سرد ہوائیں

My Column About Humanity
ستمبر کی پہلی بارش تھی۔موسم حد سے زیادہ ٹھنڈا ہو گیا تھا۔اتوار کی چھٹی کے سبب سارا دن گھر میں ہی گزارنے کا سوچا ۔اوپر سے بارش نے بھی کہا کہ آج جی بھر کر برسنا ہے۔
سارا دن بستر اور ہیٹر کی حرارت سے لطف اندوز تو ہوتا ہی رہا،دن بھر گھر کے لذیز کھانوں نے چھٹی کا مزہ دوبالا کر دیا تھا۔
دن گزر گیا پر بارش رکنے کا نام نہیں لے رہی تھی۔
مجھے بارش کے رکنے کا بے چینی سے انتظار تھا میں مارکیٹ سے کچھ اشیاء خرید کر لانا چاہ رہا تھا۔
بارش رکی تو نہ پر بارش کی شدت میں کمی آئ ،موقع پاتے ہوئے میں مارکیٹ جانے کے لئے نکلا۔
بارش نے مجھے کچھ نہ کچھ نم ضرور کر دیا تھا اور ٹھنڈک کی شدت میں محسوس کر رہا تھا ۔
بہرحال میں نے مارکیٹ سے چند ہی اشیاء خریدی تھی کہ بارش نے پھر اپنا زور دکھانا شروع کر دیا تھا۔
مجھے اب واپسی کی فکر ہو رہی تھی۔
چند لمحوں کے انتظار کے بعد بارش بلکل رک گئ۔میں موسم کو انجوائے کرتا گھر کی طرف آ رہا تھا۔
اچانک میری آنکھوں نے ایک عجیب منظر دیکھا ۔
ایک ننھی تتلی
عمر یہی کوئ 7سال
کپڑے بارش سے بھیگے ہوئے
لرزتا جسم
اور ایک آواز
"مجھ سے انڈے خرید لو میرا بھائ بیمار ہے علاج کے لئے پیسے چاہئیے"
بس اس آواز نے مجھے حیرت میں ڈال دیا تھا۔
ہمت کر کے میں اس ننھی گڑیا پاس گیا اور بغیر انڈے خریدے کچھ پیسے دینے چاہے مگر جیسے میں نے کوئ بہت غلط کہا ہو وہ گڑیا وہاں سے نکل پڑی ۔
میں نے بھی پیچھا نہ چھوڑا تو بلا آخر میں اس کے ٹھکانے تک پہنچ گیا۔ مٹی اور کپڑے سے بنا ہوا گھر جس کا نہ کوئی دروازہ۔اندر ایک ماں اپنے چند سالہ بچے کو سینے سے لگا کر رو رہی تھی۔
میرے آواز دینے پر خاتون نے مکمل پردہ کر کہ پوچھا کہ آپ کون اور خیر سے آنا ہوا۔
میں نے خیریت کی خبر دی اور خاتون کے بچے کے بارے میں پوچھا۔
میرا پوچھنا تھا کہ آنسوؤں کی ایک بارش شروع ہوگئی۔
بچہ 5دن سے بیمار تھا اور تقریباً 4 دن سے وہ پانی پر گزارہ کر رہے تھے۔
میرے پاؤں تلے سے زمین نکلی جا رہی تھی۔
میرا وہاں جانا ان کے لئے ایک فرشتے کے نزول سے کم نہ تھا۔
اللہ نے ان کی سن لی اور ان کی پریشانی دور کر دی۔
میرا لکھنے کا مقصد صرف یہ تھا کہ موسم کی شدت کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے اردگرد ایسے لوگوں پر نظر رکھیں ان کے لئے گرم کپڑوں کا بندوست ،حال احوال پوچھنا ہمارا فرض ہے۔
بیشک انسانیت کی خدمت عظیم عبادت ہے۔
 
Ghulam Abbas Saghar
About the Author: Ghulam Abbas Saghar Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.