|
|
ہر انسان کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ وہ جب بھی نئے کاروبار
کا آغاز کرے اس میں برکت اور کامیابی حاصل ہو اس لیے عام طور پر دیکھا گیا
ہے کہ لوگ اپنے کاروبار کا آغاز ایسے مقتدر اور مشہور افراد سے کرواتے ہیں
جن کا اثر وسوخ ان کے کاروبار کو کامیاب کروانے میں اہم کردار ادا کر سکتا
ہے۔ |
|
افتتاح کی اس تقریب میں خصوصی انتظامات کیے جاتے ہیں کہ
آنے والی شخصیت کی شایان شان استقبال ہو اس کے بعد ان کی خاطر تواضح کے لیے
انتظامات کیے جاتے ہیں اس کے بعد اللہ کا نام لے کر کاروبار کو اس امید کے
ساتھ شروع کیا جاتا ہے کہ وہ کامیاب ہوگا |
|
مگر کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں گزشتہ دن ایک ریسٹورنٹ کا انوکھا افتتاح
سوشل میڈیا صارفین کی نظر سے گزرا- اس ریسٹورنٹ کے مالکان نے اپنے کاروبار
کا افتتاح جن لوگوں سے کروایا اگرچہ وہ نہ تو بہت پیسے والے تھے اور نہ ہی
بہت مشہور لوگ تھے مگر یہ وہ لوگ تھے جو بہت خاص تھے ۔ |
|
|
|
اکثر کسی بھی ریسٹورنٹ میں جب ہم کھانا کھانے جاتے ہیں
تو ہم نے اس کے باہر بیٹھے ہوئے ایسے غریب بچے ضرور دیکھے ہوں گے جو کہ اس
ریسٹورنٹ کے باہر بیٹھے ہوتے ہیں اور آتے جاتے لوگوں کو بہت حسرت کی نظر سے
دیکھتے ہیں- ان بچوں کی جیب میں نہ تو اتنی طاقت ہوتی ہے کہ وہ یہ مہنگے
برگر کھا سکیں اور ان کے میلے کپڑوں کی وجہ سے ان کو اس صاف ستھرے چمکتے
دمکتے ریسٹورنٹ میں داخل ہونے کی اجازت بھی نہیں ہوتی ہے- |
|
مگر اس ریسٹورنٹ والوں نے اعلیٰ مثال قائم کرتے ہوئے
اپنے ریسٹورنٹ کا فیتہ ان غریب بچوں سے کروایا جن کو کوئی بھی اہمیت دینے
کو تیار نہیں ہوتا ہے- اس ریسٹورنٹ کے مالکان نے ان تمام بچوں کو جمع کیا
جو محنت کش ہوتے ہیں جو اپنے ماں باپ کے ساتھ ان کی معاشی سرگرمیوں میں
معاون ہوتے ہیں اور اپنے پیسوں سے ایسے مہنگے برگر کھانے کی عیاشی صرف
خوابوں ہی میں کر سکتے ہیں- |
|
سردی کے موسم میں لوگ پانی کا استعمال کم کر دیتے ہیں جس
سے جسم میں پانی کی کمی واقع ہوتی ہے جو کہ بہت ساری بیماریوں کا سبب بن
سکتی ہے- پانی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے سوپ ایک اہم ذریعہ ثابت ہوتا ہے
کیوں کہ اس موسم میں پانی کو پینا بہت سارے لوگوں کو پسند نہیں ہوتا ہے اس
لیے کھانے سے قبل ایک پیالہ سوپ پی کر جسم میں پانی کی کمی پوری ہوتی ہے جو
جسم کے لیے مفید ثابت ہوتا ہے- |
|
اس کے بعد صرف چند بچوں ہی سے افتتاح پر اکتفا نہیں کیا
گیا بلکہ ان تمام بچوں کو خاص مہمان کی طرح ریسٹورنٹ میں لے جایا گیا اور
ان کی خدمت میں انتہائی عزت سے ان کی پسند کا کھانا پیش کیا گیا- |
|
معصوم بچوں کی نگاہوں میں اس عزت افزائی کے لیے جزبہ
تشکر اور خوشی کو واضح طور پر محسوس کیا جا سکتا ہے- |
|
|
|
یہ دعوت اور افتتاح عام تقریبات سے اس لحاظ سے مختلف
ثابت ہوا کہ اس میں ان معصوم کلیوں کو خوش کیا گیا جن کے بارے میں ہمارے
مذہب میں بار بار تاکید کی گئی ہے کہ غریبوں کو دیا جانے والا ایک روپیہ
بھی اللہ کی بارگاہ میں لاتعداد نیکیوں اور برکات کا باعث ہو سکتا ہے- |
|
یہ عمل ان تمام لوگوں کے لیے ایک مثال ہے جو اپنے
کاروبار کو مقتتد اور مشہور شخصیات کی بدولت کامیاب کروانا چاہتے ہیں اور
یہ فراموش کر بیٹھتے ہیں کہ حقیقی معنوں میں برکت اور کامیابی دینے والی
ذات اللہ کی ہے اس ذات کو خوش کر کے کامیاب ہوا جاسکتا ہے- |