قبائلی علاقہ جات

آجکل ساری دنیا کی توجہ پاکستان کے قبائلی علاقہ جات پر ہے۔ دنیا کا سب سے طاقتور ملک یعنی امریکہ اپنے آپ کو یہاں سے خطرہ بتاتا ہے۔ ہماری افواج بھی اسی علاقہ میں آپریشن کر رہی ہیں۔ پاکستان کے طول و عرض میں ہونے والے دھماکوں کی ذمہ داری بھی قبائلی علاقہ جات میں مقیم طالبان یا دوسرے غیرملکی افراد پر ڈالی جاتی ہے۔ لیکن جب اس ساری صورت حال کے حل کے بارے میں سوچا جاتا ہے تو بہت آسانی سے فیصلہ صادر کردیا جاتا ہےکہ قبائلی لوگ جو کہ پاکستانی ہی ہیں یا تو مجرموں کو پکڑیں یا پھر اندھا دھند بمباری اور تلاشی آپریشن کے لیے تیار ہو جائیں۔

جیسا کہ پہاڑی علاقوں میں تلاشی آپریشن بہت مشکل ہے اسی طرح پہاڑی علاقوں میں نقل و حرکت بھی مشکل ہے۔ کیا ہم ایسا نہیں کر سکتے کہ ان قبائلی لوگوں کی نقل و حرکت کو تھوڑے عرصے کے لیے اپنے علاقوں تک محدود کردیں۔ اور آہستہ آہستہ سرکاری رٹ کو قائم کرنے کی کوشش کریں۔ یعنی لوگوں کو بلا ثبوت اور ٹرائل کے مارنے سے بہتر ہے کہ ان سے بچاؤ کا سوچا جائے۔ جبکہ قبائل کو اپنی مرضی اور بندوبست کے تحت انہی کے لوگوں کے ذریعے تبدیلی اور آزادی کو فروغ دیا جائے۔ جو پاکستان کے آئین کو مانیں ان کے لیے پرکشش مواقع مہیا کیے جائیں۔ قبائلی اپنے لوگ ہیں کوئی غیر نہیں۔

ایک اور طریقہ بھی ہے کہ پاکستان کے بے روزگاروں کو وہاں کام کے مواقع مہیا کیے جائیں۔ جہاں وہ ان سنگلاخ علاقوں میں رزق تلاش کریں۔ مقامی لوگوں سے میل ملاپ بڑھائیں اور ان کو مضبوط کریں۔ اپنی سیکورٹی کا بھی بندوبست کریں اور حکومتی اداروں سے مکمل تعاون کریں۔
Muhammad Jaffar Malik
About the Author: Muhammad Jaffar Malik Read More Articles by Muhammad Jaffar Malik: 5 Articles with 4377 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.