امام احمد رضا رضی اللہ عنہ کا
ایک محیر العقول خطبہ ء حدیث آپ ملاحظہ فرما چکے اب ہم فتاوی رضویہ کی جلد
اول سے وہ خطبہ نقل کر رہے ہیں جس سے آپ نے اس فقہی انسائیکلو پیڈیا کا
آغاز فرمایا۔
اس خطبہ میں آپ نے مشہور ائمہ ء کرام و کتب فقہ کے نام استعمال کرتے ہوئے
رب عزوجل کی حمد و ثنا اور اس کے پیارے حبیب نبی اکرم ﷺ کی توصیف و ثنا
بیان کی ہے۔ اس خطبہ سے آپ کو سیدی اعلیٰ حضرت امام اہل سنت امام احمد رضا
خان رضی اللہ عنہ کے فقاہت ، ذہانت اور علمی استعداد کا اندازہ ہو جائے گا۔
جس امام کا خطبہ اس قدر محیر العقول ہے اس کے فتاویٰ کا عالم کیا ہو گا۔
اور وہ بھی ایک دو جلدوں کا نہیں بلکہ اشاریہ فہارس ملا کر کل تینتیس ۳۳
جلدیں بنتی ہیں ، فتاوی افریقہ الگ ہے۔ اور یہ بھی تمام فتاوی جات نہیں
بلکہ چند فتاوی کا مجموعہ ہے۔
ملاحظہ فرمائیں:
بِسْمِ اللّٰہ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم
نَحمدہ ونصَلی علٰی رسوُلہ الکریم
الحمد للّٰہ ھو الفقہ الاکبر÷ والجامع الکبیر لزیادات فیضہ المبسوط الدرر
والغرر÷ بہ الھدایۃ÷ ومنہ البدایۃ÷ والیہ النھایۃ÷ بحمدہ الوقایۃ÷ ونقایۃ
الدرایۃ÷ وعین العنایۃ÷ وحسن الکفایۃ÷ والصّلاۃ والسلام علی الامام الاعظم
للرسل الکرام÷ مالکی وشافعی احمد الکرام÷ یقول الحسن بلاتوقف÷ محمد
الحَسَنُ ابویوسف÷ فانہ الاصل المحیط÷ لکل فضل بسیط÷ ووجیز ووسیط÷
البحرالزخار÷ والدر المختار÷ وخزائن الاسرار÷ وتنویر الابصار ÷ وردالمحتار÷
علٰی منح الغفار÷ وفتح القدیر÷ وزاد الفقیر÷ وملتقی الابحر÷ ومجمع الانھر÷
وکنز الدقائق÷ وتبیین الحقائق÷ والبحرالرائق÷ منہ یستمد کل نھرفائق÷فیہ
المنیۃ÷ وبہ الغنیۃ÷ ومراقی الفلاح÷ وامداد الفتاح÷ وایضاح الاصلاح÷ ونور
الایضاح÷ وکشف المضمرات÷ وحل المشکلات÷ والدرر المنتقی÷ وینابیع المبتغی÷
وتنویر البصائر÷ وزواھر الجواھر÷ البدائع النوادر÷ المنزہ وجوبا عن الاشباہ
والنظائر÷ مغنی السائلین÷ ونصاب المساکین÷ الحاوی القدسی÷ لکل کمال قد سی
وانسی÷ الکافی الوافی الشافی÷ المصفی المصطفی المستصفی المجتبی المنتقی
الصافی÷ عُدۃ النوازل÷وانفع الوسائل÷ لاسعاف السائل÷ بعیون المسائل÷ عمدۃ
الاواخر وخلاصۃ الاوائل÷ وعلٰی اٰلہٖ وصحبہٖ÷وحزبہ÷مصابیح الدّجی÷ ومفاتیح
الھدی÷ لاسیما الشیخین الصاحبین÷ الاٰخذین من الشریعۃ والحقیقۃ بکلا
الطرفین÷ والختنین الکریمین÷ کل منھا نورالعین÷ ومجمع البحرین÷ وعلٰی
مجتھدی ملتہ÷ وائمۃ امتہ÷ خصوصا الارکان الاربعۃ÷ والانوار اللامعۃ÷ وابنہ
الاکرم÷ الغوث الاعظم÷ ذخیرۃ الاولیاء÷ وتحفۃ الفقھاء÷ وجامع الفصولین÷
فصول الحقائق والشرع المھذب بکل زین÷ وعلینا معھم÷ وبھم ولھم÷ یاارحم
الرحمین÷ اٰمین اٰمین÷ والحمدللّٰہ رب العٰلمین÷
ترجمہ: بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم۔ نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم۔
