|
|
ملالہ کے شادی کے بارے میں حالیہ بیان نے جہاں پھر سے
لوگوں کے جذبات مجروح کیے ہیں وہاں کئی ایسے بھی ہیں جو ملالہ کے بیانات کو
زیادہ اہمیت نہیں دیتے کیوں کہ ان کے خیال میں ملالہ مغرب میں رہ کر ان کی
ہی زبان بولتی ہیں اس لئے پاکستانیوں کو ان کی بات دل پر نہیں لینی چاہئے۔
اسی سلسلے میں "ہماری ویب" کے نمائندے نے جب مختلف لوگوں سے ان کی رائے
پوچھی تو تقریباً تمام ہی لوگوں نے ملالہ کے بیان کو افسوسناک قرار دیا۔ |
|
ان کا دماغ خراب ہے |
وڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مختلف شہری اس حوالے سے ایک
زبان ہوکر ملالہ کی شادی کے بجائے پارٹرشپ والی تجویز کر رد کررہے ہیں۔ ایک
شہری کا کہنا تھا کہ "تمام اسلامی ممالک کو ایک ساتھ ہو کر ملالہ کی
پاکستانی شہریت ختم کروانی چاہیے کیونکہ جب سے ان کو نوبیل انعام ملا ہے ان
کا دماغ خراب ہوگیا ہے تو ان کا علاج کرانا چاہیے"- |
|
|
|
اسی طرح ایک اور شہری فراز سے اس بارے میں پوچھا گیا تو
انھوں نے کہا "ملالہ شروع سے ہی ٹھیک نہیں ہیں وہ مغربی پروپیگنڈے کا حصہ
ہیں جو انھیں اپنے مفاد کے لیے استعمال کررہا ہے جب ملالہ اس حقیقت کو سمجھ
لیں گی تو بہت پچھتائیں گی" |
|
خواتین کی رائے |
خواتین شہری سے جب اس بارے میں سوال کیا گیا تو ایک
خاتون کا کہنا تھا کہ ملالہ کا انٹرویو بالکل فضول ہے جبکہ ایک اور خاتون
کے مطابق" سب کی اپنی مرضی ہے کہ وہ شادی کرنا چاہتے ہیں یا نہیں لیکن
مسلمان ہونے کی حیثیت سے ملالہ کی بات غلط ہے"- |
|
|
|
پہلے تولو پھر بولو |
چاہے اسٹریٹ ویڈیو ہو یا سوشل میڈیا۔ تمام پاکستانی
ملالہ کی شادی کے مقدس رشتے کے بجائے پارٹنرشپ والی بات پر کافی غم و غصے
سے دوچار دکھائی دیتے ہیں۔ ملالہ چونکہ ہر پلیٹ فارم پر خود کو پاکستانی
شہری اور پشتون ہی کہتی ہیں اس لئے انھیں غور کرنا چاہیے کہ ان کے کہے ہوئے
الفاظ پاکستانیوں کے جذبات کس طرح مجروح کرتے ہیں اور اگر انھیں اپنے ہم
وطنوں کے جذبات کا کوئی خیال نہیں تو پھر ان کا خود کو پاکستانی کہنا محض
ایک منافقانہ عمل ہے- |
|
|