تقریباً پوری دنیا اس وقت روزے سے لگ رہی ہے، جیسے روزوں
کے دوران روزہ دار پر حلال غذا بھی حرام ہے.ویسے ہی اس وقت ہر انسان کے لئے
کچھ جائز امور بھی ناجائز ہیں. کون سے امور ؟ وہ آپ خود ہی تصور کرسکتے ہیں.
اگرچہ بندش (لاک ڈاؤن) کی وجہ سے کئی لوگ مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں اس کے
باوجود عالمی سطح پر اس کے بہتر نتائج سامنے آرہے ہیں_
یہ نظر نہ آنے والا وائرس جہاں بڑی تباہی مچا رہا ہے وہیں پہ اس کے فوائد
میں سے چند ایک ایسے ہیں جن کی وجہ سے دنیا والوں کے ہاتھوں تباہ شدہ فطری
نظام اپنے معمول کی طرف لوٹ رہا ہے.
Global warming, Air, water & noise pollution, ozone layer, etc.
ان سب پر کافی اچھے اثرات رونما ہو رہے ہیں. اس کے علاوہ انسانی زندگی بھی
اپنے اصل کی طرف مڑی ہوئی ہے، اپنے اوپر اور اپنے گھروالوں کے اوپر وقت صرف
کرکے اصلاحیں ہو رہی ہیں. سماج میں شادی و اموات کے مناسبت سے فضول اور
ناجائز رسومات سے جان چھوٹ رہی ہے .... وغیرہ وغیرہ... سب سے بڑی کرامت یہ
ہے کہ انسان اپنی آنکھ سے دیکھ رہا ہے اور باور کر رہا ہے کہ کس طرح اتنی
سائنسی ترقی کے باوجود انسان اس انتہائی چھوٹی سی چیز کے سامنے ہاتھ جوڑے
اور سر جھکائے کھڑا منتیں کر رہا ہے کہ " اب تو ہماری جان چھوڑ دو" یعنی یہ
باور ہو رہا ہے کہ انسان اتنی ترقی کے باوجود بعض چیزوں کے سامنے انتہائی
کمزور اور ناتواں ہے. جو کہیں نہ کہیں اسے یہ احساس دلاتا ہے کہ کوئی عظیم
اور طاقتور ہستی ضرور ہے جو یہ سارا نظام جانتا ہے اور اسے چلاتا ہے_
کاش کہ دنیا ویسے ہی چلتی جیسے اس کے بنانے والے نے بتایا ہے…
خدا بہت طاقتور اور قادر ہے اگر وہ چاہے تو یکایک سبھی لوگ اسی کی پیروی
کرتے. لیکن وہ جبر نہیں چاہتا وہ بندے کو اپنے ارادے اور اختیار سے رہنے
دینا چاہتا ہے..
بہرحال ہمیں یقین ہے سبھی لوگ ایک دن اسی کے فرمان کی پیروی کرنے اور اس کے
مطابق زندگی جینے کی آرزو کریں گے.لیکن شاید اُس وقت عمل کا موقع ہاتھ سے
جا چکا ہو.
|