کہتے ہیں انسان کے بس میں کچھ نہیں ہوتا جو بھی ہوتا اس
کی قسمت میں ہی ایسا لکھا ہوتا ہے ۔ اور کچھ کہتے ہیں انسان اپنی قسمت خود
بناتا ہے ۔ لیکن خدا ان کی مدد کرتا ہے جواپنی مدد آپ کرتے ہیں ۔ کہتے تم
اس انتظار میں نہ رہو کہ خدا تمہاری مدد کرئے گا ہو سکتا ہےوہ اس انتظار
میں بیٹھا ہو کہ آپ قدم بڑھے ۔ لیکن ان سب کے باوجود قسمت ہوتی ہے کہیں نہ
کہیں ہم چاہے کچھ بھی کر لے جو قسمت میں ہوتا ہے ملتا وہی ہے۔
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ انسان اپنے دفتر میں کام کر رہا ہوتا ہے تو اس کے پن
سے سیاہی میز پربیٹی مکھی پر گر جاتی ہے اور وہ خود کو بچانے جدوجہد کرنے
لگ جاتی ہے تو وہ آدمی اس مکھی کو وہاں سے باہر نکال دیتا ہے تو وہ آہستہ
آہستہ خشک ہوجاتی ہے اور ابھی اڑنے والی ہی ہوتی ہے کہ وہ آدمی دوبارہ اس
کے اوپر ساہی ڈال دیتا ہے اور وہ پھر خود کو وہاں سے بچانے کے لئے پر مارنا
اور کوشش کرنا شروع کر دیتی ہے ۔ اور وہ پھر سے بچ جاتی ہے اور ابھی اڑنے
ہی لگتی ہے کہ وہ شخص پھر سے ایسا ہی کرتا ہے وہ تب تک کرتا رہتا ہے جب تک
وہ مکھی مر نہیں جاتی ۔
بالکل اس طرح ہم اس مکھی کی مانند ہے اور یہ دنیا ساہی کی مانند ہے ہم مکھی
کی طرح خود بچاتے ہیں اس دنیا کی مشکلات سے پر یشانیوں سے تاکہ ہم چین کی
زندگی بسر کر سکے لیکن ہمارے قسمت میں یہ سب لکھا ہوتا ہے ہمیں اسی دنیا
میں ہی مرنا ہے جسیے اس مکھی کی قسمت میں وہ ساہی تھی۔
اور بعض واوقات ہم اس انسان کی مانند بن جاتے ہیں جو اس مکھی کی قمست کو
موت میں بدل دیتا یے ۔ جب کبھی ہمیں بھی مو قع ملتا ہے تو ہم بھی دسروں کے
ساتھ ایسا ہی کرتے ہیں۔ ہم بھی دوسروں کی قسمت لکھنا شروع ہوجاتے ہیں اور
انھیں بچانے کی بجائے اور ساہی کی سی مشکالات اور امتحانات ڈال دیتے ہیں
حالانکہ ہمیں پتا ہوتا ہے کہ یہ بندہ اس قابل نہیں یہ برداشت نہیں کر پائے
گا مگر اس کے باوجود ہم اس کے ساتھ غلط کرتے رہتے ہیں۔ اور کبھی اس کی مدد
کر دیتے ہیں جب وہ اڑنے لگتا ہے تو پھر اس پر ساہی ڈال دیتے ہیں اور تب تک
اس کے غلط اور برا کرتے رہتے ہیں جب تک کہ وہ ختم نہیں ہوجاتا ۔
لیکن ہمیں ایسا نہیں کرنا ہمیں خدا سے ڈرنا ہے اور اس سے مدد مانگی ہے کہ
ہم دوسروں کی زندگی آسان بنانے کا وسیلہ بنے۔ نہ کے مشکلا ت کا ۔
زندگی بہت چھوٹی اور انمول ہپے اس لئے اسے یونہی نہیں گزارے بلکہ دوسروں کے
آسنیاں پیدا کرنے کا وسلیہ بنائے۔ اور اپنی قسمت کو اپنے ہاتھ سے اور خدا
کی مدد سے سنورے کہونکہ خدا نے ہمیں آزاد پیدا کیا ہے اس لئے آزاد رہے اور
دوسروں کو آزاد رہنے دے۔کسی کی بھی ذات اور قمست کے وارث مت بنئے۔
|