شرمناک واقعات نے قوم کا سر جھکا دیا

مینار پاکستان کے واقعہ کے بعد ایک واقعہ اور رونما ہوا کہ رکشہ ڈرائیور نے ماں بیٹی سے ساتھیوں سمیت زیادتی کر ڈالی اس کے علاوہ آج بھی میں ایک خبر پڑھ رہا تھا کہ مظفر گڑھ میں ایک خاتون جو کہ اپنے شوہر کے ساتھ موٹرسائیکل پر دوا لینے جا رہی تھی اسے کچھ ملزمان نے راستے میں پکڑا اور شوہر کے سامنے اس خاتون کو بے لباس کر دیا یہ سب تماشا کیا ہو رہا ہے ایسا ہم کھبی سوچ بھی نہیں سکتے تھے کہ ایک اسلامی ریاست میں ہماری بہن بیٹیوں کے ساتھ ایسا سلوک کیا جائے گا ان واقعات کے رونما ہونے کے بعد یقینا پولیس اور دوسرے ادارے حرکت میں آ گئے ہیں اب ظاہر ہے ان میں سے کچھ کو سزا ملے گی اور کچھ رہا ہو جائیں گے بات یہاں ختم نہیں ہوتی ہونا تو یہ چاہیئے تھا کہ ایسا واقعہ رونما ہی نہ ہوتا اگر لوگوں کو قانون کا ڈر ہو یا سزا کا ڈر ہو تو ایسا واقعہ رونما نہ ہو لیکن یہاں قانون بک جاتا ہے عدالتیں آزاد نہیں ہیں فیصلے بہت لیٹ کئے جاتے ہیں جس کی وجہ سے مجرموں کے دل بڑے ہو جاتے ہیں ہمارے انصاف دلانے والے ادارے بھی ان ملزمان اور مجرموں کو بچانے میں لگ جاتے ہیں یہاں پیسا لگتا ہے اور انصاف کو خرید لیا جاتا ہے حکومت وقت انصاف کو یقینی بنائے تا کہ مجرموں کو وقت پر سزا مل سکے زبر دستی زیادتی کرنے والوں کو تختہ دار پر لٹکا دیا جائے کیوں کہ اگر موت کا ڈر ہو گا تو کوئی بھی ایسا گھناؤنا جرم نہیں کرے گا اگر اس پر کوئی سخت قانون نہ بنایا گیا تو پھر کسی بھی بہن بیٹی اور ماں کی عزت محفوظ نہیں رہ سکتی یہ تو چند واقعات ہیں جو رپورٹ ہو جاتے ہیں اس طرح کے کئی واقعات ہوتے ہوں گے جو لوگ اپنی عزت و ناموس کی خاطر خاموش ہو جاتے ہیں ۔

تمام مرد ایک جیسے نہیں ہوتے چند ذہنی مریضوں کی وجہ سے تمام مردوں کو اس کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا مرد عورت کا محافظ ہے جس طر ح ایک مرد یا سربراہ اپنے گھر کی حفاظت کرتا ہے اسی طرح ہمیں بھی دوسروں کی ماں بیٹیوں کی عزت کرنے کی ضرورت ہے ہمیں اپنے بچوں کو تربیت دینی ہے کہ وہ تمام عورتوں کی عزت کرے اور عورت کو بھی تربیت کی ضرورت ہے کہ وہ اپنی عزت و ناموس کی حفاظت کرے اور ایسا کوئی کام نہ کرے جس کی وجہ سے اس کی عزت داؤ پر لگ جائے آج کل کی بچیاں اور بچے ایسی ایسی ویڈیوز بنا رہے ہیں جنہیں دیکھ کر شرم آتی ہے ہم مسلمان ہیں ہمیں ہمارے نبی ﷺ نے ایک راستہ دکھایا ہے ہمیں اﷲ تعالی نے ایک کتاب قران پاک دی ہے جس میں انسانیت کے ہر رشتے کے بارے میں صاف صاف بتا دیا گیا ہے غیر محرموں سے دور رہنے کی تلقین کی گئی ہے اور اگر آپ اﷲ اور اس کے رسول ﷺ کی تعلیمات کو بھلا کر غیر محرموں سے سر عام ملو گے تو پھر نتیجہ ایسا ہی ہو گا جو ہم دیکھ چکے ہیں میری تمام بہن بیٹیوں سے درخواست ہے کہ اپنے آپ کو گھر میں محفوظ رکھیں گھر سے بہتر آپ کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے اگر باہر جانا بھی ہے تو محرم رشتوں کے ساتھ جائیں پھر آپ کو کوئی نقصان نہیں پہنچائے گا۔

