مایوس نہ ہوں

ہماری گلی میں ایک شادی شدہ جوڑا رہتا تھا جنکی نئی نئی شادی ہوئی تھی- شادی کے بعد وہ دونوں الگ گھر میں آرام سے زندگی گزار رہے تھے - ایک دن کسی بات پر دونوں میں جھگڑا ھو گیا جو اتنا بڑھا کہ آدمی کی بیوی روٹھ کر اپنے میکے چلی گئی- اس کے شوہر کو اس بات کا سخت افسوس تھا اور شیطان نے مزید وسوسے ڈال کر اس کو مایوسی کی حالت میں مبتلا کر دیا- مشہور بات ھے کہ "خالی ذھن شیطان کا ہیڈ کوارٹر بن جاتا ھے" –

وہ آدمی اتنا پریشان ھوا کہ نہ اس نے اپنی بیوی کے میکے جانے کے بارے میں اپنے گھر والوں کو کچھ بتایا نہ ہی اپنے سسرال والوں سے اس سلسلے میں کوئی بات کی بلکہ قریبی پرچون کی دکان سے مٹی کے تیل کی بوتل منگوائی اور اپنے اوپر چھڑک کر آگ لگا لی - اس کے بعد ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ وہ چپ چاپ جل جاتا کیونکہ اس نے یہ سارا کام اپنی مرضی سے کیا تھا- مگر ایسا نہ ھوا اور وہ اپنے اوپر آگ لگاتے ہی شور مچانے لگا کہ "مجھے بچاؤ مجھے بچاؤ" اور گھر سے نکل کر گلی میں بھاگنے لگا- شور سن کر کچھ لوگ اپنے اپنے گھروں سے باھر نکل آے اور اسے مزید جلنے سے ہچایا- اور ہسپتال لے گیے - الله تعالیٰ کے فضل و کرم سے اسکی جان بچ گئی –

کچھ دنوں کے بعد اس نے گلی والوں کو واقعہ کی تفصیل بتائی کہ اپنی بیوی کے روٹھ کر میکے جانے کی وجہ سے وہ اتنا پریشان تھا کہ مایوسی کی حالت میں اس نے خود کشی کا فیصلہ کر لیا- یعنی شیطان نے اسکی عقل کو خبط کر دیا تھا- مگر جیسے ہے اس کو آگ لگی شیطان یہ سمجھتے ہوے کہ اب اس کا بچنا مشکل ہے اس سے الگ ہٹ گیا اور اسکی عقل واپس آ گئی اور وہ لوگوں کو مدد کے لیے پکارنے لگا اور بڑی مشکل سے کافی علاج کے بعد اسکی جان بچ سکی-

اس واقعہ سے ہمیں یہ سبق حاصل کرنا چاہیے کہ زندگی میں کبھی بھی مایوسی کا شکار نہ ھوں - کیونکہ مایوسی ایک شیطانی کیفیت کا نام ہے- اور شیطان کا ایک نام "ابلیس" بھی ہے جس کا مطلب ہے "الله تعالیٰ کی رحمت سے مایوس"- ہمیں ہمیشہ اپنے الله تعالیٰ پر بھروسہ رکھنا چاہیے اور کبھی بھی کوئی ایسا اقدام نہیں اٹھانا چاہیے جس سے شیطان کو خوش ہونے کا موقع مل سکے - مشھور قول ہے کہ "مایوس تو وہ ہو جس کا رب نہ ہو" - مسلمانوں کو تو مایوس ہونے کی گنجائش بنتی ہی نہیں ہے –

الله تعالیٰ قرآن پاک کی سوره یوسف میں فرماتےہیں کہ "الله کے رحمت سے مایوس نہ ھو - اسکی رحمت سے تو بس کافر ہی مایوس ہوتے ہیں" –

شیخ سعدی نے اس بارے میں کہا ہے کہ "مایوسی ایک دھوپ ہے جو سخت سے سخت وجود کو جلا کر راکھ کر دیتی ہے

 

ٰIftikhar Ahmed
About the Author: ٰIftikhar Ahmed Read More Articles by ٰIftikhar Ahmed: 42 Articles with 90322 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.