|
|
جب سے سائنس نے ترقی کی ہے زیادہ تر لوگوں کا انحصار
میڈیکل ادویات پر بڑھتا جا رہا ہے ۔ ماضی میں استعمال کیے جانے والے گھریلو
علاج کو چھوڑ کر لوگوں نے میڈیکل ادویات کا استعمال زیادہ سے زيادہ شروع کر
دیا ہے- مگر اس حقیقت کو میڈيکل ماہرین بھی تسلیم کرتے ہیں کہ ان کے
استعمال کے سائڈ افیکٹ بھی ہوتے ہیں جو ہر فرد پر مختلف انداز میں اثر
انداز ہوتے ہیں- |
|
حالیہ دنوں میں پانچ ماہ کے ایک بچے میٹیو ہرنانڈیز نے
سوشل میڈيا کے لوگوں کی توجہ اپنی جانب کھینچ لی جس کی والدہ نے اس کی کچھ
تصاویر سوشل میڈيا پر شئير کیں اور جن کو 91 ملین لوگوں نے دیکھا اور شئير
کیا۔ |
|
میٹیو کے والدین بری شیلبے اور ان کے والد کے مطابق ان
کا بچہ ایک پیدائشی بیماری کونجائنل ہائپر انسولین کا شکار تھا- اس بیماری
کے سبب اس بچے کا پنکریاز بہت زیادہ انسولین پیدا کرتا تھا جس کی وجہ سے اس
کے جسم میں شوگر لیول خطرناک حد تک کم ہو جاتا تھا- |
|
|
|
شیلبے کے مطابق یہ ایک جان لیوا اور خطرنا ک بیماری ہے
اور ڈاکٹروں کا یہ کہنا تھا کہ یہ ایک خوش قسمتی ہے کہ میٹیو کی اس بیماری
کی جلد تشخیص ہو گئی ورنہ اکثر والدین اس بیماری کی تشخیص نہ ہونے کے سبب
اپنے بچوں سے ہاتھ دھو بیٹھتے تھے- |
|
اس وجہ سے ابتدا میں ڈاکٹروں نے میٹیو کو اس بیماری کے
علاج کے لیے جو دوا دی اس کی ہلکی ڈوز نے کوئی اثر نہیں کیا تو ڈاکٹروں نے
اس کی ڈوز بڑھا دی اگر یہ دوا بھی اثر نہ کرتی تو میٹیو کے پنکریاز کو
نکالنے کے لیے سرجری کے علاوہ کوئی اور چارہ نہ تھا- |
|
مگر اس دوا نے میٹیو کے انسولین کے لیول کو کم کرنے میں اثر دکھانا شروع کر
دیا۔ اس کے ساتھ ساتھ اس کے سائڈ افیکٹ کے طور پر میٹیو کے جسم پر بالوں کی
نشونما میں حیرت انگیز طور پر اضافہ شروع ہو گیا- |
|
|
|
اس حوالے سے شیلبے کا کہنا ہے کہ میٹیو کے جسم پر بڑھنے والے بالوں کی نمو
اتنی زیادہ تھی کہ کچھ ہی عرصے میں اس کے جسم پر اتنے بال ہو گئے جتنے کہ
ایک جوان مرد کے جسم پر ہوتے ہیں۔ مگر ڈاکٹروں نے ان کو یقین دہانی کروائی
ہے کہ جب بھی وہ میٹیو کے صحت مند ہونے کے بعد دوا کا استعمال ختم کریں گی
اس کے بالوں کی یہ ایب نارمل نشو نما خودبخود ختم ہو جائے گی- مگر فی الحال
میتھیو بالوں والے بچے کے طور پر سوشل میديا پر خوب شہرت حاصل کر رہا ہے- |