|
|
ایک شخص نے کسی عورت سے نکاح کیا اور قاضی نے پوچھا کہ تم نے اسے قبول
کیا بس نکاح ہوگیا- دولہا خوش ہوگیا کہ بیوی مل گئی- |
|
مہینہ بھر کی دعوتوں کے بعد اپنے گھر میں رہنے لگے تو بیوی نے کہا کہ ماں
باپ کا دیا ہوا غلہ وغیرہ سب کچھ ختم ہوگیا ہے اب غلے لکڑی اور نمک وغیرہ
کا بندوبست کرو- |
|
شوہر یہ سن کر بولا کہ “ پاگل ہوگئی ہو کیا میں نے تمہیں قبول کیا تھا آثا
دال لکڑی وغیرہ کو قبول نہیں کیا تھا“- |
|
بیوی نے شوہر کا جواب سن کر شور مچایا لوگ اکھٹے ہوگئے اور جب دونوں کی
باتیں سنیں تو کہا کہ میاں بیوی کو قبول کرنے کا مطلب یہی ہے کہ آٹا دال
لکڑی وغیرہ کا بھی ذمہ اٹھانا پڑے گا- |
|
یہی حال کلمہ شریف پڑھ لینے کا ہے کہ اس کے پڑھنے میں نماز روزہ اور تمام
اعمال حسنہ کا بوجھ اٹھانا پڑے گا یہ نہیں ہوسکتا کہ کلمہ پڑھ کر اعمالِ
صالحہ سے ہی بےفکر ہوگئے- |