چین سے غربت کا خاتمہ ،ایک عالمی خدمت

اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جا سکتا ہے کہ غربت کا خاتمہ اس وقت عالمی نظم و نسق کے لئے ایک بڑا چیلنج ہے۔ دولت مند اور غریب افراد کے مابین خلیج کو کم کرنے کی برسوں کی عالمی کوششوں کے باوجود ، دنیا بھر میں غربت ایک سنگین حل طلب مسئلہ بنا ہوا ہے ، جبکہ تشویشناک بات یہ ہے کہ کچھ ممالک میں امارت اور غربت کے درمیان فاصلے کم ہونے کے بجائے مزید بڑھتے جارہے ہیں۔اس صورتحال میں کووڈ۔19کے باعث حالات مزید پیچیدہ ہوئے ہیں اور انسداد غربت کی عالمی کوششیں وبائی صورتحال کے باعث بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔ دوسری جانب چین سے ایک اچھی خبر سامنے آئی کہ دہائیوں کی جدوجہد کے بعد بلا آخر ملک سے انتہائی غربت کا مکمل خاتمہ کر دیا گیا ہے۔

چین کی جانب سے ابھی حال ہی میں انسداد غربت میں حاصل شدہ کامیابیوں اور اہم حقائق کو اجاگر کرنے کے لیے ایک وائٹ پیپر جاری کیا گیا جس میں گزشتہ 100برسوں کے دوران غربت کے خاتمے میں چین کے تجربات اور عالمی شراکت داری سے متعلق اہم نکات کی وضاحت کی گئی ہے۔وائٹ پیپر میں کہا گیا ہے کہ دو ہزار بیس کے اواخر تک چین میں انسداد غربت کا ہدف حاصل کر لیا گیا ہے اور ملک کے تمام غربت زدہ علاقوں کو غربت سے نجات دلا دی گئی ہے۔ وائٹ پیپر میں نشاندہی کی گئی ہے کہ انسداد غربت کی جنگ سے چین کے دیہات میں جامع اور تاریخی تبدیلی آئی ہے۔ یہ ایک ایسا عظیم انقلاب ہے جس کی مدد سے جدید سوشلسٹ ملک کی تعمیر اور دوسرے صد سالہ ہدف کی تکمیل کے لئے ایک مضبوط بنیاد فراہم کی گئی ہے۔یہ حقیقت نہ صرف چین کے لئے بلکہ پوری دنیا کے لئے بھی اہم ہے ، کیوں کہ گزشتہ ڈیڑھ دہائی سے چین عالمی معاشی نمو کا بنیادی محرک رہا ہے۔

یہ بات قابل زکر ہے کہ انسداد غربت کے میدان میں جامع کامیابی نے چینی قوم کے ہزاروں سال پرانے خواب اور خواہش کو پورا کیا ہے۔ دنیا کی آبادی کا پانچواں حصہ چین میں بستا ہے اور اتنی بڑی آبادی کے حامل ملک میں مطلق غربت کا خاتمہ اور مقررہ مدت سے دس سال قبل ہی اقوام متحدہ کے دو ہزار تیس کے پائیدار ترقیاتی ایجنڈے میں شامل ہدف کی تکمیل ، نہ صرف چین کی اقتصادی سماجی ترقی کا اہم سنگ میل ہے ،بلکہ ترقی سے بھرپور جدید انسانی تاریخ کا بھی ایک بڑا واقعہ ہے جو بلاشبہ انسداد غربت اور انسانی ترقی کی راہ میں ایک بڑی خدمت ہے۔ چین میں اصلاحات اور کھلے پن کی پالیسی متعارف کروائے جانے کے بعد سے، غربت کے موجودہ معیار کے مطابق 770 ملین سے زائد غریب دیہی عوام کو غربت سے نجات دلوائی گئی ہے۔ عالمی بینک کے غربت سے متعلق بین الاقوامی پیمانے کے مطابق ، چین کی جانب سے غربت کے خلاف حاصل کی گئی کامیابی ،عالمی سطح پر اس شعبے میں حاصل کی گئی کامیابی کا 70 فیصد سے زائد ہے۔

چین کی کوشش ہے کہ انسداد غربت میں حاصل شدہ کامیابیوں اور اپنے تجربات کا دیگر دنیا سے بھی تبادلہ کیا جائے اور ہمسایہ ممالک میں بھی غربت کے خاتمے کی کوششوں میں معاونت فراہم کی جائے۔اس کی ایک عمدہ مثال بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو ہے۔اس منصوبے کی بدولت متعلقہ ممالک میں ترقی اور انسداد غربت کے امور میں نمایاں مدد ملی ہے۔عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق دی بیلٹ اینڈروڈ کی مشترکہ تعمیر سے 76 لاکھ افراد انتہائی غربت سے چھٹکارا حاصل کر سکیں گے جب کہ تین کروڑ بیس لاکھ افراد درمیانے درجے کی غربت سے نجات حاصل کر سکیں گے۔عوامی جمہوریہ چین کے قیام کے ستر سے زائد برسوں میں چین نے ایک سو ساٹھ سے زائد ممالک اور عالمی تنظیموں کو مختلف اقدامات میں مدد فراہم کی ہے۔

چین میں برسراقتدار کمیونسٹ پارٹی نے مسائل کے حل اور مختلف چیلنجز سے نمٹنے کے لئے ہمیشہ عوام پر مبنی نقطہ نظر اپنایا ہے۔عوامی فلاح پر مبنی فلسفے کی بنیاد پر ملک کی تعمیر نو کو آگے بڑھاتے ہوئے 1978 میں معاشی ترقی کو فروغ دینے کی خاطر اصلاحات کا آغاز کیا گیا۔ اس دوران صنعتی و پیداواری عوامل کی ترقی اور لوگوں کے ذریعہ معاش میں بہتری سمیت انسداد غربت کے مختلف منصوبہ جات کو انتہائی تیز رفتاری سے آگے بڑھایا گیا۔چینی قیادت کی ایک بڑی خوبی رہی کہ اُس نے غربت کے خاتمے سے وابستہ امور کو وقت کے تقاضوں سے ہم آہنگ کیا اور روایتی سوچ کو ترک کرتے ہوئے جدت کو کھلے دل سے تسلیم کیا۔صدر شی جن پھنگ کی سربراہی میں یہ پختہ عہد کیا گیا کہ غربت کے خاتمے کی مہم میں کسی ایک بھی غربت زدہ علاقے یا غریب فرد کو پیچھے نہیں چھوڑا جائے گا۔ اس وژن کی روشنی میں اہدافی انسداد غربت کی پالیسی اپنائی گئی جس سے نئے دور میں غربت کے خلاف جنگ میں ایک نئی توانائی میسر آئی۔ چینی قیادت نے غربت کے خاتمے کو اعلیٰ ترجیح دیتے ہوئے گورننس کے نظام میں بہتری لائی جس کا مقصد ہر اعتبار سے ایک اعتدال پسند خوشحال معاشرے کی تشکیل ٹھہرا۔ یہی وجہ ہے کہ آج معاشی اور سماجی خوشحالی چینی عوام کے معیار زندگی سے جھلکتی ہے اور چینی عوام خود کو دیگر ترقی پزیر ممالک کی نسبت کہیں محفوظ اور آسودہ تصور کرتے ہیں۔

 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 962 Articles with 412831 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More