سورۂ فَجر کے بارے میں بنیادی معلومات

اللہ تبارک وتعالیٰ نے انسانوں کی ہدایت کیلئے دنیا میں انبیاء ورُسل علیہم السلام مَبعوث فرمائے اور سب سے آخر میں نبی کریم رء وف رحیم صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم کو ہادی بنا کر بھیجا ۔جسطرح ہمارے سرکار صلی اللہ تعالیٰ علیہ و اٰلہ وسلم تمام انبیاء میں افضل ہیں یونہی آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم پر نازل ہونی والی کتا ب قرآنِ مجیدبھی تمام کُتُبِ سَماوِیہ میں افضل ہے ۔یہ کتاب بندوں کی ہدایت کا سرچشمہ ہے اللہ تبارک وتعالیٰ ارشاد فرماتا ہے ھٰذا بَیَانٌ لِّلنَّاسِ وَھُدًی وَّمَوْعِظَۃٌلِّلْمُتَّقِیْن
ترجمہ کنزالایمان: یہ لوگوں کوبتانا اور راہ دکھانا اور پرہیزگاروں کو نصیحت ہے۔
(پ۴،اٰل عمران:۱۳۸)
سورہ ٔفجر مکہ مکرمہ میں نازل ہوئی ہے ۔
رکوع اور آیات کی تعداد:
اس سورت میں 1رکوع، 30 آیتیں ہیں ۔
’’فجر ‘‘نام رکھنے کی وجہ تسمیہ :
فجر کا معنی ہے صبح،اور اس سورت کی پہلی آیت میں فجر کی قسم ارشاد فرمائی گئی اس مناسبت سے اسے ’’سورۂ فجر‘‘ کہتے ہیں ۔
آئیے جانتے ہیں سورۃ فجر میں آخر بیان کیا کیاگیاہے ۔
اس سورۂ مبارکہ کا مرکزی مضمون یہ ہے کہ اس میں پانچ عظمت والی اَشیاء کی قسم بیان کر کے کفار کو سمجھایا گیا ہے اور سمجھانے کے لئے گزشتہ اَقوام کا اپنی قوت و طاقت کے باوجود عذاب ِ الٰہی کا شکارہونے کو بیان کیا گیا ہے۔نیز اس سورت میں یہ مضامین بیان ہوئے ہیں
(1)…غافلوں کی غفلت، ان کی فطرت اور کردار کا بیان ہے۔
(2)…برائیوں کی جڑ یعنی مال کی محبت اوراس کے اثرات کا تذکرہ ہے۔
(3)… پھر قیامت کی ہَولْناکیوں اور عذاب ِ الٰہی کی شدّت کا بیان ہے ۔
(4)… آخر میں مخلصین و مومنین کے انعام واکرام کا ذکر ہے۔
اے پیارے اللہ !ہمیں کلام مجید سے خوب خوب برکتیں سمیٹنے کی توفیق عطافرمااور ہمیں اپنی زندگی میں اِسے نافذ کرنے کی توفیق عطافرما۔آمین


 

DR ZAHOOR AHMED DANISH
About the Author: DR ZAHOOR AHMED DANISH Read More Articles by DR ZAHOOR AHMED DANISH: 381 Articles with 593870 views i am scholar.serve the humainbeing... View More