کتاب اور مطالعہ کتاب کی اہمیت و افادیت
(Dr. Nasreen Shagufta, Karachi)
ترقی یافتہ ممالک میں آج انٹر نیٹ کے دور
میں بھی کتاب اور مطالعہ کتاب کی اہمیت و افادیت سےکسی کو انکار نہیں اسی
لئے اس دور میں کتابیں پڑھنے کے رجحان میں غیر معمولی کمی نہیں ہوئی۔ زیادہ
تر گھروں میں کتابوں کا کچھ نہ کچھ ذخیرہ دکھائی دیتا ہے۔ ایسا معلوم ہوتا
ہے کہ کتا ب ان کی ضروریات زندگی میں شامل ہے۔ذیل میں کتاب اور مطالعہ کتاب
پر کچھ روشنی ڈالی گئی ہے۔
۔کتاب علم آگہی کا بہترین زینہ ہے۔
۔انسانی ضمیر کو روشنی بخشنے والا قندیل ہے۔
۔ناامیدی میں امید کی کرن ہے۔
۔ اچھائی برائی سے با خبر کرتی ہے۔
۔انسان کی غم خوار ہے۔
۔ اچھی کتاب انسان کا وقت ضائع ہونے سے بچاتی ہے۔
۔مطالعہ سے وسوسہ، غم اور بے چینی دور ہوتی ہے۔
۔ کتاب کے مطالعے سے ذہن کھلتا ہے۔دل تندرست ہوتا ہے۔
۔ دینی کتب کے مطالعے سے ایمان تازہ ہوتا ہے۔
۔ کتاب تاریخ کی برگزیدہ شخصیات سےملاقات کراتی ہے اور ان کے تجربات سے
استفادہ ملتا ہے۔
۔سفر ناموں سے کارآمد معلومات حاصل ہوتی ہے۔
۔مطالعہ کتاب سے علم میں اضافہ، یادداشت میں وسعت اور معاملہ فہمی میں تیزی
آتی ہے۔
۔ مطالعہ آپ کا ذہنی تناؤ ختم کرکے آپ کی پر سکون فیصلہ کرنے کی صلاحیت
کو جلا بخشتا ہے۔
۔ کتاب کے مطالعہ سے انسان فضول مجلس آرائی سے بچ جاتا ہے۔
۔ مطالعہ سے روح کو تازگی اور طبیعت کو سرور حاصل ہوتا ہے ۔
۔ کتاب انسانی ذہن و فکر کی آبیاری کرتی ہے۔
۔ مطالعہ سے انسان کے شعور میں پختگی پیدا ہوتی ہے۔اپنی کوتاہیوں اور
کمزوریوں کو دور کیا جاسکتا ہے۔
۔ کتاب کے مطالعہ سےانسان میں فنی تخلیق کی استعداد پیدا ہو سکتی ہے۔
۔ کتاب سے بہتر کوئی دوست نہیں۔
۔ مطالعہ کتاب سے آدمی کی فکر اور سوچ کا دائرہ وسیع ہوتا ہے۔ دماغی
صلاحیتیں جلا پاتی ہیں۔
۔ پڑھنے سے قوت حافظہ کو تقویت ملتی ہے۔
۔ حصول علم کی جستجو میں مزید اضافہ ہوتا ہے۔
۔ صحیح اور غلط کی پہچان اور تنقید کی صلاحیت پیدا ہوتی ہے۔
۔ مطالعے سے مختلف لوگوں کے اسالیب تحریر سامنے آتے ہیں جس سے لکھنے کا
ڈھنگ آجاتا ہے۔
۔ کتا ب آدمی کی ہمت اور حوصلہ میں اضافہ کرتی ہے۔
۔ اچھی کتاب کے مطالعہ سے آدمی فکری بلندی حاصل کرتا ہے۔
۔ پڑھنے کے دوران انسان جھوٹ اور فریب سے بچا رہتا ہے۔
۔ مطالعہ سے فصاحت و بلاغت کی صفت پیدا ہوتی ہے۔
۔ لکھاریوں کی تحریر میں مزید شگفتگی پیدا ہوتی ہے۔
۔ اچھی کتاب کے مطالعے سے آپ کے ذخیرہ الفاظ میں اضافہ ہوتا ہے اور پڑھنے
کی رفتار تیز ہوتی ہے۔
۔ کتاب انسان کی ذہنی استعداد اور صلاحیتوں کو ابھارتی ہے۔
۔ انسان کی سوچوں کو وسعت دیتی ہے اور غور و فکر کے نئے در کھولتی ہے۔
کتاب اور مطالعہ کتاب کی اہمیت و افادیت پر دو رائے ہو ہی نہیں سکتیں ۔
پروفیسر رنگا ناتھن نے اس بارے میں نہایت سنہرے اصول مقرر کیے مثلا ً ہر
قاری کے لئے کتاب، ہر کتاب کے لئے قاری وغیرہ۔اچھی کتاب کے مطالعہ سے دل و
دماغ کو عمدہ خیالات سے معمور کیا جا سکتا ہے اس طرح انسان کی تکمیل ہوتی
ہے۔
|
|