|
|
پاکستان کی فوج میں مختلف شعبے کام کر رہے ہیں جن میں سے ہر ایک کی
اپنی اپنی جگہ اہمیت ہے مگر اس میں جو شعبہ ہمارے جوانوں کے لیے سب سے
زیادہ آئيڈیلائزڈ ہوتا ہے وہ ہے پاکستان ائیر فورس کا شعبہ ، اپنے ملک
و ملت کی فضاؤں کی حفاظت کرنے والے ان جری جوانوں کی بہادری بے مثال ہے
اور ہماری تاریخ ان کے کارناموں سے بھری پڑی ہے یہی وجہ ہے کہ پاکستان
ائير فورس کا پائلٹ ہونا کسی اعزاز سے کم نہیں ہوتا ہے- |
|
سید ناد علی کاظمی پاکستان ائير فورس کے وہ کم عمر پائلٹ تھے جنہوں نے بطور
فلائنںگ لیفٹنٹ اپنی تربییت مکمل کی تھی اور اس بات سے تو ہم سب ہی واقف
ہیں کہ پاکستان ائیر فورس میں کیڈٹ کے طور پر منتخب ہونے کے لیے کسی بھی
نوجوان کو کتنے مشکل مرحلوں سے گزرنا پڑتا ہے- تربیت کے تمام مرحلے کامیابی
سے طے کرنے والے ناد علی رسالپور کیڈٹ کالج میں موجود تھے- |
|
|
|
جہاں پر گزشتہ ہفتے منگل کے دن الیکٹرک سٹی کے فالٹ کے سبب بجلی کا بریک
ڈاون ہو گیا تھا جس کو دور کرنے کے لیے ملٹری انجنئیرنگ سروس کا عملہ پہنچا
جہاں پر ان کو یہ پتہ چـلا کہ بلاک 3 کا ٹرانسفارمر ٹرپ کر گیا ہے- جب وہ
اس جگہ پہنچے تو نوجوان پائلٹ ناد علی فرش پر گرے ہوئے تھے ان کو جب
رسالپور کے سی ایم ایچ ہسپتال لے جایا گیا تو وہاں موجود ڈاکٹروں نے ناد
علی کی بجلی سے لگنے والے شاک کے سبب ہلاکت کی تصدیق کر دی- جہاں ان کی اس
ہلاکت کی ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے اور تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے- |
|
سید ناد علی کا تعلق سیالکوٹ کے علاقے رتیاں سیداں سے تھا ان کی لاش کو
سرکاری اعزاز کے ساتھ ان کے آبائی علاقے روانہ کیا گیا جہاں پر اس جوان کی
لاش کو دیکھ کر اہل علاقہ سخت غم زدہ تھے- پاکستانی پرچم میں لپٹی
لاش اور اس کی وردی کو جب سرکاری اعزاز کے ساتھ ان کے والد کے حوالے کیا
گیا تو غم زدہ والد کا ہاتھ بے ساختہ اپنے بیٹے کو سلامی پیش کرنے کے لیے
اٹھ گیا- |
|
|
|
ان کے اس عمل کو دیکھ کر ہر کوئی اشکبار ہو گیا اور اتنی جوان
موت پر سب
کے دل غمزدہ ہو گئے- |