کیا آپ کے پڑوسی آپ سے خوش ہیں؟ وہ کونسی عادتیں ہیں جو آپ کے پڑوسیوں کو ناگوار گزرتی ہیں؟

image
 
ہم ہمیشہ دوسروں کی برائی کرتے ہیں ان کی ہی خامیاں تلاش کرتے ہیں مگر یہ نہیں سوچتے کہ ہم خود دوسروں کے لئے کیسے ہیں۔ نیچے ہم آپ کو کچھ ایسی بری عادتیں بتائیں گے جو اگر آپ میں بھی پائی جاتی ہیں تو ان کر فوری طور پر ترک کردیں کیونکہ ان کی وجہ سے آپ اپنے محلے والوں کے لئے برے پڑوسی ثابت ہورہے ہیں۔
 
شور
آپ کے زور زور سے بولنے، گھر کی لڑائیوں اور تیز آواز میں موسیقی سننے کی آواز سے آپ کے برابر والوں کو آپ پر کافی غصہ آسکتا ہے کیونکہ کسی کے گھر میں کوئی چھوٹا بچہ یا بزرگ ہو تو ان کی نیند متاثر ہوتی ہے اس لیے اگر آپ ایسا کرتے ہیں تو دوبارہ ایسی غلطی نہیں دہرائیے گا۔
 
2: کھانے کی بو
آپ کے گھر میں کیا پک رہا ہے یہ جاننا آپ کے پڑوسی کے لئے بالکل ضروری نہیں ہوسکتا ہے آپ کوئی ایسی چیز پکا رہے ہوں جس کی خوشبو سے ان کا دل بھی للچا جائے یا پھر انھیں وہ چیز نا پسند ہو جیسے اکثر لوگوں کو مچھلی اور گوبھی وغیرہ کی بو نہیں پسند ہوتی تو ایسے کھانے پکاتے ہوئے باہر کا دروازہ کھول دیں تاکہ کھانوں کی مخصوص بو جلد سے جلد باہر نکل جائے- اس کے علاوہ گھر کا کچرا بھی ایسی جگہ رکھیں جس کی بدبو آپ کے پڑوسیوں کی ناک تک نہ پہنچے ۔
 
3: پالتو جانور
آپ کے پالتو جانور صرف آپ کے لئے عزیز ہوتے ہیں ہوسکتا ہے آپ کے پڑوسیوں کو جانوروں سے کوئی رغبت نہ ہو اس لئے اپنے پالتو جانور کو اپنے گھر کی حدود تک رکھیں ۔
 
image
 
4: مشترکہ جگہوں پر اپنا سامان نہ رکھیں
فلیٹس کے رہائشی لوگوں کی بالکنی اور کمیونٹی ہال مشترکہ ہوتا ہے اس لیے اگر آپ وہاں کر کوئی کھیل کھیلتے ہیں تو واپسی میں اپنا سامان ساتھ لے کر جائیں تاکہ ایسا نہ لگے کہ مشترکہ جگہ کو آپ اپنی جاگیر کے طور پر استعمال کر رہے ہیں ۔
 
5: میل جول میں فاصلہ رکھیں
اگر آپ نئے پڑوسی کو ویلکم کہنے کے لئے کھانا پکا کر لے جاتے ہیں یا خاص موقعوں پر ان کے گھر کچھ نہ کچھ اہتمام کر کے بھیجتے ہیں تو یہ بہت اچھی بات ہے لیکن اس کے ساتھ ہی اس چیز کا دھیان رکھیں کہ آپ کے ان سے میل ملاپ کا مناسب وقت ہو۔ بے وقت کسی کے گھر کی گھنٹی بجانے سے گھر والے پریشان ہوتے ہیں۔
 
image
 
6: ذاتی معاملات کو نہ چھیڑیں
ذاتی نوعیت کے سوال مثلاً "آپ کی بیٹی کی شادی کیوں نہیں ہورہی "یا “آپ کا بیٹا الگ گھر میں کیوں رہتا ہے" کرنے سے احتیاط کریں۔ آپ کے پڑوسیوں کا مزاج آپ سے مختلف ہوسکتا ہے اس لئے ان کے ذاتی معاملات سے جتنا ممکن ہو دور رہیں۔
 
7: کسی تیسرے پڑوسی کی غیبتوں سے بچیں
تقریباً ہر محلے میں ایسے لوگ ضرور ہوتے ہیں جو ادھر کی بات ادھر پہنچانے میں ماہر ہوتے ہیں۔ اس لئے اول تو کسی کے خلاف دل میں میل ہی نہ رکھیں اور اگر ایک پڑوسی کی کسی عادت یا رویے سے آپ کو شکایت ہے تو اسے کسی اور سے کہنے کے بجائے آپ جود متعلقہ پڑوسی سے بیان کردیں۔ اسی طرح کوئی آپ سے کسی پڑوسی کی غیبت کرے تو اسے نرمی سے روک دیں اور کہیں کہ جس سے بھی شکایت ہے اس سے خود بات کرلیں۔
 
اسلام نے پڑوسیوں کے حقوق پر ویسے بھی کافی زور دیا ہے اس لئے اس چیز کا خیال رکھیں کہ ہمارے وجود اور رویے سے پڑوسیوں اور محلے والوں کو کسی قسم کی تکلیف نہ ہو۔
 
YOU MAY ALSO LIKE: