انٹرنیٹ آداب: ان قوانین پر عمل کریں ورنہ آپ کو جیل بھی جانا پڑ سکتا ہے

image
 
سستے اسمارٹ فونز اور قابل اعتماد وائی فائی نے پوری دنیا میں انٹرنیٹ کے استعمال کو وسیع کردیا ہے، لیکن صارفین کی پرائیوسی اور نفرت انگیز تقریروں اور غلط معلومات کے پھیلنے کے حوالے سے بھی کئی سوالات کو جنم دیا ہے۔ تاہم ان جرائم پر قابو پانے کے لیے مختلف ممالک کی جانب سے سائبر قوانین بھی متعارف کروائے گئے ہیں- انٹرنیٹ صارفین کو انٹرنیٹ کے استعمال کے دوران چند قوانین پر ضرور عمل کرنا چاہیے جو انہیں کسی بڑی مشکل سے بچا سکتے ہیں-
 
تصدیق ضروری ہے
انٹرنیٹ کی دنیا میں سب سے عام چیز جھوٹی خبریں ہیں- اب یہاں ہمارا رویہ یہ ہونا چاہیے کہ جب ہم کوئی بھی خبر کسی بھی انداز میں دیکھیں تو اس بات پر بھی ضرور نظر رکھیں کہ اس خبر کو شائع کرنے ذرائع کتنے مستند ہیں- غلط خبر کو بغیر تصدیق آگے شئیر کرنا بھی آپ کو مشکل میں ڈال سکتا ہے- یاد رکھیں انٹرنیٹ کی دنیا میں مختلف ویب سائٹس اور کمپنیاں اپنے مفاد کے لیے بھی جھوٹی خبریں پھیلاتی ہیں-
image
 
تاریخ پر نظر رکھیں
بعض اوقات سوشل میڈیا پر اچانک پرانی خبریں یا دیگر قسم کی پوسٹ بھی وائرل ہوجاتی ہیں جنہیں دیکھ کر ہم اس واقعے کو تازہ واقع سجمھنے لگتے ہیں اور اپنی معلومات میں غلط اضافہ کر بیٹھتے ہیں- اس لیے ضروری ہے کہ کسی بھی پوسٹ یا خبر کی تاریخ کو بھی ضرور مدنظر رکھا جائے-
image
 
پیغام کا انداز
جب آپ کسی سے آمنے سامنے سے بات کرتے ہیں تو سامنے والا شخص آپ جسمانی انداز سے بھی آپ کی بات یا آپ کا رویہ محسوس کر لیتا ہے- لیکن جب کسی کو ای میل یا ٹیکسٹ میسج کرتے ہیں تو اس میں یہ خاصیت موجود نہیں ہوتی- اس لیے انٹرنیٹ کے ذریعے کسی کو ٹیکسٹ پیغام ارسال کرتے ہوئے اس بات کو یقینی بنالیں کہ آپ کے پیغام سے کسی قسم کا طنز یا ناراضگی تو محسوس نہیں ہوتے- ورنہ آپ کسی بڑی مشکل میں گرفتار ہوسکتے ہیں-
image
 
نفرت انگیز مواد
سوشل میڈیا پر کسی بھی ایسی پوسٹ کو شئیر کرنے سے گریز کریں جن نفرت انگیز ہو یا پھر اس میں سے تعصب کی بو آتی ہو- آپ کی اس قسم کی پوسٹ فسادات کو ہوا دے سکتی ہے اس لیے یہ عمل سائبر کرائم کے زمرے میں آتا ہے- اور یقیناً یہ جرم آپ کو سلاخوں کے پیچھے بھی لے جاسکتا ہے-
image
 
بغیر اجازت تصاویر شئیر کرنا
کسی بھی فرد کی اس کی اجازت کے بغیر اس کی تصویر انٹرنیٹ کی دنیا میں شئیر کرنا اخلاقی اور قانونی طور پر جرم ہے- بالخصوص کسی کی ذاتی نوعیت کی تصاویر شئیر کرنا آپ کے لیے مصیبت بن سکتا ہے- انٹرنیٹ کی دنیا میں ایک ایک قدم پھونک کر رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے- اس لیے بہتر یہی ہے کہ اپنی تصاویر بھی دیکھ بھال کر ہی شئیر کی جائیں-
image
 
کوئز پروگرام جعلی بھی ہوسکتا ہے
انٹرنیٹ پر اکثر ایسے کوئز پروگرام نظر آتے ہیں جو آسان اور دلچسپ سوالات پر مبنی ہوتے ہیں- جیسے آپ کیا بننا چاہتے ہیں یا پھر آپ کا کتا کس رنگ کا ہے وغیرہ- لیکن یاد رکھیں بعض اوقات ایسے پروگرام کا مقصد وہ نہیں ہوتا جو آپ سمجھ رہے ہیں- یہ ڈیٹا اکھٹا کرنے کا ایک طریقہ بھی ہوسکتا ہے جو مختلف کمپنیاں اپنے کاروباری مفاد کے لیے جمع کرتی ہیں-
image
YOU MAY ALSO LIKE: