پاکستان کی اقتصادی بدحالی - تجزیاتی رپورٹ

لاس انجلس ٹائمز نے پاکستان کی اقتصادی صورتِ حال پر ایک تفصیلی رپورٹ چھاپی ہے۔ اسلام آباد سے لورا کنگ اِس رپورٹ میں بتاتی ہیں کہ پچھلے ماہ کے دوران کراچی میں اُس کے سب سے بڑے اسٹاک ایکسچینج کی مالیت میں آدھے سے بھی زیادہ کمی واقع ہوئی ہے۔ کرنسی کی قیمت کم ترین سطح پر گر گئی ہے، غیر ملکی زرِ مبادلہ کرتا جا رہا ہے، بجٹ کا خسارہ دس سال میں سب سے زیادہ ہے، افراطِ زر 24 فی صد سالانہ کی شرح سے بڑھ رہا ہے اور بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کے حملے سے اتنا خوف نہیں آتا جتنا ملک کی معاشی بدحالی سے۔

آگے چل کر مضمون میں کہا گیا ہے کہ حکومت دس ارب ڈالر کی ہنگامی امداد حاصل کرنے کی کوشش میں ہے، تاکہ وہ قرضوں کی ادائیگی کر سکے، لیکن عالمی مشکلات کے پیشِ نظر پاکستان کو شاید ہی اتنی رقم ملے جتنی کہ اُسے ضرورت ہے۔

اخبار کے بقول مغربی مبصرین میں اِس بات پر اتفاقِ رائے ہے کہ وسیع نوعیت کا مالی بحران پاکستانی حکومت کو مفلوج کردے گا اور سیاسی بد امنی پھیلے گی۔ چناچہ اسی ماہ ابو ظہبی میں ’پاکستان کے دوست‘ نامی تنظیم کا جو اجلاس ہونے والا ہے اُس سے بڑی توقعات وابستہ کی گئی ہیں۔

اِس تنظیم میں مغربی حکومتیں اور بین الاقوامی ادارے شامل ہیں، لیکن اخبار کے بقول حالات میں ابتری جاری ہے اور کراچی کا اسٹاک ایکسچینج جس کا شمار دنیا کے سب سے زیادہ منافع بخش ایکس چینجوں میں ہوتا تھا اس اقتصادی بدحالی کا بیرامیٹر بن گیا ہے۔

مضمون نگار کا کہنا ہے کہ اس اطلاع پر قابو پانے کے لیے پاکستان کے پاس بعض اہم وسائل ہیں جن میں سے ایک یہ ہے کہ اُس کی معیشت میں کافی تنوع ہے۔ پھر اُس کے 30لاکھ باشندے سمندر پار ملکوں میں کام کرتے ہیں اور پاکستان کو اپنی آمدنی میں سے ساڑھے چھ ارب ڈالر کا زرِ مبادلہ سالانہ بھیجتے ہیں۔ بینکوں کے کوئی ایسے اثاثے نہیں ہیں جو گروی ہوں اور حکومت نے اعانتوں کا سلسلہ بند کانا شروع کیا ہے جو معیشت پر بوجھ ہوتی ہیں۔

اخبار کہتا ہے کہ کچھ بیرونی امداد بھی آنا شروع ہوئی ہے اور پاکستانی عہدیداروں کے بقول عالمی بینک اس ارب ڈالر بجٹ کے خسارے کو پورا کرنے کے لیے دے رہا ہے، جب کہ ایشیائی ترقیاتی بینک نے1.4 پچاس کروڑ ڈالر کا قرضہ پہلے ہی منظور کیا ہے۔
Abrar Ahmed
About the Author: Abrar Ahmed Read More Articles by Abrar Ahmed: 5 Articles with 7485 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.