بس اب یہی کسر باقی رہ گئی تھی


‎وہاٹس ایپ پر ایک تحریر موصول ہوئی جو کچھ اس طرح سے شروع ہو رہی تھی
‎میں آپ سے پیار کرتی ہوں
‎مجھے آپ کا بہت خیال رہتا ہے
‎میں ہر جگہ آپ کے ساتھ ہوتی ہوں
‎آپ مجھے بہت عزیز ہیں
‎میں آپ کی خاطر ساری دنیا سے ٹکرا سکتی ہوں
‎میں آپ کی ہمیشہ حفاظت کروں گی
‎میں آپ کو کبھی اکیلا نہیں چھوڑوں گی
‎غرض اسی طرح کے کئی جذباتی اور عاشقانہ قسم کے فقرے درج تھے یہ چند ہم نے یادداشت کے سہارے لکھے ہیں اور پڑھتے ہوئے اتنا تو سمجھ میں آ گیا تھا کہ یہ کوئی افسانچہ وغیرہ ہے آخر میں جا کر بات کچھ اور ہی نکلے گی ۔ مگر تاثر بالکل ایسے دیا جا رہا تھا جیسے کوئی محترمہ کسی ایسے مرد کے ساتھ عشق جھاڑ رہی ہے جو اسے جانتا نہیں ہے اورخاصی سنسنی پھیلانے کے بعد اوپر سے پوچھ رہی ہے
‎آپ کو پتہ ہے میں کون ہوں؟
‎پھر ایک بہت لمبا اسکرول آیا اور آخر میں تحریر تھا
‎میں نماز ہوں
‎یہ واقعی سرپرائزنگ تھا جس نے ہمیں کافی شاک پہنچایا بہت افسوس ہؤا کہ لوگ اپنی ذہانت اور صلاحیت کو کیسی کیسی فضول اور نامعقول سرگرمیوں پر صرف کرتے ہیں اور یہ تو اچھی خاصی گستاخی ہی ہے کہ نماز جیسی ایک فرض عبادت کو اس کے اسم مؤنث کا ایک غلط فائدہ اٹھاتے ہوئے اسے عورت ظاہر کرتے ہوئے اس کے لیے فلمی اور افسانوی انداز کے مکالمے تخلیق کیے گئے ۔ اور مقصد کوئی تبلیغ نہیں بلکہ نیت خالصتاً پڑھنے والے کو تجسس میں مبتلا کرنا تھا ورنہ اس سوقیانہ سے ہتھکنڈے کو آزمانے کی کوئی ضرورت ہی نہیں تھی ۔ یہ بات کوئی تین برس پہلے کی ہے اور ہمیں یوں یاد آ گئی کہ گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر ایک خبر وائرل ہوئی جس کے مطابق اسلام آباد کے ایک ریستوران نے اپنی بریانی کی تشہیری مہم میں اسے ایسے متعارف کرایا جیسے وہ کوئی ڈش نہیں بلکہ دوشیزہ ہو ۔ اس کے لیے اِٹ کی بجائے شی کا لفظ استعمال کیا گیا پھر اس کے ساتھ ہاٹ اور اسپائسی جیسے بےضرر سے لفظوں کو استعمال کر کے دانستہ طور پر بازاری سا تاثر قائم کیا ۔ کون نہیں جانتا کہ جب یہ دو لفظ ایک مخصوص پس منظر میں استعمال کیے جاتے ہیں تو ان کا کیا مطلب ہوتا ہے؟ ایسے میں اپنے ایک فوڈ برانڈ کو متعارف کراتے ہوئے اسے عورت ظاہر کرنا ایک نہایت ہی گھٹیا اور اوچھا ہتھکنڈہ ہے ۔ بریانی نا ہوئی کوئی زنانی ہو گئی ۔ چاہے کوئی سی پروڈکٹ ہو اس میں کسی نا کسی طرح عورت کو ملوث کرنا اس کی گنجائش نکال لینا گویا کہ کامیابی اور مقبولیت کی ضمانت بن گیا ہے اور توجہ مبذول کرانے کا ذریعہ بھی ۔ حد تو یہ ہے کہ نماز تک کو نہ بخشا یہ بریانی کیا چیز ہے؟

Rana Tabassum Pasha(Daur)
About the Author: Rana Tabassum Pasha(Daur) Read More Articles by Rana Tabassum Pasha(Daur): 228 Articles with 1854709 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.