|
|
بچوں سے گھر کے کام کروانا اور ان کو ان کاموں کے لیے راضی کرنا ایک
بہت مشکل کام ہوتا ہے۔ اکثر خواتین بچوں کو کاموں کے لیے راغب کرنے کے
لیۓ بہت بہت ترغیبات دیتی ہیں ۔ ایسی ہی ایک خاتون جارجیا سے تعلق
رکھنے والی شیکیتھا میرین ہیں جو کہ اپنے تین بچوں کو تنہا پال رہی ہیں- |
|
انہوں نے اپنے بچوں کو گھر کے کاموں کی ترغیب دینے کے لیے اپنے گھر پر ہی
ایک کمپنی کی بنیاد رکھی اور اس کمپنی کے ملازمین کی بھرتی کا اشتہار انہوں
نے فیس بک پر دے دیا۔ ان کے اس آئیڈیے کو فیس بک پر اتنا پسند کیا گیا کہ
ان کی اس پوسٹ کو سوا لاکھ لوگوں نے شئیر کیا ۔ |
|
تفصیلات کے مطابق شیکیتھا میرین تین بچوں کی ماں تھیں ۔ جن کی عمریں
بالترتیب 14 ، 11 اور 7 سال تھی ۔ اکیلی ماں ہونے کی وجہ سے شیکیتھا کو
بچوں کے اخراجات کی تکمیل کے لیے سخت محنت کرنی پڑتی تھی۔ جس کی وجہ سے گھر
کے کام ادھورے رہ جاتے اور اس کے بچے اس کے کہنے پر گھر کے کام مارے باندھے
کر لیتے تھے۔ اس لیے اپنے بچوں کی تربیت کے خیال سے انہوں نے ایک منفرد
ترکیب آزمائی- |
|
|
|
اپنے بچوں کی مختلف فرمائشوں کے جواب میں انہوں نے ان
سے کہہ دیا کہ سب کی فرمائشیں نوٹ کر لی گئی ہیں اور اس کا جواب ان کو اگلے
دن اسکول سے واپسی پر ملے گا۔ جب بچے اسکول سے واپس آئے تو وہ یہ دیکھ کر
حیران رہ گئے کہ ان کے گھر میں ایک جاب فئیر کا اہتمام کیا گیا تھا۔ جہاں
پر گھر کے مختلف کاموں کو انجام دینے کے لیے نوکری کی درخواستیں مانگی گئی
تھیں- |
|
اس فئير میں انہوں نے کچن مینیجر، ہاؤس کیپر اورلانڈری
سپروائزر کی جاب کے لیے نوکری کی درخواستیں مانگی تھیں اور اس پوسٹ کو فیس
بک پر بھی شئير کیا تھا۔ اگرچہ اس کے بچے اس سے قبل بھی یہ کام انجام دے
رہے تھے مگر اب وہ یہ کام باقاعدہ ایک نوکری کی صورت میں کرنے والے تھے جس
میں ان کی ذمہ داریاں طے شدہ ہوتیں اور اس کا معاوضہ بھی ادا کیا جاتا۔ |
|
اس کے بعد ہر پوسٹ کے لیے انہوں نے اپنے بچوں کے
باقاعدہ نہ صرف انٹرویو لیے بلکہ انٹرویو کے بعد ان کی پوسٹ کا فیصلہ کیا
گیا۔ شیکیتھا کا کہنا تھا کہ انٹرویو میں سب سے زيادہ پروفیشنلزم کا مظاہرہ
ان کے چھوٹے بیٹے نے کیا- |
|
|
|
اس کے بعد بچوں کو ان کی ڈیوٹیز پر لگانے کے بعد شیکیتھا کا کہنا تھا کہ
بچوں کو سب سے زیادہ انتظار ان کی تنخواہ والے دن کا تھا ۔ اور جب ان کو
تنخواہ ملی تو اس سے ان کے اندر مزید بہتر کام کرنے کا جذبہ پیدا ہوا ۔ |
|
شیکیتھا کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس طرح سے آنے والی زندگی میں بچوں کو نوکری
کرنے اور اپنی ذمہ داریوں کو مناسب انداز میں انجام دینے کی ٹریننگ مل رہی
ہے جو کہ آنے والی زندگی میں بہت کام آئے گی - |