میری سوچ میں صرف ایک ہی چیز مداخلت کرتی ہے ۔۔۔ وہ میری
تعلیم ہے ۔میری تنقیدی اور تقلیدی پہلوؤں سے سوچنے کی صلاحیت ہے ۔تعلیم،
علم، معلم اور تعلم۔۔۔۔۔۔ ۔بظاہر سوچنے میں اور دیکھنے میں یہ چاروں لفظ
رشتے دار اور آپس میں ربط و روابط رکھتےدکھائی دیتے ہیں۔۔۔ لیکن !!!! کیا
واقعی ایسا ہی ہے؟؟؟ جیسا نظر آتا ہے یا محض یہ ہماری آنکھوں کا دھوکہ ہے
۔۔ حق کی حقا نیت کو اگر واضح کرو تھوڑا تلخ ہو جاؤں گی ۔۔۔۔ویسے بھی زہر
سے زیادہ زہریلی ہو چکی ہوں تو لفظوں میں مٹھاس،حلاوت چاشنی ڈھونڈنے کو نہ
ملے گی ۔۔۔ ہاں تو کہہ رہی تھی "تعلیم" اور علم" "علم اور عالم" ۔تعلیم کیا
شعور دیتی ہے ؟۔یا علم شعور دیتا ہے؟
تعلیم وہ ہے جو جب حاصل کرتے ہیں اور خود پر پڑھا لکھا ہو جانے کا لیبل
لگواتے ہیں ۔اور کاغذ کے ٹکڑے حاصل کرتے ہیں جنہیں ہم ڈگریاں کہتے ہیں اور
جن کی بنیاد پر نوکریاں ملتی ہیں۔۔۔۔
کیا تعلیم شعور دیتی ہے؟ مجھ سے اگر رائے مانگی جائیں تو میں سراسر نفی
کرتی ہوں اس بات کی کہ تعلیم شعور دیتی ہے....__ جتنے جانور نما انسان میں
نے پڑھے لکھے دیکھے ہیں اتنے گلے سڑے انسان میں نے اپنی زندگی میں نہیں
دیکھے ۔پڑھا لکھا ہونے کا راگ الاپنے والے یہ پڑھے لکھے جاھل۔
آئیے اب علم کی طرف۔۔۔۔ کیا علم شعور دیتا ہے؟
جی علم شعور دیتا ہے۔۔۔۔
علم
حاصل کرنے کی جستجو ہے۔۔۔۔۔۔۔۔
علم
پیاس ہے۔
علم
حلاوت اور مٹھاس ہے
علم
انبیا کی میں میراث ہے
علم
فلسفہ اور خودی ہے
۔ذرا تھوڑی سی تکلیف ذہنوں کو دیجئے۔۔۔ کیا قرآن نے کہیں تعلیم حاصل کرنے
کو کہا؟کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کہیں تعلیم حاصل کرنے کو کہا؟
نہیں
مجھے تو یاد نہیں پڑتا کہ کہیں ایسا
ہاں!!!!یاد پڑتا ہے کہا ہے کہ علم حاصل کرو خواہ چین جانا پڑے۔۔۔میں نے بہت
ان پڑھوں میں علم دیکھا ہے میاں! علم کی توفیق ہر کسی کو نہیں عطا کی جاتی
نہ ہی علم کا زیور ہر زی روح پر سجایا جاتا ہے میرا رب جس سے راضی ہو جائے
اسے چن لیتا ہے۔ زمین پر سے اٹھا کر آسمان پربٹھا دیتا ہے اوقات بدل دیتا
ہے ۔۔۔۔سنہری کر دیتا ہے۔۔۔۔۔ یا مانو کہ سرخاب کے پر لگا دیتا ہے۔۔۔۔۔ علم
وسعت بخشتا ہے۔۔۔۔سوچوں کوسیراب کرتا ہے۔۔۔۔۔۔ اور نفس کو تقویت بخشتا ہے
۔۔۔۔۔۔۔علم کا دروازہ،نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا داماد،حسنین و کریمین کے
والد شیر خدا علی کرم للہ نےفرمایا کہ علم تمہیں راہ دکھاتا ہے اور عمل
تمہیں مقصد تک پہنچاتا ہے جستجو لیکن لازم عمل ہے ۔
۔علم کی جستجو کو رفیق بنا لو اس کے پیاسے رہو مانو جیسے تم صحرا اور علم
کنواں ہے پانی کا
سیراب کرتے جاؤ کرتے جاؤ ۔۔۔۔۔بہت گہرے اور خاموش ہوتے جاؤ گے پر سکوں ہو
جاؤ گے ۔۔۔۔۔۔علم پختگی عطا کرتا ہے
زندگی کے ہر فیصلے میں بدلنےوالا انسان بھی کوئی انسان ہوا ایک فیصلہ کرو
بہت سوچ کر کرو۔۔۔۔۔۔ جب کر لو تو چٹان کی طرح اس پر قائم ہو جاؤ چاہے جتنی
آندھیاں طوفان راستے میں آئیں ڈگمگانا مت قائم رہنا۔۔۔۔۔۔ اللہ راستے
کھولنے والا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔ یقین جانئے علم سے طلسماتی شعاعیں پھوٹٹتی ہیں۔جو
روح کے اندر تک گھستی ہیں اور راحت بخشتی ہیں اوراس راحت و سکون کا نشہ
ساری زندگی نہیں اترتا
یہ رنگ چڑھ جائے تو نہیں اترتا۔۔۔۔۔۔۔۔ |