لگا،
کیا ٹڈی زکواۃ دینے اور نہ دینے میں فرق کر سکتا ہے؟ اس شخص نے کہا تجربہ
کر کے دیکھ لیں۔چنانچہ فوجی جب بھی ٹڈیاں اس کے باغ میں چھوڑتے وہ اس باغ
سے بھاگ جاتیں ۔ اس کے بعد اس شخص نے یہ حدیث شریف سنائی ،
ارشاد ِ نبوی صلی علیہ وسلم ہے ،"اپنے مال کی حفاظت زکواۃ سے کرو،مریضوں کا
علاج صدقے سے اور لہروں کا استقبال اللہ تعالیٰ کے سامنے عاجزی سے کرو ".
زکواۃ نے ٹڈی کو شکست دے دی تھی
ہمیں چاہیے کہ زیادہ سے زیادہ مستحق لوگوں کو زکواۃ دیں ۔ خدا تعالی ہمیں
ٹڈی دَل اور کرونا جیسی وبائی مرض سے محفوظ رکھے۔ آمین!
|