کتب بینی کے فروغ کیلئے ہمارا کردار

کتب بینی کے رحجان میں کمی کا ایک اہم سبب ہمارے تعلیمی نظام اور تدرسی نظام کی دن بہ دن گرتی ہوئی صورتحال ہے۔۔

جدید ٹیکنالوجی کی آمد نے کتب بینی کے رحجان کو بہت متاثر کیا ہے جو لوگ پہلے اپنا وقت کتب بینی کے پر صرف کرتے تھے اب وہ انٹرنیٹ پر بیٹھے رہتے ہیں

نئی نسل میں کتب بینی کی عادت بالکل ختم ہوتی جارہی ہے ترقی یافتہ ممالک کتب بینی کے فروغ کے لئے بہت سے اقدامات کر رہے ہیں مثال کے طور پر فون بوتھ، عوامی اور تفریحی مقامات پر کتب رکھی گئی ہیں جہاں آنے والے افراد بلا معاوضہ اپنی پسندیدہ کتب کا مطالعہ کرسکتے ہیں

پاکستان میں بھی کچھ ایسے ہی اقدامات کرنے کی اشد ضرورت ہے حکومتِ وقت کو چاھیئے کہ معیاری کتب کی اشاعت کو بڑھائیں ۔۔ کتابوں کی قیمتوں میں کمی کرے نئے کتب خا نوں کا عمل قیام عمل میں لائے۔

بڑے شہروں کے ساتھ ساتھ چھوٹے شہروں اور قصبوں میں بھی کتب خانے بنائے جائیں ۔ کتب کا مطالعہ ہمارے اندر شعور اور آگہی کے نئے در وا کرتا ہے۔ کتاب ماشرے میں امن اور بھائی بھائی چارے کے درس کو فروغ دیتی ہے معاشرے کو مہذب اور ترقی یافتہ بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔

کتب بینی کی عادت ڈالنے کے لیے والدین کو بچوں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے بچپن میں ڈالی گئی عادت بڑھاپے تک ساتھ رہتی ہے کتب بینی کے فروغ کے لئے کتابوں کی نمائش اور کتب میلے اہم کردار ادا کر سکتے ہیں آج دنیا کے اٹھائیس ممالک ایسے ہیں جہاں سب سے زیادہ کتب فروخت کی جاتی ہیں لیکن افسوس ان میں سے ایک بھی مسلمان ملک نہیں ۔۔۔۔ مسلمانوں کو اپنی کھوئی ہوئی علمی برتری کا سکّہ دوبارہ ازسرنو ساری دنیا پر جمانا ہو گا ۔
 

مریم  بخاری
About the Author: مریم بخاری Read More Articles by مریم بخاری: 6 Articles with 9672 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.