ہم اس کی حمد کرتے اور اس کے کرم والے رسول پر درود بھیجتے ہیں سب خوبیاں
خدا کو ہیں یہی سب سے بڑی فقہ ودانشمندی ہے اور اللہ تعالٰی کے فیض کشادہ
کی افزائیشیں کہ نہایت روشن موتی ہیں اُن کے لیے بڑی جامع ہے ، اللہ ہی سے
آغاز ہے اور اسی کی طرف انتہا، اسی کی حمد سے حفظ ہے اور عقل کی پاکیزگی
اورعنایت کی نگاہ اور کفایت کی خوبی، اور درود وسلام ان پر جو تمام معزز
رسولوں کے امام اعظم ہیں، میرے مالک اور میرے شافع احمد کمال کرم والے، حسن
بے توقف کہتا ہے کہ حسن والے محمد صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم یوسف
علیہ الصّلوٰۃ والسلام کے والد ہیں کیونکہ وہی اصل ہیں جو ہر فضیلت کبیرہ
وصغیرہ ومتوسط کو محیط ہیں، نہایت چھلکتے دریا ہیں اور چُنے ہوئے موتی، اور
رازوں کے خزانے، اور آنکھیں روشن کرنے والے، اور حیران کو اللہ غفار کی
عطاؤں کی طرف پلٹانے والے، قادرمطلق کی کشائش ہیں، اور محتاجوں کے توشے،
تمام کمالات کے سمندر انہیں میں جاکر ملتے ہیں اور سب خوبیوں کی نہریں
انہیں میں جمع ہیں، باریکیوں کے خزانے ہیں، اور تمام حقائق کے روشن بیان،
اور خوشنما صاف شفاف سمندر کہ ہر فوقیت والی نہر انہیں سے مدد لیتی ہے،
انہیں میں آرزو ہے اور انہیں کے سبب باقی سب سے بے نیازی،اور مراد پانے کے
زینے اور تمام ابواب خیر کھولنے والے کی مدد، اور آراستگی کی روشنی، اور اس
روشنی کے لئے نور، اور غیبوں کاکھلنا، اور مشکلوں کاحل ہونا، اور چُنا ہُوا
موتی، اور مراد کے چشمے، اور دلوں کی روشنیاں، اور نہایت چمکتے جواہر عجب
ونادر، وہ مثل ونظیر سے ایسے پاک ہیں کہ ان کا مثل ممکن نہیں، سائلوں کو
غنی فرمانے والے ہیں، اور مسکینوں کی تونگری، ہرکمال ملکوتی وانسانی کے پاک
جامع ہیں، تمام مہمات میں کافی ہیں، بھرپور بخشنے والے ، سب بیماریوں سے
شفادینے والے، مصفی برگزیدہ پاکیزہ چُنے ہوئے، ستھرے صاف، سب سختیوں کی دقت
کے لئے سازوسامان ہیں، سائل کو نہایت عمدہ منہ مانگی مرادیں ملنے کے لئے سب
سے زیادہ نفع بخش وسیلے ہیں، پچھلوں کے تکیہ گاہ اور اگلوں کے خلاصے، اور
ان کے آل واصحاب اور ازواج وگروہ پر درود وسلام جو ظلمتوں کے چراغ اور
ہدایت کی کنجیاں ہیں، خصوصاً اسلام کے دونوں بزرگ مصطفی کے دونوں یار کہ
شریعت وحقیقت دونوں کناروں کے حاوی ہیں، اور دونوں کرم والے شادیوں کے سبب
فرزندی اقدس سے مشرف کہ اُن میں ہرایک آنکھ کی روشنی اور دونوں سمندروں
کامجمع ہے، اور ان کے دین کے مجتہد ولی امت کے اماموں پرخصوصاً شریعت کے
چاروں رکن چمکتے نور، اور ان کے نہایت کریم بیٹے غوثِ اعظم پر کہ اولیاء کے
لئے ذخیرہ ہیں، اور فقہا کے لئے تحفہ، اور حقیقت اور وہ شریعت کہ ہرزینت سے
آراستہ ہے دونوں کی فصول کے جامع، اور ہم سب پر اُن کے ساتھ ان کے صدقہ میں
اُن کے طفیل اے سب مہربانوں سے بڑھ کر مہربان سن لے قبول کر۔ |