استاد ایک عظیم ہستی

خوش قسمت ہوتے ہیں وہ لوگ جن کی زندگی میں اچھے استاد میسر آجاتے ہیں ۔ ایک کورے کاغذ جیسےبچے سے لے کر ایک کامیاب وکامران انسان تک کاسارا سفرانہی اساتذہ کرام کے مرہون منت ہوتا ہے ۔ وہ ایک طالب علم میں جو رنگ بھرنا چاہیں بھر سکتے ہیں۔ جیسے سنوارنا چاہیں سنوار سکتے ہیں. استاد ایک چراغ ہے جو تاریک راہوں میں روشنی دیکھتا ہے۔ استاد ہی قوم کے نوجوان کو علوم و فنون سے آراستہ پیراستہ کرتا اور اس قابل بناتا ہے۔ کہ وہ ملک اور قوم کی پریشانیوں اور ذمہ داریوں کو نبھا سکیں۔ استاد جہاں نوجوانوں کی اخلاقی وروحانی تربیت کرتا

خالق کون و مکاں نے تخلیق انسان کو احسن التقویم ارشادفرمایاہے ،مصوری کا یہ عظیم شاہکار دنیائے رنگ وبو میں رب کائنات کی نیابت کا حق عطا کیا۔اشرف المخلوقات، مسجود ملائکہ اور خلیفۃ اللہ سے متصف حضرت انسان نے یہ ساری عظمتیں ،شانیں اور رفعتیں صرف اور صرف علم کی وجہ سے حاصل کی ہیں علم ،عقل و شعور، فہم وادراک ،معرفت اور جستجو وہ بنیادی اوصاف تھے جن کی وجہ انسان باقی تمام مخلوقات سے اعلیٰ اور ممتازقرار پایا۔

یہ حقیقت ہے کہ علم کا حصول درس او رمشاہدہ سمیت کئی خارجی ذرائع سے ہی ممکن ہوتا ہے،ان میں بنیادی و مرکزی حیثیت استاد ہی کی ہے،جس کے بغیر صحت مند معاشرہ تشکیل پاناناممکن ہے ،معلّم ہی وہ اہم ہستی ہے جو تعلیم وتربیت کامرکز و محور ہوتا ہے ۔
سنگ بے قیمت تراشا اور جوہر کردیا
شمع علم و آگہی سے دل منور کر دیا

دین اسلام نے استاد کو بے حد عزت و احترام عطاکیا ۔اللہ رب العزت نے قرآن میں نبی اکرم ﷺ کی شان بحیثیت معلم بیان کی ہے۔خود رسالت مآب ﷺ نے ’’انمابعثت معلما‘‘فرما کر اساتذہ کو رہتی دنیا تک عزت و تعظیم وتوقیراور رفعت و بلندی کے اعلی منصب پر فائز فرمادیا ۔درس و تدریس وہ پیشہ ہے جسے صرف اسلام ہی نہیں بلکہ دنیا کے ہر مذہب میں نمایاں مقام حاصل ہے۔ دنیا نے استاد کی حقیقی قدر و منزلت کو کبھی اس طرح اجاگر نہیں کیا جس طرح اسلام نے اس کے بلند مقام سےعطاءکیا ہے۔ کسی بھی انسان کی فلاح وکامیابی کے پیچھے ایک بہترین استاد کی بہترین تعلیم وتربیت ہی کار فرما ہوتی ہے۔

خوش قسمت ہوتے ہیں وہ لوگ جن کی زندگی میں اچھے استاد میسر آجاتے ہیں ۔ ایک کورے کاغذ جیسےبچے سے لے کر ایک کامیاب وکامران انسان تک کاسارا سفرانہی اساتذہ کرام کے مرہون منت ہوتا ہے ۔ وہ ایک طالب علم میں جو رنگ بھرنا چاہیں بھر سکتے ہیں۔ جیسے سنوارنا چاہیں سنوار سکتے ہیں. استاد ایک چراغ ہے جو تاریک راہوں میں روشنی دیکھتا ہے۔ استاد ہی قوم کے نوجوان کو علوم و فنون سے آراستہ پیراستہ کرتا اور اس قابل بناتا ہے۔ کہ وہ ملک اور قوم کی پریشانیوں اور ذمہ داریوں کو نبھا سکیں۔ استاد جہاں نوجوانوں کی اخلاقی وروحانی تربیت کرتا

انسان کو اس کی ذات سے آگہی ایک استاد ہی کراتا ہے۔ خدا کی ذات کا انکشاف بھی استاد ہی کراتا ہے۔ ایک بہترین استاد وہی ہوتا ہے جو صرف کتابوں کا علم ہی نہیں دیتا ہے بلکہ کردار سازی، شخصیت سازی بھی اسی کی ذمے داری ہے۔

 

MUHAMMAD BURHAN UL HAQ
About the Author: MUHAMMAD BURHAN UL HAQ Read More Articles by MUHAMMAD BURHAN UL HAQ: 164 Articles with 242055 views اعتراف ادب ایوارڈ 2022
گولڈ میڈل
فروغ ادب ایوارڈ 2021
اکادمی ادبیات للاطفال کے زیر اہتمام ایٹرنیشنل کانفرنس میں
2020 ادب اطفال ایوارڈ
2021ادب ا
.. View More