حکمت آمیز باتیں: سنتیسواں حصہ
(Zulfiqar Ali Bukhari, Islamabad)
یہ تحریر فیس بک کے آفیشل پیج www.facebook.com/ZulfiqarAliBukhari پر میری کہی گئی باتوں کا مجموعہ ہے، میری سوچ سے سب کو اختلاف کا حق حاصل ہے،میری بات کو گستاخی سمجھنے والے میرے لئے ہدایت کی دعا کر سکتے ہیں یا اپنے لئے مشعل راہ بھی بنا سکتے ہیں۔ |
|
کامیابی کے حصول کے لئے اپنی ذات پر یقین کامل رکھنا ضروری ہے۔
انسان خود اپنی راہ میں خود کوئی رکاوٹ نہ بنے تو کوئی بھی طاقت اُسے کامیاب انسانوں کی فہرست میں شامل ہونے سے نہیں روک سکتی ہے
جب ہمارے پاس کچھ کرنے اور پانےکا وقت ہوتا ہے موقعہ ضائع کر دیتے ہیں اور بعد ازں افسوس کر تے ہیں۔
یہی خوف ہی ہے جو ہمیں دنیا میں اچھی صلاحیتیں رکھنے کے باوجود بھی آگے بڑھنے سے روکتا ہے جس کی وجہ سے ہم میں سے بہت سے لوگوں کے خواب بس خواب ہی رہ جا تے ہیں۔
جو بھی حالات ہوں اُن میں حوصلہ قائم رکھ کر اپنی سوچ کے مطابق مشکل سے نکلنے کی کوشش کرنی چاہیے
جو کسی کی حوصلہ افزائی کر سکتے ہیں وہ خود بہت مشکلات سے لڑ کر کسی مقام تک پہنچتے ہیں تب ہی وہ اس کی قدرومنزلت جانتےہیں۔
ہم تنقید کے سو وار چلا سکتے ہیں مگر ایک جملہ میں کسی کی تعریف کم کرتے ہیں کہ ہم خود اس قابل نہیں ہوتے ہیں اکثر کہ ہماری تعریف ہو سکے۔
معذرت یہ ایک چھوٹا سا لفظ ہے مگر وہی کر سکتے ہیں جن کا ظرف اعلی ہوتا ہے۔
یہ ہو گیا، وہ ہو گیا، ایسا کیوں بار بار ہوتا ہے؟ ہم اپنی سوچ اور اعمال کی طرف کم دیکھتے ہیں مگر شکوہ لازمی کرتے ہیں تاکہ اپنی غلطی تسلیم نہ کرنی پڑے۔
گفتگو سے ہی مسائل بڑھتے ہیں سلجھتے ہیں، یہ سیلقے سے ہو تو دماغ کا بند تالہ بھی کھول سکتی ہے، یہی دل سے نکل جائے تو دل پر اثر پذیری دکھائی ہے
کتب کے پڑھنے کا رجحان دن بدن کم ہو رہا ہے جس کی وجہ سے ہم دوسروں کی کہی گئی باتوں پر یقین کر رہے ہیں، پڑھنا ہمیں زندگی کے بہت سے معاملات پر سوچنے کا موقعہ فراہم کرتا ہے، ساتھ ہی ساتھ ہمیں ازخود بہت سے تجربات کرنے کی طرف مائل کرتا ہے جو کہ ہمیں زندگی اورفطرت کو بھرپور انداز میں سمجھنے کی طرف لاتا ہے۔
اپنی ذات پر اعتماد رکھنا کہ ہم سب کر سکتے ہیں کامیابی کا پہلا زینہ ہے۔
اندھی تقلید آپ کو گمراہی کی جانب دھیکتی ہے۔
آج ہم ایک سجدے کے لئے وقت نہیں نکال پاتے ہیں اور ایک وقت تھا کہ سجدے میں ہی زندگی وار دی گئی۔
عشق محبوب کے آگے سرنگوں ہونا ہے۔
محبت احساس کا نام ہے جہاں آپ کو لگے کہ کوئی آپ کو بن کہے وہ سب عطا کر رہاہے جس کی آپ کسی سے توقع نہیں کر سکتے ہیں تو یہی محبت ہے۔
آپ خود کو مسائل کے حل یا حالات بدلنے کے لئے کس طرح سے مثبت رکھتے ہیں؟
ہر کوئی اپنے کے چلے جانے پر دکھی ہو جاتا ہے مگر کوئی یہ نہیں سوچتا ہے کہ ساتھ گذری حسین یادوں کے سہارے بھی زندگی حسین گزاری جا سکتی ہے ، جو ہاتھ میں ہے اُس پر خوش کیوں نہیں ہوسکتے؟
اگر آپ لوگوں کو سننا شروع ہو جائیں تو پھر اُن کی زندگی میں نکھار لانا ممکن ہو جاتا ہے کہ آپ اُن کے خیالات کے مطابق سوچ کا دھارا بدل سکتے ہیں۔
جب تک آپ دائرے کے اندر رہتے ہیں آپ کے پاس محدود وسائل یا اختیارات ہوتے ہیں جس سے آپ کچھ حاصل کر سکتے ہیں یا محرومی کا شکار رہتے ہیں اس لئے اپنی سوچ کے دائرہ کو وسعت دیں تاکہ آپ کے حالات و مسائل حل ہو سکیں ۔
جہاں اختلاف رائے ہو وہاں کچھ باتوں کو اللہ پر فیصلے کے لئے چھوڑ دینا چاہیے۔
روز محشر سب کچھ سامنے آجائے گا لہذا ہمیں اپنے اعمال پر توجہ دینی چاہیے۔
آج ہم اپنے اعمالوں کو درست کرنے میں کم اور دوسروں کو غلط ثابت کرنے میں زیادہ وقت لگا رہے ہیں تب ہی ہم آج قدرے گمراہی کا شکار ہو چلے ہیں۔
جب امید ختم ہو جائے یا خواب پورے نہ ہوں،دل چسپی تب ختم ہوتی ہے اس لئے مزید خواب دیکھیں بہتر زندگی بن جائے گی۔
مثبت طرز فکر سے ہی مسائل کا حل ممکن ہے
جب تک کچھ بدلنے کی کوشش نہیں کی جائے گی تب تک کچھ نہیں بدلے گا۔
آزادی کی قدر و اہمیت سے نئی نسل کو بھی آگاہ کریں تاکہ جان سکیں کہ اس کے لئے کتنی قیمت ادا کی گئی تھی؟
آزادی منانے والوں سے ایک سوال یہ کرنےکی جسارت ہے کہ کیا آپ ذہنی طور پر بھی آزاد ہیں؟
آزاد پیدا ہونے والے جب ذہنی طور پر غلام ہو جاتے ہیں تو پھر وہ غلام ابن غلام نسل کی پرورش کرتے ہیں۔جب بھی ایسا ہوتا ہے تو پھر کچھ بھی دنیا میں دیکھنے کو ملتا ہے۔
|