وفاقی اردو یونیورسٹی کا شمار پاکستان کی اہم اور بڑی
جامعات میں ہوتا ہے جہاں ہر سال ہزاروں کی تعداد میں طلباء حصول تعلیم کے
لۓ داخلا لیتے ہیں مگر اسی یونیورسٹی کے طلباء سہولیات سے یکسر محروم ہیں
وفاقی اردو یونیورسٹی کی موجودہ صورتحال قابل رحم ہے وفاقی اردو یونیورٹی
مساکستان بن چکی ہے ہزاروں طلباء کیلۓ جامعہ میں ہاسٹل نا ہونے سے مسائل کا
شکار ہیں وہی ٹرانسپورٹ کا نہ ہونا بہی لمحہ فکریہ ہے اس کے ساتھ ساتھ اسی
یونیورسٹی میں کلاسوں میں فرنیچر ٹوٹا ہوا اور ان کو صاف بہی نا کرنا یے وہ
بنیادی سہولتیں ہیں جو کے ہر یونیورسٹی کو دی جاتی ہیں مگر یہاں پر سب الٹا
ہے یے بنیادی اور بہت اہم سہولتیں اگر یونیورسٹی میں نا ہونگی تو ان مشکل
حالات میں ہم کیسے تعلیم حاصل کر سکتے ہیں طلباء و طالبات دور دراز شہروں
اور مختلف صوبوں سے آتے ہیں جیسا کے پنجاب بلوچستان خیبرپختونخواں گلگت
بلتستان اور آزاد کشمیر سے اپنی فیملی کو چہوڑ کر شاگردوں کی بڑی تعداد اس
یونیورسٹی میں پڑھنے آتے ہیں اب میرا سوال یونیورسٹی کی انتظامیہ سے یے ہے
کے وہ کہاں رہے گے جبکہ اس بڑی یونیورسٹی میں کوئی ہاسٹل ہی نہیں ہے مثال
کے طور پر اگر شاگرد اپنے آپ رہنے کی جگہ کا بندوبست بہی خد کرے تو پہر سے
سوال یے ہوتا ہے کے یونیورسٹی کیسے پہنچے ؟
میری صدر مملکت عارف علوی اور وزیراعظم عمران خان سے پرزور اپیل ہے کے
جامعہ اردو ان اہم مسائل کو فلفور حل کرنے کیلۓ ہنگامی بنیادوں پر اقدامات
کیے جائیں
|