اتنی مہنگی گاڑی ہے آپ کے پاس اور آپ بھیک مانگ رہی ہیں؟ پیٹرول کے نام پر پیسے مانگنے والی خاتون کی ویڈیو اور نام نہاد گداگر

image
 
یہ ایک شخص کے حیرت اور صدمے میں ڈوبے ہوئے الفاظ ہیں۔ لاہور کے پوش علاقے میں ایک بزرگ خاتون جو چہرے اور چال ڈھال سے کسی اچھے گھرانے کی فرد معلوم ہورہی ہیں وہ لوگوں سے سرِعام بھیک مانگتی پھر رہی ہیں۔ یہ منظر دیکھ کر ایک رایگیر سے رہا نہ گیا اور اس نے خاتون کا کئی راستوں پر پیچھا کیا جس سے یہ بات سامنے آئی کہ خاتون 12، 15 لاکھ کی گاڑی میں پیٹرول ختم ہونے کا بہانہ کرکے لوگوں سے پانچ پانچ سو روپے طلب کرتی ہیں جس پر لوگ ان کی عمر کو دیکھتے ہوئے ان کی مدد بھی کررہے ہیں جبکہ ویڈیو بنانے والے شخص کا کہنا ہے کہ یہ بزرگ خاتون کئی بار پیٹرول پمپ کے سامنے سے گزری ہیں اگر ان کو پیٹرول کی ضرورت ہوتی تو یہ بھروا لیتیں اور ان کے پاس اب تک کئی ہزار جمع ہوچکے ہیں -
 
یہ ویڈیوز سوشل میڈیا پر جائیں گی
جیو نیوز پر بھیجی جانے والی اس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ راہگیر نے خاتون کو روک کر کئی سوال کیے جس کا انھوں نے کوئی جواب نہیں دیا بلکہ آرام سے گاڑی میں بیٹھ کر پانی پیا اور چلی گئیں۔ جبکہ دوسری طرف ویڈیو بنانے والا شخص انھیں مستقل ڈراتا رہا کہ وہ کئی گھنٹوں سے ان کا پیچھا کر رہا ہے اور ان کی بہت سے ویڈیوز بنا چکا ہے جو وہ سوشل میڈیا پر ڈال کر خاتون کے خلاف قانونی کاروائی میں استعمال کرے گا البتہ خاتون پر ان باتوں کا کوئی اثر ہوتا دکھائی نہیں دیا-
 
image
 
علاقائی پولیس اپنا کردار کیوں ادا نہیں کررہی؟
سوشل میڈیا کی بدولت ایسی بہت سی ویڈیوز دیکھنے کو ملتی ہیں جن میں لوگ اپاہج یا مجبور بن کر بھیک مانگ رہے ہوتے ہیں اور تھوڑی تفتیش سے پتا چلتا ہے کہ بھیک مانگنا ان کی مجبوری نہیں بلکہ عادت یا پیشہ ہے۔ ویڈیو میں موجود خاتون اگر کسی مجبوری کا شکار تھیں تو وہ اس بات کا اظہار کرسکتی تھیں یا وہ لوگ جو جھوٹ بولنے پر انھیں 500 روپے تک دے رہے تھے ان کی حقیقی مجبوری جان کر یقیناً مدد کو آگے آتے البتہ خاتون نے ایسا نہیں کیا اور نہ ہی ان کے ردعمل میں کسی قسم کی شرمندگی کے آثار ہیں۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس قسم کے لوگوں سے سادہ لوح عوام کو کس طرح بچایا جاسکتا ہے؟ دوسرے ایسے شعبدے باز لوگوں کو دیکھ کر ایسے افراد جو حقیقتاً مدد کے مستحق ہیں لوگ ان کی مدد کرنے سے بھی کترائیں گے۔ اس سلسلے میں شہری پولیس کی ذمہ داری بنتی ہے کہ ایسے شعبدہ باز لوگوں پر کڑی نظر رکھیں جو جھوٹی مجبوریوں کا ڈرامہ کرکے سادہ لوح عوام کی جیبیں خالی کرواتے ہیں البتہ اگر کوئی حقیقتاً مجبور ہے تو اس کی مدد کے لئے متعلقہ ادارے سے مدد لیں-
 
YOU MAY ALSO LIKE: