پنجاب حکومت کی کاوشوں کی بدولت وزیراعظم عمران خان
کا50لاکھ گھروں کا خواب حقیقت میں بدل رہاہے پرائم منسٹرافورڈ ایبل ہاؤسنگ
پراجیکٹ کے تحت صوبے کی 146 تحصیلوں میں 133 مقامات پر گھر بنائے جائیں گے-
پہلے مرحلے میں مختلف شہروں کے 32مقامات میں کم آمدن والے لوگوں کیلئے 10
ہزار سے زائدگھر بنائے جا رہے ہیں سرگو دھا میں 6 مقامات پر 3,3 مرلے کے
1175 گھرکم آمدن والے لوگوں کے لئے بنائے جائیں گے-پرائم منسٹرافورڈ ایبل
ہاؤسنگ پراجیکٹ کے تحت ہر گھر کی مجموعی لاگت تقریباً14لاکھ روپے ہے حکومت
پنجاب نے 3مرلے کا پلاٹ صرف 30ہزار روپے میں دیا ہے جس کی مارکیٹ ویلیو
لاکھوں میں ہے حکومت پاکستان ہر گھر کیلئے 3لاکھ روپے سبسڈی او رکم سود پر
قرضہ فراہم کرے گی- پنجاب بینک ہر گھر کی کنسٹرکشن کیلئے تقریباً 10لاکھ
روپے قرض ماہانہ قسط 10ہزار روپے فراہم کرے گا۔بینک آف پنجاب مجموعی طورپر
10ہزار گھروں کے لئے 10ارب روپے فراہم کررہاہے صوبائی کابینہ اس پراجیکٹ کے
32مقامات کیلئے انفراسٹرکچر وغیرہ بنانے کیلئے 3ارب روپے کی منظوری دے چکی
ہے- پرائم منسٹرافورڈ ایبل ہاؤسنگ پراجیکٹس میں سڑکیں،مسجد ، پلے گراؤنڈ،
سیوریج وغیرہ بھی بنائے جائیں گے اور ان کی دیکھ بھال بھی کی جائے گی حکومت
PHATA کوہاؤسنگ کے دوسرے پراجیکٹ کیلئے ایک ارب روپے فراہم کرچکی ہے-
مائیکر وفنانسنگ کرنے والے اداروں کے ذریعے گھر بنانے کیلئے کوئی بھی شہری
10لاکھ روپے قرض حاصل کرسکے گا پنجاب حکومت’’ اپنا گھر اپنی چھت‘‘ وعدے کی
تکمیل کی جانب ٹھوس قدم بڑھا چکی ہے، لاکھوں خاندان اپنے گھر کے خواب کی
تعبیر دیکھ سکیں گے-اسکے ساتھ ساتھ ساتھ بزدار سرکار کے دور میں ہی پہلی
بار صوبہ میں 27512پرائمری اور ایلیمنٹری سکول 50 ارب روپے کی لاگت سے اپ
گریڈکئے جائیں گے پہلے فیزکا آغاز یکم اگست سے ہونے جارہا ہے جس سے 40 لاکھ
طلباء مستفید ہوں گے تعلیم تک رسائی پاکستان تحریک انصاف کی اولین ترجیح ہے
یکم اگست سے سکول اپ گریڈیشن کے پہلے فیزمیں 17 ارب روپے کی لاگت سے تقریبا
21 ہزار پرائمری سکول ایلیمنٹری لیول پر اپ گریڈکئے جائیں گے - دوسرے
فیزمیں6653 ایلیمنٹری سکولوں کو ہائی سکول لیول اپ گریڈ کیاجائے گا -طے شدہ
طریقہ کار کے مطابق طلبہ کی تعداد کو مد نظر رکھتے ہوئے موجودہ پرائمری
سکولوں میں ایلیمنٹری اورایلیمنٹری سکولوں میں سکینڈ شفٹ میں سکینڈری کلاسز
ہوں گی -سول سٹرکچر تبدیل کرنے کی بجائے صرف اساتذہ اورسٹاف کواعزازیہ کی
مد میں ادائیگی کی جائے گی- ایلیمنٹری سکولوں میں نہم اور دہم کلاس کیلئے
6653 کمپیوٹر اور سائنس لیب قائم کی جائیں گی اس سلسلہ میں پنجاب حکومت
سکولوں کی اپ گریڈیشن کا روایتی طریقہ کار اختیار کرتی تو 295 ارب روپے
درکار تھے موجودہ پراجیکٹ سے 245 ارب روپے کی بچت ہوگی- پہلے اور دوسرے
فیزکے 27517 سکولوں میں سنٹرل پنجاب کے 11501،شمالی پنجاب کے 5402 او
رجنوبی پنجاب کے 10614 پرائمری اور ایلیمنٹری سکول شامل ہیں - جنوبی پنجاب
کے سکولوں کا تناسب تقریبا 38 فیصد بنتا ہے - وزیراعلیٰ عثمان بزدار کا اسی
حوالہ سے کہنا ہے کہ ان سکولوں کی اپ گریڈیشن کیلئے کسی سیاسی سفارش یا
وابستگی کی ضرورت نہیں بلکہ طے شدہ طریقہ کار کے مطابق میرٹ پر اپ گریڈیشن
کی جائے گی اگر اورنج لائن میٹرو ٹرین کو 30 ارب روپے کی سبسڈی نہ دینا
ہوتی تو میں ہائی سے ہائر سکینڈری سکول اپ گریڈیشن منصوبے کا بھی فورا ہی
اعلان کردیتا -پنجاب میں سکولوں کی اپ گریڈیشن کے بعد ایک سال میں 10 لاکھ
بچوں کی انرولمنٹ کی گئی ہے ان میں 40 فیصد طلباء اور60 فیصد طالبات شامل
ہیں اساتذہ سے بچوں کے داخلوں کی ذمہ داری واپس لے لی گئی ہے اب ایجوکیشن
آفیسر اورسکول کونسل یہ کام کرے گی جبکہ ماضی میں دیہات میں سکول قریب نہ
ہونے کی وجہ سے بچیوں کوسکول نہیں بھیجا جاتا تھا لیکن اب کسی ریجن یا
علاقے کو ترجیح دیئے بغیر میرٹ پر اپ گریڈیشن ہوگئی ہے اسکے ساتھ ساتھ
اساتذہ کوٹرانسفر کیلئے کہیں جانے کی ضرورت نہیں آن لائن ٹرانسفر ہورہی ہے
اب اساتذہ کے تبادلے پسند نہ پسند پر نہیں ہوتے اور اب اساتذہ کی ٹرانسفر
کے بعد آن لائن ریٹائرمنٹ ،لیو اور پروموشن کا نظام بھی دسمبر 2021 تک نافذ
کردیاجائے گا -
|