|
|
جب ماں اور بچے کی فلاح و بہبود کی بات آتی ہے تو اس میں
سب سے زیادہ ماؤں کا ہوتا ہے- اس کی وجہ یہ ہے کہ حمل کے دوران ہی ماؤں کی
متعدد عادات کا اثر بچے پر پڑنا شروع ہوجاتا ہے- اس لیے ضروری ہے کہ حاملہ
ماؤں کو اپنے آنے والے بچے کے حوالے سے ڈلیوری تک ایک محتاط رویہ اختیار
کرنا چاہیے- |
|
ضرورت سے زیادہ دباؤ |
دماغ بچے کا وہ عضو ہوتا ہے جو ماں کے پیٹ میں سب سے
پہلے تشکیل پانا شروع ہوتا ہے- ہلکے پھلکے دباؤ کا شکار ہونا بچے کی آنے
والی زندگی پر اثر انداز نہیں ہوتا لیکن ماں کا بہت زیادہ دباؤ کا شکار
ہونا بچے میں کئی دماغی مسائل پیدا کرسکتا ہے- اس طرح بچے کا دماغ مکمل
صلاحیتوں کے ساتھ تشکیل نہیں پاتا جس کی وجہ اسے بچے کی یادداشت اور سیکھنے
کی صلاحیت پر طویل وقت تک منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں- |
|
|
گوشت اور مچھلی سے پرہیز |
مختلف قسم کے کھانوں کو نہ کھانا، خاص طور پر حمل کے
چوتھے مہینے کے بعد، اچھی خوراک کھانے والے بچے کو جنم دینے کا سبب بن سکتا
ہے۔ تاہم یہ سب کچھ کھانے کا لائسنس بھی نہیں ہے- ایسے کھانے خوراک کا حصہ
بنانے سے پرہیز کرنا چاہیے جو آپ کے لیے اور آپ کے بچے کے نقصان کا سبب بن
سکتے ہیں- مناسب سے طریقے سے نہ پکا ہوا گوشت یا مچھلی زہریلے ثابت ہوسکتے
ہیں اور اس سے آپ کے بچے کے لیے بھی پیچیدگیاں پیدا ہوسکتی ہیں جیسے دل اور
گردے کے مسائل یا پھر دماغ میں انفیکشن یہاں تک کہ اسقاطِ حمل بھی ہوسکتا
ہے- |
|
|
پیٹ پر سورج کی شعاعیں |
حمل کے چھٹے ماہ میں بچہ ماں کے پیٹ میں آنکھیں کھول
دیتا ہے لیکن اسے سب دھندلا دکھائی دیتا ہے- تجویز کیا جاتا ہے کہ ماں کے
پیٹ پر سورج کی روشنی ضرور پڑنی چاہیے کیونکہ اس سے بچہ ردعمل ظاہر کرتا ہے-
تاہم اس کا طریقہ کار دیکھ بھال کر اختیار کرنا چاہیے کیونکہ گرمائش نقصان
کا سبب بھی بن سکتی ہے- اس لیے بہتر یہی ہے کہ یہ سورج کی روشنی صبح 10 بجے
سے دوپہر 3 بجے کے درمیان کی ہونی چاہیے- اپنے آپ کو براہ راست سورج کی
روشنی سے مکمل طور پر بچانا آپ اور آپ کے بچے کے لئے محفوظ ہے، لیکن اس سے
وٹامن ڈی کی کمی بھی ہوسکتی ہے۔ اس سے آپ کے بچے میں ہڈیوں کی کثافت کم
ہوسکتی ہے، اور آخرکار زندگی میں اسے ہڈیوں کی بیماری کا خطرہ ہوسکتا ہے۔
اسی لئے آپ کو باقاعدگی سے وٹامن لینا چاہئے جو آپ کے ڈاکٹر نے تجویز کیا
ہے۔ |
|
|
روزانہ کی بنیاد پر ورزش
اور بچے کی یادداشت |
حاملہ خاتون کے ورزش کرنے سے طبی فوائد صرف ماں کو ہی
حاصل نہیں ہوتے بلکہ اس کا فائدہ بچے کو بھی ہوتا ہے- حمل کے دوران متحرک
رہنے سے آپ کے بچے کے دماغ میں نیوران بڑھ جاتے ہیں جو یادداشت اور سیکھنے
کی صلاحیت کے 40 فیصد ذمہ دار ہوتے ہیں۔ جبکہ حمل کے دوران روزانہ ورزش
کرنے والی ماؤں کے بچے بھی اپنی زندگی میں اپنی فٹنس کا خیال رکھتے ہیں- |
|