یہ اللہ کی حدیں ہیں اور جو حکم مانے اللہ اور اللہ کے
رسول کا اللہ اسے باغوں میں لے جائے گا جن کے نیچی نہریں رواں ہمیشہ ان میں
رہیں گئے اور یہی ہے بڑی کامیابی
سورہ النساء (١٣)
اللہ پاک نے مرد و عورت کی تخلیق ایک مقصد کی خاطر کی اور ان کو ایک خاص
مقام عطاء فرمایا لیکن یہ مقام صرف مومن مرد اور عورت کےلئے ہے! لفظ مومن
یہاں بہت اہمیت کا حامل ہے کیونکہ قرآن پاک جو کہ اللہ تعالیٰ کی پاک کتاب
ہے اس میں بار بار مرد اور عورت کے ساتھ لفظ مومن استعمال کیا گیا ہے جو
بھی انعامات ہیں وہ مومن مرد اور عورت کےلئے ہیں!
مومن جس کے لغوی معنی "ایمان والے"، جس کے دل میں ایمان باقی ہے ، اللہ پاک
کی واحدانیت اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کا پیروکار! چاہے
وہ مرد ہو یا عورت، اہل ایمان ہونا ضروری ہے۔ ہم تب ہی قرآن کی آیات کو
سمجھ سکتے ہیں اگر ہم اہل ایمان ہوں گئے۔
بالکل اسی طرح عورت کا لغوی مطلب چھپی ہوئی چیز ہے! لیکن جب مومن عورت کا
لفظ آتا ہے تو واضح ہو جاتا ہے کہ یہاں کس کو مخاطب کیا جا رہا ہے!
اب اگر ہم دیکھیں تو اس دنیا میں ہمیں مرد اور عورت تو بہت مل جائیں گئے
لیکن مومن مرد اور عورت ڈھونڈنا بہت ہی مشکل ہے، مومن مرد بننا بھی اتنا ہی
مشکل ہو چکا ہے جتنا کہ مومن عورت بننا!
مومن مرد اور مومن عورت کی اللہ پاک نے کچھ حدود طے کی ہیں جو کہ اصل میں
امر الہی ہیں جب جب جس وقت کوئی بھی خواہ وہ مومن مرد ہوگا یا مومن عورت ان
حدود کو پھلانگنے کی کوشش کرے گا اس کو نہ صرف اس دنیا میں بلکہ آخرت میں
بھی نقصان اٹھانا پڑے گا! بالکل اسی طرح جو مومن مردوعورت ان حدود میں رہے
گا اللہ پاک ان کو اجر سے نوازے گا اس دنیا میں بھی اور آخرت میں۔
لیکن ہم لوگوں نے ان حدود میں رہنا اپنے لئے بہت مشکل بنا لیا ہے! کیوں؟
آخر کیوں؟
کیوں کہ ہمارا اپنے نفس پر قابو نہیں رہا بلکہ ہم اپنی نفسیات کے تابع ہو
چکے ہیں اور انسان اسی وقت اپنے نفس کے تابع ہوتا ہے اپنے آپ کو شیطان کے
حوالے کرتا ہے جب اس کے دل میں ایمان کی کمزوری آجاتی ہے! یا تو ہم مومن
نہیں رہے یا پھر ہم میں ایمان کی کمزوری ہے جس کی وجہ سے ہم اللہ پاک کی طے
کردہ حدود کو پھلانگنے کی کوشش کر رہے ہیں اور رسوا ہو رہے ہیں!
جہاں مردوں کو عورتوں کے حقوق پورے کرنے پر زور دیا گیا ہے وہاں عورتوں کے
بھی کچھ فرائض ہیں بالکل اسی طرح جہاں عورتوں کو مردوں کے حقوق پورے کرنے
کا حکم دیا گیا ہے وہاں مردوں کے بھی کچھ فرائض ہیں عورتوں کے حوالے سے
لیکن شرط یہ ہے کہ وہ مرد اور عورت مومن ہوں! اہل ایمان والے ہوں۔
آپ خود اب اندازہ لگا لیں کہ جو آج کل واقعات رونما ہو رہے ہیں چاہے وہ
مینار پاکستان لاہور میں ہوں یا دنیا کے کسی کونے میں بھی، کیا وہ مرد اور
عورت مومن کی تعریف میں داخل ہوتے تھے یا پھر کیا وہ لوگ اللہ پاک کی طے
کردہ حدود کو اور امر الہی کو پھلانگنے کی کوشش کر رہے تھے؟ یہ بات آپ نے
سوچنی ہے اور طے کرنی ہے کہ قصور وار کون؟
|