|
|
اچار آم کا ہو یا مرچوں کا، اس میں لیموں کی کھٹاس اور
لہسن کا تڑکہ سونے پر سہاگہ ہوجاتا ہے ۔ ہر عام سے کھانے کی لذت اچار کے
ساتھ ملا کر کھانے سے سو گنا بڑھ جاتی ہے اور جو لوگ اچار کھانے کے عادی
ہوتے ہیں وہ تو اس کے بغیر کھانے کا تصور بھی نہیں کر سکتے ہیں ۔ مگر اچار
کے حوالے سے بعض لوگ اس کو کھانے سے منع بھی کرتے ہیں ان کا یہ ماننا ہے کہ
اچار گلے کو خراب کرنے کا سبب بن سکتا ہے اس وجہ سے اچار کھانے سے پرہیز
کرنا چاہیے- |
|
اچار خطرناک کب ثابت ہو سکتا ہے |
اچار کی بنیادی طور پر دو اقسام ہوتی ہیں ایک قسم تو وہ اچار ہوتا ہے جو کہ
بازاری اچار کہلاتا ہے اور اس کو کمرشل بنیادوں پر تیار کیا جاتا ہے اس کو
زیادہ دیر تک محفوظ رکھنے کے لیے اس میں کیمیکل استعمال کیے جاتے ہیں- اس
کے علاوہ اس کے ذائقے کو یکساں رکھنے کے لیے مصالحوں کے ساتھ ساتھ ٹاٹری کا
بھی استعمال کیا جاتا ہے تاکہ کھٹاس ہو سکے مگر یہ تمام چیزیں صحت کے لیے
اور گلے کے لیے بہت خطرناک ثابت ہو سکتی ہیں- جب کہ اچار کی دوسری قسم
گھریلو اچار کی ہوتی ہے جو کہ گھریلو خواتین موسمی سبزیوں کی مدد سے تیار
کرتی ہیں اور اس میں خالص قدرتی اشیا کا استعمال کیا جاتا ہے جو کہ منفی
اثرات سے پاک ہوتے ہیں- |
|
اچار کے فوائد |
1:ہاضمے کے عمل کو بہتر بناتا ہے |
اچار کو تیار کرنے کے لیے ایک خاص وقت تک اس کو دھوپ میں رکھا جاتا ہے جس
سے اس میں پروبائٹک بیکٹیریا پیدا ہو جاتے ہیں جس کو کھانے کے ساتھ معدے
میں جا کر ہاضمے کے عمل کو تیز کرتا ہے اور ہاضمے کو بہتر بناتا ہے- |
|
|
|
2: قوت مدافعت کو بڑھاتا
ہے |
اچار کے اندر رائی، سونف میتھی دانے کا استعمال کیا جا
سکتا ہے ان جڑی بوٹیوں کی یہ تاثیر جسم کو وہ منرل اور وٹامن فراہم کرتے
ہیں جن کی جسم کو ضرورت ہوتی ہے اور ان کی موجودگی کے سبب جسم کو بیماریوں
کے خلاف لڑنے کی طاقت ملتی ہے- |
|
3: خون کی کمی کو پورا
کرتا ہے |
اچار کو بنانے کے لیے سرکہ کا استعمال کیا جاتا ہے جو کہ
ایکٹینک ایسڈ سے بھرپور ہوتا ہے اس کا باقاعدگی سے استعمال جسم کے سرخ
خلیات کو بنانے میں مدد دیتے ہیں اور اس سے جسم میں خون کی کمی کا خاتمہ
ہوتا ہے- |
|
|
|
4: بھوک کو بڑھاتا ہے
|
اچار ایک جانب تو ہاضمے کے عمل کو تیز کرتا ہے اس کے
علاوہ اس کا استعمال بھوک میں بھی اضافہ کرتا ہے اور اس کو کھانوں کے ساتھ
کھانے کی صورت میں انسان زيادہ کھانا کھا سکتا ہے- |
|
5: الرجی سے بچاتا ہے
|
اچار میں اینٹی آکسیڈنٹ اجزا موجود ہوتے ہیں جن کا
استعمال جسم میں سے زہریلے مادوں کے اخراج میں مددگار ثابت ہوتا ہے اور اس
سے کسی بھی قسم کی الرجی کے خاتمے میں مدد ملتی ہے- |