جب ہم چھوٹے تھے توپاکستان کی جھنڈیاں خریدتے اورآٹے کی
لیوی بناکر دھاگے میں پروکے گھرکوخوبصورت بنادیتے وہ لمحے سچی محبت کے ہوتے
ہیں مگرآج میں ایک جگہ سے جارہاتھاکہ کئی لڑکے ایک دوسرے پرجھنڈیاں اڑارہے
تھے جیسے وہ پاکستان کی جھنڈی نہ ہو پیسے ہوں اورکسی طوائف پر اڑارہے ہوں
میں نے رک کر انہیں سمجھانے کی کوشش کی تومجھ سے غصہ کرنے لگے اتنے میں ایک
بزرگ آئے اورانہوں نے انہیں ڈانٹااورمیرے ماتھے کوچومااورتعریف کی تومیں نے
کہاسرمیری تعریف کے بجائے انہیں یاددلائیں کہ ملک کتنی قربانیوں سے ملاہے
تووہ بزرگ انہیں اپنے ساتھ لے گئے اورمیں چلاگیا۔آج میں چینل پردیکھ رہاتھا
کہ پاکستان درخت لگانے میں بھارت کومات دے دی ۔ویسے توماہ اگست شروع ہوتے
ہی سب کے دل میں ملک کی محبت جاگ اٹھتی ہے جس کی وجہ سے روز ایسی پوسٹیں
دیکھنے کوملتی ہیں کہ آج فلاں آدمی نے درخت لگائے آج فلاں جگہ شجرکاری مہم
شروع ہے آج صبح میں نے فیسبک پراپنے ایک صحافی دوست کی پوسٹ دیکھی جس نے
تنقیدکی ہوئی تھی کہ10 لوگ ایک درخت لگا کرتصاویربنواتے ہیں یہاں تک کہ ان
دس لوگوـں کوایک ایک درخت لگاناچاہیے تومیرے خیال میں آیا کہ چلوکچھ بھی
ہوملک میں درخت تولگارہے ہیں اگر10,10لوگ بھی ایک ایک درخت لگائیں تو22کروڑ
عوام کو پھربھی کروڑوں کی تعدادمیں درخت ملیں گے اسی لیے میں نے اس صحافی
دوست کو عرض کی کہ کچھ بھی ہوایک اچھی شروعات ہورہی ہے ان کوتنقیدبرائے
تنقیدکے بجائے تنقیدبرائے اصلاح کے ذریعے سمجھائیں کہ جیسے دس لوگ درخت
لگارہے ہیں اسی طرح فرض سمجھ کے یہ دس لوگ اسی درخت کا پوری طرح خیال بھی
رکھیں تاکہ یہ پودادرخت بن کران کیلئے صدقہ جاریہ بن سکے.دنیامیں
بیشترممالک ایسے ہیں جن کوصرف لکڑی کے حصول کیلئے جنگلات کوختم کرنے کیلئے
اقدامات کیے جارہے ہیں اگراگست کی طرح پورے سال میں اسی طرح شجرکاری کی
جائے تو 50ممالک جنگلات میں خودکفیل ہوجائیں گے ۔برازیل ،انڈونیشیا،چین کے
علاوہ بیشترایسے ممالک ہیں جن میں جنگلات میں کمی واقع ہورہی ہے ورلڈاسٹاک
کی رپورٹ کے مطابق 1990سے اب تک جنگلات میں2.5فیصدکمی ہوئی ہے جوہمارے لیے
لمحہ فکریہ ہے اس میں زیادہ تعداد فلپائین،یوکرائین،چین،انڈونیشیااورسپین
کے ممالک شامل ہیں اوراس میں کمی کے بجائے اضافہ ہورہاہے جنگلات میں کمی
تشویش ناک ہے ۔عمران خان نے وعدہ کیاتھاکہ ہم ایک ارب پودے لگائیں گے ابھی
تک یہ وعدہ پوراتونہ ہوسکامگریہ ماننا پڑے گاکہ خان نے وزیراعظم بننے کے
بعدسرسبز پاکستان بنانے کیلئے بہت زوردیاجس کی وجہ سے درختوں کی تعداد میں
کافی حدتک اضافہ ہواہے اسی سرسبزپاکستان کومدنظررکھتے ہوئے تحصیل جتوئی کے
نوجوانوں نے اپنی مددآپ کے تحت گوگرین جتوئی کے نام سے شجرکاری پروگرام
شروع کیا ہے اس حوالے سے یاسین سپورٹس کے آنرطارق جاویدسیال نے گفتگوکے
دوران بتایاکہ ہمارامقصدصرف پودے لگانانہیں بلکہ ان پودوں کی کیئرکرنا بھی
ہے اور پودے لگاکر جتوئی کوسرسبزکرناہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمارامشن
10,000پودے لگانا ہے اب تک 4000پودے لگاچکے ہیں جن میں ٹی ایچ
کیوہسپتال،سرکاری وپرائیویٹ سکولز،SDPجتوئی، ایمزآرگنائزیشن،سائیکوپ،ملالہ
فیڈرسکول،کوڑے خان سکول، کے علاوہ لنڈی پتافی،بھنڈی
کورائی،میرہزار،سبائیوالا،رامپور،جتوئی سٹی سمیت پبلک پلیس پرپودے لگارہے
ہیں اورہمارامقصدجس طرح پودے لگاناہے اسی طرح حفاظت کرنابھی ہے اورہماری
خواہش ہے کہ لوگ اس اچھے کام کودیکھادیکھی میں ہی اپنالیں
توہمارامقصدپوراہوجائے گاایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا اس پروگرام
احساس میں میرے ساتھ گلزمان،خالدعلی،وقاریونس مدد کررہے ہیں ۔ آخرمیں انہوں
نے کہا کہ ہم 5,00000لاکھ خرچ کرکے امیدکرتے ہیں لوگ دیکھادیکھی میں بھی
5لاکھ خرچ کردیں گے جس کی وجہ سے جتوئی سرسبزہوسکے گا اورانشاء اﷲ سال کے
بعدہم جتوئی کے علاوہ ضلع مظفرگڑھ تک اس پروگرام کولے کے نکلیں گے۔میں اپنے
قارائین سے عرض کرتاچلوں کہ اگردنیامیں جنگلات ختم رہے ہیں تواس کی وجہ
غربت ہے کیوں کہ لوگ اپنی بھوک مٹانے کیلئے درخت کاٹ کرگزربسرکرتے تھے یہی
وجہ ہے کہ جنگلات تیزی سے ختم ہورہے ہیں ۔جنگلات کوختم کرنے کیلئے
الیکٹرونک میڈیاوپرنٹ میڈیاکوفرنٹ پرآناہوگاجنگلات کی کمی کومحسوس کرتے
ہوئے برازیل میں سالانہ 3.1ملین پودے لگائے جاتے ہیں یادرہے جنگلات ختم
ہونے کی وجہ سے کاربن ڈائی آکسائیڈبڑی تعدادمیں پھیل جاتی ہے جوگلوبل
وارمنگ کی وجہ بنتی ہے ۔ہمیں اپنے ملک کے ساتھ مخلص
ہوکرہربشردوشجرلگاکراپنافرض اداکرنا چاہیے۔اس کے علاوہ گندگی ہمارے ہمارے
معاشرے کا دوسرابڑاالمیہ ہے جسے ختم کرنے کیلئے ہمیں خودکوبدلناہوگا۔
|