اب زمانہ ایسا آ گیا ہے کہ خواتین کو بھی اپنے کام کاج کے لئے باہر نکلنا پڑتا ہے ہر بار ان کے ساتھ محرم بھی نہیں جا سکتا ہے اب یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ حکومت وقت شہر میں پولیس کا گشت بڑھائے اور خواتین کی حفاظت کو یقینی بنائے خواتین کو ہراسمنٹ کے قوانین بنے ہوئے ہیں لیکن ان پر عمل درآمد سختی سے کروایا جائے اگر کسی مرد پر الزام ثابت ہو جائے کہ اس نے کسی بھی خاتون کے ساتھ زیادتی کی ہے تو اسے قرار واقعی سزا دی جائے اب جدید دور ہے ہر شے ڈیجیٹل ہو چکی ہے اب کسی بھی ملزم تک پہنچنا مشکل نہیں رہا جدید سے جدید طریقہ کار ہیں مینار پاکستان کے ملزمان کو بھی جدید طریقہ کار کے ذریعے ہی گرفتار کیا گیا ہے ایسے کیسوں کی اچھی طرح چھان بین ہونی چاہیئے تا کہ کوئی بے گناہ شخص نہ مارا جائے حکومت وقت کا بھی فرض بنتا ہے کہ ملک سے فحاشی کا خاتمہ کرے تا کہ نئی نسل کو بچایا جا سکے ۔

پاکستان ایک اسلامی ملک ہے اسے اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا اس لئے نوجوان نسل کو بھی اسلام کے بارے میں بتانے کی ضرورت ہے اگر نئی نسل ناچ گانے کی شیدا ئی ہو جائے گی تو پھر محمد بن قاسم اور ٹیپو سلطان جیسے نوجوان کہاں سے پیدا ہوں گے معافی چاہوں گا پھر تماش بین ہی پیدا ہوں گے نوجوان نسل کو سیدھا راستہ ہم نے دکھانا ہے بھٹکے ہو نوجوانوں کو راہ راست پر ہم نے ہی لے کر آنا ہے اگر ہم ایسا نہیں کریں گے تو پھر کسی کی بھی عزت محفوظ نہیں رہ سکے گی حکومت وقت ملک سے فحاشی کے اڈوں کو فوری ختم کرے جو ہمارے نوجوانوں کو خراب کر رہے ہیں غربت اور بے روزگاری کا خاتمہ کیا جانا چاہیئے غربت کی وجہ سے بھی خواتین غلط کام کرنے پر مجبور ہیں ان کو ہنر سکھایا جائے اور ان کی مالی مدد کی جائے تا کہ یہ حلال روزی کما کر اپنے بچوں کو کھلا سکیں ۔

میرے ملک کے نوجوان کسی بھی ترقی یافتہ ملک کے نوجوانوں سے کم نہیں ہیں ان کی اگر بہتر طور پر راہنمائی کی جائے تو یہ ملک و قوم کے لئے سرمایہ بن سکتے ہیں میرے نوجوان قائد کی تعبیر کو ممکن بنانے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں ہر معاشرے میں ایسے بھی لوگ ہوتے ہیں جو منفی سوچ رکھتے ہیں ہمیں ایسے لوگوں کی نشاندہی کرنی ہے ہمیں ایسے لوگوں کو اپنے ملک سے منفی کرنا ہے تا کہ معاشرہ ایسے منفی سوچ رکھنے والوں سے پاک رہ سکے۔آخر میں میری دعا ہے کہ اﷲ تعالی میرے وطن کے نوجوانوں کو ہمت اور دانائی دے تا کہ یہ میرے پاکستان کے معمار بن کر اس کا نام دنیا میں روشن کر سکیں ۔پاکستان زندہ باد
 

H/Dr Ch Tanweer Sarwar
About the Author: H/Dr Ch Tanweer Sarwar Read More Articles by H/Dr Ch Tanweer Sarwar: 320 Articles with 1841989 views I am homeo physician,writer,author,graphic designer and poet.I have written five computer books.I like also read islamic books.I love recite Quran dai.. View More