بار بار اپنے شوہر کی غلطی کو معاف کردینا اس کی بہت بڑی غلطی تھی۔۔۔صدف زہرا کے قتل کی المناک کہانی

image
 
یہ بیٹیاں کتنے درد سہہ جاتی ہیں۔۔۔
صبر کر کے اپنے نصیب سے بھی لڑ جاتی ہیں۔۔۔
کچھ دن پہلے عورتوں کے حقوق کے لئے آواز اٹھانے والی صدف زہرا نقوی ۔۔۔خود گھریلو تشدد کا شکار ہو کر اپنے میاں کے ہاتھوں جان کی بازی ہار گئی۔۔۔یہ کہانی شروع ہوتی ہے ایک ایسے انسان سے جو الفاظ سے کھیلنے کا ماہر تھا۔۔۔اینکر عاصمہ شیرازی کے شو میں پروڈیوسر کے فرائض انجام دیتا تھا اور ان کا ٹوئٹر اکاؤنٹ کافی ایکٹو اور مضبوط تھا جسے وہ اپنے الفاظ سے لوگوں کے لئے استعمال کرتے تھے۔۔۔اکثر خواتین کے حقوق کے علمبردار بھی بنتے تھے۔۔۔ان کا نام تھا علی سلمان نقوی۔۔۔انہوں نے ٹوئٹر پر ہی ایک خوبصورت لڑکی صدف زہرا کو اپنے بس میں کیا اور صدف کے گھر والوں کے شدید اختلاف کے باوجود یہ شادی ہوگئی۔۔۔صدف ایک کھاتے پیتے اچھے گھرانے کی لڑکی تھی اور علی سلمان کے لئے یہی کافی تھا۔۔۔
 
شادی کے صرف سات ماہ بعد صدف پر یہ انکشاف ہوتا ہے کہ علی سلمان لڑکیوں کو بے وقوف بنا کر ان سے پیسے منگواتا ہے اور انہیں بلیک میل بھی کرتا ہے۔۔اس بات کا ذکر صدف نے اپنی بہن سے بھی کیا اور اس کا ثبوت وہ رسیدیں تھیں جو ایک لڑکی نے صدف کو بھیجیں کہ یہ ہے اس کا سچ۔۔۔جب صدف نے استفسار کیا تو علی سلمان نے ہاتھ پیر جوڑ کر معافیاں مانگیں اور اسے اپنا ماضی کہہ کر بات کو گھما دیا۔۔۔لیکن پھر ایک سال کے اندر ایسے اور بھی واقعات ہوئے اور ہر بار صدف کو اسے معاف کرنا پڑجاتا۔۔۔جانتے ہیں کیوں؟ کیونکہ یہ ایک لڑکی کی اپنے گھر والوں کے خلاف جا کر شادی تھی اور وہ اپنی زندگی کو کس منہ سے انہیں دکھاتی۔۔۔
 
image
 
اس دوران صدف ایک بیٹی کی ماں بھی بن گئیں۔۔۔سوچا اب تو یہ انسان اس راستے کو چھوڑ دے گا۔۔۔لیکن یہ صرف ایک خام خیالی تھی۔۔۔علی سلمان نے اپنی روش نا بدلی اور صدف زہرا پر بدترین تشدد بھی کیا۔۔۔بیٹی جب ایک سال کی ہوئی تو اس کی سالگرہ کے ایک دن بعد وہ صدف کو انتہائی تشدد کر کے آدھی رات کو ان کے ماں باپ کے گھر چھوڑنے آیا۔۔۔اس سے پہلے ہونے والی لڑائی کا گواہ پورا محلہ تھا۔۔۔لیکن جانتے ہیں کیا ہوا؟ صدف کے گھر والوں نے دروازہ کھولنے سے انکار کیا۔۔۔کیونکہ یہ صدف کا فیصلہ تھا اور اب اچھے اور برے کی ذمہ دار وہ تھی۔۔۔
 
دوسرے دن علی سلمان شام کو کال کرتا ہے صدف کے گھر اور بتاتا ہے کہ صدف نے خود کو ختم کرلیا ہے۔۔۔وہ روتا ہے کہ میں برباد ہوگیا۔۔۔لیکن برباد صرف صدف اور اس کی معصوم بیٹی ہوئی تھی۔۔۔پنکھے سے لٹکی صدف کی لاش کئی سوال کر رہی تھی۔۔۔
 
کیا میرا قصور ایک شخص کے جھوٹ کو بار بار برداشت کرنا تھا؟
 
کیا میرے لئے اپنے میکے کے دروازے اس لئے بند ہوگئے کہ مجھ سے زندگی کا انتخاب کرنے میں غلطی ہوگئی؟
 
کیا اب بھی مجھے انصاف نہیں ملے گا؟
YOU MAY ALSO LIKE: