امیر کے لئے تو لاک ڈاؤن چھٹی جیسا ہے لیکن ہم جیسوں کے لئے آزمائش۔۔ پارلر میں کام کرنے والی خواتین عید کیسے گزاریں گی

image
 
“اچانک لاک ڈاؤن سے تو فاقوں کی نوبت آگئی ہے ہمارا تو کام ہی عید پر چلتا ہے“
 
40 سالہ نجمہ ایک مقامی پارلر میں کام کرتی ہیں ان کا کہنا ہے کہ اچانک لاک ڈاؤن سے انھیں عید کے لیے تھوڑی رقم جوڑنے لا بھی وقت نہیں مل سکا۔
 
عید کے موقع پر خواتین کا پارلر جاکر فیشل، تھریڈنگ اور خاص طور پر مہندی لگوانا روایت کا حصہ ہے لیکن کورونا کی موجودہ لہر اور حکومت کے لگائے جانے والے حالیہ لاک ڈاؤن سے جہاں اس بار ان چیزوں پر پابندی ہے وہیں اس کاروبار سے منسلک غریب اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والا طبقہ بری طرح متاثر ہوا یے۔ اس سلسلے میں ہم نے پارلر میں کام کرنے والی خواتین سے چند سوال کیے جن کے جواب قارئین کی نظر کررہے ہیں۔
 
امیر کے لئے تو لاک ڈاؤن چھٹی جیسا ہے لیکن ہم جیسوں کے لئے آزمائش
نجمہ سے ان کی روزانہ کی کمائی کا سوال کرنے پر انھوں نے جواب دیا کہ"جس پارلر میں ہم کام کرتے ہیں وہاں سے ہمیں ماہانہ 8 ہزار تنخواہ ملتی ہے اور ہر گاہک پر تھوڑا کمیشن ملتا ہے۔ ہم سارا سال عید کا انتظار کرتے ہیں تاکہ کچھ اضافی رقم ہاتھ آسکے لیکن اس سال تو لگتا ہے عید پر فاقے ہی کرنے ہوں گے۔ امیر اور مڈل کلاس لوگوں کے لئے تو لاک ڈاؤن بھی چھٹی جیسا ہوتا ہے لیکن ہم جیسوں کے لئے تو یہ آزمائش بن جاتی ہے“
 
image
 
دکھ بیماری، آمدن دیکھ کر نہیں آتی
ایک اور پارلر والی خاتون صفیہ سے ہم نے ان کے روز کے خرچوں کی بابت دریافت کیا تو انھوں نے جواب دیا "خرچے تو ہمارے بھی عام انسان جیسے ہیں۔ ہمیں بھی تین وقت کی روٹی چاہیے ہوتی ہے۔ دکھی، بیماری بھی ہوتی ہے جو آمدن دیکھ کر نہیں آتی"
 
عید کے حوالے سے سوال پر صفیہ نے کہا "دیکھیں عید پر ہم تو صبر کرکے بیٹھ جائیں گے لیکن بچے تو بچے ہیں انھیں نئے کپڑے بھی چاہئیں اور عیدی بھی۔ اب انھیں کیا کہیں گے کہ ہمارے پاس تو عید تک دن گزارنے کے بھی پیسے نہیں "
 
image
 
یہ سروے کرتے ہوئے ہمارا گزر کچھ ایسی دکانوں کے سامنے سے بھی ہوا جہاں شٹر گرائے کچھ حضرات نائ کا کام کرنے میں مشغول تھے۔ شٹر گرا ہونے کی وجہ سے گرمی اور حبس بھی شدید تھا اور وائرس کا خطرہ بھی
 
نجمہ حکومت سے التجا کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ"جس طرح حکومت نے لوگوں کی جان بچانے کے لئے لاک ڈاؤن کیا ہے اسی طرح کچھ مدد ہماری بھی کردے تاکہ ہم بھی عید پر. روکھی سوکھی کھا کر گزارا کرسکیں"
YOU MAY ALSO LIKE: