امیرالمؤمنین حضرتِ عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ ُسے روایت
ہےکہ نبی اکرم نورِ مجسمصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمنے ارشاد
فرمایا:’’تم میں سے بہتر وہ شخص ہے جو قرآن سیکھے اور سکھائے۔‘‘
(…بخاری،کتاب فضائل القرآن،باب خیرکم من تعلم القرآن وعلمہ،۳ /
۴۱۰،حدیث:۵۰۲۷،دارالکتب العلمیۃ بیروت۔)
حضور نبی رحمت شفیع اُمَّت صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم
نےارشادفرمایا:’’اے قرآن والو!قرآن کو تکیہ نہ بناؤ(یعنی سُستی اور غفلت
نہ برتو )اوررات اور دن میں اِس کی تلاوت کرو جیسا تلاوت کرنے کا حق ہے
اورجو کچھ اس میں ہے اس پرغور کرو تاکہ تمہیں فلاح ملے،اس کےثواب میں جلدی
نہ کرو کیونکہ اس کا ثواب بہت بڑا ہے۔‘‘- …
(شعب الایمان، التاسع عشرمن شعب الایمان۔۔۔الخ،فصل فی ادمان تلاوتہ،۲ /
۳۵۱، حدیث:۲۰۰۷، ۲۰۰۹۔)
مقامِ نزول:سورۂ عصر جمہور مفسرین کے نزدیک مکیہ ہے اور ایک قول یہ ہے کہ
یہ سورت مدنیہ ہے۔( خازن، تفسیر سورۃ العصر، ۴ / ۴۰۵)
رکوع اور آیات کی تعداد: اس سورت میں 1رکوع اور 3آیتیں ہیں ۔
’’عصر ‘‘نام رکھنے کی وجہ : عربی میں زمانے کو عصر کہتے ہیں اور اس سورت کی
پہلی آیت میں اللّٰہ تعالیٰ نے زمانے کی قسم ارشاد فرمائی اس مناسبت سے
اسے’’سورۂ عصر‘‘ کے نام سے مَوسوم کیا گیا۔
سورۂ عصر کے مضامین:
اس سورت کا مرکزی مضمون یہ ہے کہ اس میں انسانی زندگی کا دستور بیان کیا
گیا ہے اور اس میں زمانے کی قسم کھا کر بتا دیا گیا کہ اسلام قبول کر کے
نیک اعمال کرنے والے، ایک دوسرے کو حق پر قائم رہنے کی تاکید کرنے اور ایک
دوسرے کو صبر کی وصیت کرنے والے کے علاوہ آدمی ضرور نقصان میں ہے کیونکہ
اس کی عمر لمحہ بہ لمحہ کم ہوتی چلی جا رہی ہے۔
قارئین:اس سورۃ کو پڑھنے کے بعد ایک خوبصورت معاشرتی زندگی گزارنے کا جذبہ
بیدار ہوتاہے ۔ہماری کوشش ہوناچاہیے کہ ہم جو سیکھیں اسے اپنی زندگی میں
نافذ بھی کریں تو ہمیں اس کے کماحقہ ثمرات نصیب ہوں گے ۔
قارئین:کلچر وار اور میڈیا ٹولز کے ذریعے انسان سوز رویوں کو ہوادینا دنیا
کا معمو ل بن چکا ہے ۔چنانچہ اس طوفان میں مجھ ناچیز و کم علم شخص کی بھلا
کیا حیثیت ۔لیکن میں نے اندھیرے کو کوسنے کی بجائے اپنے حصے کی کوشش کی ہے
کہ کلام مجید جو ضابطہ حیات ہے ۔وہ پیغام آپ تک بتدریج پہنچارہے ۔اس
معاملے میں تفسیر صراط الجنان ایک بہترین خزانہ اور ماخذ کے طور پر بہترین
معاون اثاثہ ثابت ہوئی ۔زندگی کا کچھ معلوم نہیں کب شام ہوجائے ۔آپ پیاروں
سے التجاہے کہ میری مغفرت کی دعا ضرور کردیجئے گا۔
|