موت کو بھی شہرت کا ذریعہ بنا لیا، ٹک ٹاک ویڈیو بنانے والے ایسے لوگ جو فالورز بڑھانے کے لیے موت کا ناٹک کرنے لگے

image
 
ٹک ٹاک نامی ایپلی کیشن جو کہ گزشتہ دنوں پاکستان میں بین کر دی گئی تھی اس کو اس کمپنی کی جانب سے یقین دہانی کروانے کے بعد دوبارہ سے کھول دیا گیا تھا- اس ایپلی کیشن کے ذریعے عام افراد اپنی ویڈیوز بنا کر سوشل میڈيا پر شئير کرتے ہیں اور با صلاحیت لوگ اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو استعمال کرتے ہوئے نہ صرف بڑی تعداد میں لوگوں کو فالورز بنا لیتے ہیں بلکہ اپنے ان فالورز کے ذریعے زیادہ سے زیادہ پیسے بھی کما رہے ہیں- مگر پیسہ کمانے کی اس دوڑ نے اخلاقیات کو بالائے طاق رکھ دیا ہے اور لوگ اپنے فالورز بڑھانے کے لیے اپنی جھوٹی موت کا اعلان کرنے جیسے گھٹیا ہتھکنڈے بھی استعمال کر رہے ہیں جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے- کچھ ایسے ٹک ٹاکر جنہوں نے جھوٹی موت کے اعلان سے اپنے فالورز کی تعداد بڑھانے کی کوشش کی ایسے افراد کے بارے میں ہم آپ کو آج بتائيں گے -
 
1: بیوی نے شوہر کے مرنے کی جھوٹی خبر پھیلا دی
 موت ایک ایسا معاملہ ہوتا ہے جس کے حوالے سے مذاق کرنا کسی بھی طرح اخلاقی عمل قرار نہیں دیا جا سکتا ہے اور ہمارے مشرقی معاشرے میں اپنے شوہر کی موت کو صرف فالورز کے حصول کے لیے مذاق بنانا انتہائی غیر مناسب عمل ہے- اس حوالے سے چند ماہ قبل ٹک ٹاکر عادل راجپوت جن کا تعلق رحیم یار خان سے تھا اور وہ اپنی ٹک ٹاک آئی ڈی سے اپنی بیگم کے ساتھ ویڈیوز بنا کر سوشل میڈيا پر شئير کرتے تھے اور اس حوالے سے ان کے فالورز کی ایک بڑی تعداد موجود تھی- مگر کچھ ماہ قبل ان کی آئی ڈی سے ان کی بیگم نے ایک ویڈيو شئير کی جس میں انہوں نے بتایا کہ ایک روڈ ایکسیڈنٹ میں ان کے شوہر کی موت ہوگئی ہے- اتنی جوان موت پر قدرتی طور پر ہمدردی کے سبب ان کی یہ ویڈیو دیکھتے دیکھتے وائرل ہو گئی اور اہل علاقہ ان کے گھر تعزیت کے لیے پہنچنا شروع ہو گئے جہاں جا کر ان کو پتہ چلا کہ عادل راجپوت زندہ ہیں اور ان کی بیوی نے صرف فالورز کے حصول کے لیے یہ ویڈیو بنائی جس پر لوگوں نے انہیں سوشل میديا پر بھی سخت تنقید کا نشانہ بنایا-
image
 
2: اپنی موت کو استعمال کرو اور خبر کو پھیلاؤ
اس قسم کا دوسرا واقعہ حالیہ دور میں ایک اور ٹک ٹاکر کے حوالے سے سامنے آیا جس کا نام نائلہ جٹ ہے اور انہوں نے ایک تصویر شئير کی جس میں وہ کفن میں ہیں اور دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ مری ہوئی ہیں اور اس تصویر کو شئير کرتے ہوئے لوگوں نے نائلہ جٹ کے لیے انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے پاکستان کو ایک غیر محفوظ مقام قرار دیا گیا ہے- جس سے یہ ظاہر کیا گیا کہ نائلہ جٹ کو کسی نے قتل کر دیا ہے اور اب ان کو انصاف فراہم کیا جائے-
image
 
اس کے بعد نائلہ جٹ کا ایک ویڈيو پیغام سامنے آیا جس میں انہوں نے اس تصویر کے حوالے سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے یہ اعلان کیا کہ چونکہ ان کا موبائل خراب ہو گیا تھا تو ان کی یہ تصویر کسی اور نے شئير کی ہے اور اس سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے-
 
مگر اس کے بعد ان کی ایک آڈیو چیٹ بھی وائرل ہوئی جس میں ان کا یہ کہنا تھا کہ بناؤ بناؤ ویڈیو بناؤ میرے مرنے کا فائدہ اٹھاؤ لوگ بھی مرتے ہیں اور میں بھی مر کے زندہ ہو سکتی ہوں- اس کے بعد انہوں نے ہنستے ہوئے یہ بھی کہا کہ اب اس کا ٹرینڈ چلانا ہے-
 
 
ان کے اس بیان کے سامنے آنے کے بعد لوگوں نے ان کو سخت ترین تنقید کا نشانہ بنایا اور اس طرح کے لوگ ان لوگوں کی مشکلات میں بھی اضافے کا باعث بنتے ہیں جو ٹک ٹاک ویڈیوز کے ذریعے نہ صرف اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو سامنے لاتے ہیں بلکہ سخت محنت کر کے پیسے کمانے کی کوشش کرتے ہیں-
YOU MAY ALSO LIKE: