کورونا وائرس اور طالب علموں کی تعلیم

کورونا وائرس کے باعث ہونے والی آن لائن کلاسز میں طالب علموں کو درپیش مسائل

السلام علیکم!

آپ کی ویب سائٹ کے توسط سے میں محکمہ تعلیم کی توجہ طلباء و طالبات کو درپیش مسائل کی طرف مبذول کرانا چاہتا ہوں. تعلیمی ادارے عالمی وباء کورونا وائرس کے پیش نظر تقریباً چھ ماہ قبل بند کیے گئے تھے جس کے باعث بہت سے طلباء و طالبات جو کہ دیہاتوں سے دور دراز علاقوں سے شہر میں پڑھنے کے لیے آئے تھے وہ اپنے گھروں کو واپس چلے گئے کیونکہ کورونا وائرس کے باعث ہوسٹلز بھی بند کردیے گئے تھے. کورونا وائرس کی غیر معینہ مدت کی چھٹیوں کے بعد ابتدائی 3 ماہ تو یہ پہیلی بجھانے میں لگ گئے کہ آیا آن لائن کلاسز ہونگے بھی کہ نہیں. تقریباً کورونا کے 3 ماہ گزر جانے کے بعد جون کے ماہ میں یونیورسٹی کی آن لائن کلاسز شروع ہوئی اور 6 ماہ کا کورس 3 ماہ میں مکمل کروایا جا رہا تھا. آن لائن کلاسز میں بھی بہت سارے طالب علموں کو مسائل کا سامنا کرنا پڑا کوئی طالب علم مالی تنگ دستی کے باعث انٹرنیٹ کی سہولت حاصل کرنے کی سکت نہیں رکھتا تو کسی کے پاس دور دراز پہاڑی علاقوں میں نیٹ سگنلز نہیں آتے. جس کے باعث بہت سے طالب علم آن لائن کاسز لینے سے محروم رہے.

آج تقریباً 6 ماہ بعد تعلیمی اداروں کو کھولے جانے کی خبریں آ رہی ہیں کہ 15 ستمبر سے ایس او پیز کے تحت تعلیمی ادارے کھولے جائیں گے. اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جو طالب علم آن لائن کلاسز لینے سے محروم رہے وہ کیا کریں گے خصوصاً جامعات کے طالب علم کیونکہ خبر یہ ہے کہ 15 ستمبر کو جامعات کے کھلتے ہی امتحانات ہوں گے.

لہٰذا میری بطور ایک طالب علم محکمہ تعلیم سے درخواست ہے کہ تمام پہلوؤں کو مد نظر رکھتے ہوئے ایسا طرز عمل بنایا جائے جس سے نہ تو طالب علموں کا تعلیمی سال ضائع ہو اور نہ ہی طلباء و طالبات امتحانات کی ٹینشن کے باعث ذہنی تذبذب کا شکار ہو.
شکریہ!

 

Abdul Malik
About the Author: Abdul Malik Read More Articles by Abdul Malik: 5 Articles with 3466 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.