یہ ایک ایسے انسان کی غلطی ہے جو
ایک ساتھ تقریبباً پچاس گھروں پر اثر انداز ہوا۔ یہ واقعہ ہے مری کے علاقے
گھوڑا گلی کا جہاں پر ایک مسافر بس لورہ سے راولپنڈی جا رہی تھی بس گہری کھائی
میں جا گری جس میں بیس لوگ ہلاک ہو گئے جن میں نوجوان، بچے اور خواتین شامل ہیں،
یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب روزہ کھلنے میں صرف ایک گھنٹہ باقی تھا۔ بس کے
ڈرائیور نے ایک ٹیکسی کے ڈرائیور کے ساتھ معمولی تلخ کلامی کی۔ اور دو کلو میٹر
تک اُس کو راستہ نہ دیا۔ ٹیکسی ڈرائیور نے ہارن بجانا شروع کر دیا۔ تقریباً دو
کلو میٹر راستہ طے کرنے کے بعد بس کے ڈرائیور نے بس کو روکا اور بس سے نیچے
اُتر گیا اور ٹیکسی کے ڈرائیور کے ساتھ لڑنا شروع کردیا۔ بس ڈرائیور گاڑی سٹارٹ
ہی چھوڑ گیا اور ہینڈ بریک بھی نہیں کھینچی۔ اتنے میں بس نے پیچھے سرکنا شروع
کردیا۔ بس کے ڈرائیور نے بس کو چڑھائی میں خطرناک موڑ پر روکا تھا۔ بس ڈرائیور
جھگڑے میں مصروف تھا کہ بس کھائی میں جا گری۔ مقامی لوگوں نے بروقت پہنچ کر
زخمیوں کو ہسپتال پہنچایا۔اور ساتھ ہی ریسکیو ١١٢٢نے بروقت کاروائی کی۔ بس میں
سوار لوگ عید کی خریداری کے لیے جا رہے تھے مگر اُن کو کیا پتہ تھا کہ واپس بھی
جانا ہے کہ نہیں۔ کچھ لوگ مزدوری کر کے گھر جا رہے تھے۔ ایک ایسے انسان کی غلطی
کی وجہ سے کتنی جانیں چلی گئی، بس ڈرائیور جگہ سے فرار ہو گیا۔ |