آج کل کے دور میں ہم سب ہی بہت سے مسائل کا شکار ہیں. اور
ان پریشانیوں کی وجہ سے ہم سب میں برداشت اور برداری کی کمی ہوگئ ہے اسی
وجہ سے آپس میں لڑائ جگھڑے اور دنگے فساد بہت بڑھ گے ہیں۔ ہر کوئ بہت سی
ذہنی الجھنوں کا شکار ہےایسے میں خوش رہنے یا خوشی کا صیح مطلب سمجھنے کی
بہت ضرورت ہے۔
آپ کے پاس پیسہ ہونا یا ایک اچھی نوکری ہونا یا اچھا گھر ہونا ہی خوشی نہیں
ہے اپنےاردگرد نظر دوڑائیں بہت سے لوگ آپکو ایسے نظر آئیں گے جن کے پاس یہ
سب کچھ ہے پھر بھی وہ خوش نہیں ہیں۔ واصف علی واصف کہتے ہیں کہ زیادہ ہونا
خوشی کی ضمانت نہیں ہے بلکہ جو ہے اور جتنا ہے اسی میں مطمئن ہونا ہی اصل
خوشی اور سکون کا باعث ہے۔
جب آپ جو آپ کو اللہ نے عطا کیا ہے اس میں راضی ہو جاتے ہیں تو جو آپ چاہتے
ہیں اللہ اس کے راستے بھی آپ کے لیے خود بخود ہی کھول دیتا ہے۔ اس لیے جو
ہے جتنا ہے اسی میں مطمئن رہنا سیکھیں۔ خود سے بہتر کے پیچھے بھاگتے بھاگتے
ان لاتعداد کو نہ بھولیں جو آپ جیسی زندگی جینے کی آرزو رکھتے ہیں۔ اپنی
زندگی میں شکر کا احساس پیدا کریں آپ تب ہی اپنی زندگی میں موجود چھوٹی
چھوٹی خوشیوں کو محسوس کرنے لگیں گے۔۔۔۔۔۔۔۔خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں......
|