شعبہ صحافت نے پچھلے 20سال میں ایک صدی کا سفرطے کیا ہے،
کوئی جو بھی کہے لیکن پاکستان میں آزاد میڈیا ایک آمر کی حکومت کے بعد ملا
ہے، شعبہ صحافت نے ہمیشہ اپنا ذمہ دارانہ کردار ادا کیا، قیام پاکستان کے
لیے بھی اس وقت کے اخبارات نے اہم کردار ادا کیا تھا ،میڈیا پر یہ بھی
الزام کسی حد تک درست تھا کہ میڈیا ہی حکومت بناتا ہے اور میڈیا ہی گراتا
ہے، اچھائی اور برائی ہر جگہ ہی ہوتی ہے لیکن عام آدمی کو انصاف مل رہا ہے
تو اس کے پیچھے بھی میڈیا ہی ہے۔ 11اکتوبر2011ء کو بلدیہ ہال اوکاڑہ میں
اہل قلم کنونشن کے نام سے صحافیوں کا ایک بڑا پروگرام انعقاد پزیر ہوا، جس
میں فیصل آباد ،ٹوبہ ٹیک سنگھ ،پاکپتن ،وہاڑی ،قصور ،لاہور ،ساہیوال سمیت
مختلف اضلاع سے علاقائی صحافیوں کو شرکت کی دعوت دی گئی جس کے بعد ضلع ٹوبہ
ٹیک سنگھ کی تحصیل کمالیہ سے تعلق رکھنے والے رائے سجادخاں کھرل(مرحوم)اور
اوکاڑہ کی تحصیل دیپالپورکے تاریخی قصبہ حجرہ شاہ مقیم سے تعلق رکھنے والے
سینئر صحافی مرزا ارشد فریدی مرحوم سے مشاورت کے بعد صوبائی سطح پر علاقائی
صحافیوں کی حالت زار کو بہتر بنانے کے لیے تنظیم بنانے کا منصوبہ بنایا گیا
جس کے لیے راقم ساہیوال پریس کلب کے صدر سید شفقت حسین گیلانی سے ملا اور
دوستوں کی مشاورت سے آگاہ کیا صوبائی سطح کی تنظیم سازی کے لیے مختلف اضلاع
سے ہم خیال صحافیوں کو دعوت دینے پر غور کیا اور چیچہ وطنی سے تعلق رکھنے
والے چوہدر ی عبدالرزاق کی میزبانی میں 40شہروں کے صحافیوں کا اجلاس چیچہ
وطنی پریس کلب میں منعقد ہواجس کی صدارت سید شفقت حسین گیلانی نے کی ،اجلاس
کو کامیاب بنانے کے لیے رائے سجاد حسین کھرل (مرحوم)،مرزا محمدارشد فریدی (مرحوم
)اور راقم نے کئی روز تک محنت کی اجلاس زبردست حد تک کامیاب رہا اجلاس میں
پنجاب کے مختلف اضلاع سے آئے ہوئے صحافیوں نے فیصلہ کیا کہ 11افراد پر
مشتمل ایک کمیٹی بنائی جائے جو تنظیم کے منشور ،نام اور اس کے عہدیداران کا
اعلان کرے گی ۔10جون 2012ء کو سید شفقت حسین گیلانی کی رہائش گاہ ساہیوال
میں کمیٹی کے ارکان کا اجلاس ہو ا،کمیٹی نے مختلف ناموں پر غور اور علاقائی
صحافیوں کے مسائل کو دیکھتے ہوئے 10سال سے فیصل آباد ڈویژن میں صحافیوں کے
حقوق کی جدوجہد کرنے والی تنظیم ریجنل یونین آف جرنلسٹس کو پو رے صوبے میں
منظم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اس کی سربراہی قائد صحافت سید شفقت حسین
گیلانی کودیتے ہوئے عہدیداران کا اعلان بھی کر دیا پورے صوبے میں تنظیم
سازی کے لیے رابطے کیے گئے اور راقم بطور جنرل سیکرٹری پنجاب نامزد ہوا۔اٹک
سے رحیم یار خان تک شہر شہر وزٹ کیا، پہلا یوم تاسیس جھنگ ،دوسرا ساہیوال ،تیسرا
لاہور ،چوتھا بہاولپور میں اسلامیہ یونیورسٹی کے سیمینارہال میں منعقد ہوا
جس میں قیادت سے مشاورت کے بعد تنظیم کا دائرہ کار پورے ملک میں بڑھانے کا
اعلا ن کر دیا، تنظیم کے مرکزی صدر سید شفقت حسین گیلانی اور سیکرٹری جنرل
رائے سجاد حسین کھرل (مرحوم )کو نامزد کیا گیا جس کے بعد سندھ ،کے پی کے ،بلوچستان
،آزاد کشمیر اور جی بی میں تنظیم سازی کی گئی، جولائی2018ء میں مرکزی
سیکرٹری جنرل رائے سجاد حسین خاں کھرل دنیا فانی کو چھوڑ گئے ان کی موت
ریجنل یونین آف جرنلسٹس پاکستان کے لیے بڑا دھچکا تھااس سے قبل ستمبر
2015ء میں مرزا محمد ارشد فرید ی (مرحوم )کی موت کا خلاء ابھی پورا نہیں
ہوا تھا اس کے بعد مرکزی صدر قائد صحافت سید شفقت حسین گیلانی نے سینٹرل
ایگزیکٹو کمیٹی کا اعلان کیا جس کے ممبران ملک بھر سے لیے گئے ، تنظیم کی
سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے جنوری 2020ء کو لاہور میں ہونے والے اجلاس میں
راقم کو بطور سیکرٹری جنرل نامزد کیا جس کے بعد دوبارہ تنظیم کو منظم کرنے
کے لیے کام شروع کیا اوکاڑہ اور مظفر گڑھ میں کنونشن منعقد کیے گئے تو
کرونا وائرس کی وجہ سے تنظیمی سرگرمیاں روکنا پڑیں، جس کے بعد سینٹرل
ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلا س میں علاقائی صحافیوں کے مطالبات پر مشتمل 7نکاتی
چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیا گیا، حکومت کی طرف سے روایتی بے حسی کے بعد دوبار
ہ اجلاس بلایا گیا جس میں پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار چھوٹے شہروں سے
تعلق رکھنے والے صحافیوں کے بنیادی حقوق کے حصول کی عملی جدوجہد کا آغاز
کیا گیا ہے جس میں پہلے مرحلے میں 10اضلاع میں احتجاجی ریلی اور دھرنا دیا
جارہا ہے۔
میں یونہی نہیں دست و گریباں زمانے سے
میں جس جگہ پہ کھڑا ہوں کسی دلیل سے ہوں
|