قُرآن کے بغیر اِرتقاۓ جہان دیوانے کا خواب ھے !!

#العلمAlilmعلمُ الکتابسُورَہِ لُقمٰن ، اٰیت 20 تا 24اخترکاشمیری
علمُ الکتاب اُردو زبان کی پہلی تفسیر آن لائن ھے جس سے روزانہ ایک لاکھ سے زیادہ اَفراد اِستفادہ کرتے ہیں !!
براۓ مہربانی ھمارے تمام دوست اپنے تمام دوستوں کے ساتھ قُرآن کا یہ پیغام زیادہ سے زیادہ شیئر کریں !!
اٰیات و مفہومِ اٰیات !!
الم
ترواان اللہ
سخرلکم مافی
السمٰوٰت وما فی
الارض واسبغ علیکم
نعمة ظاھرة و باطنة ومن
الناس من یجادل فی اللہ بغیر
علم ولا ھدی ولا کتٰب منیر 20 واذا
قیل لھم اتبعوا ماانزل اللہ قالوانتبع ماو
جدنا علیه اٰباءنا اولواکانوا یدعوھم الٰی عذاب
السعیر 21 ومن یسلم وجھه الی اللہ وھومحسن
فقد استمسک عروةالوثقٰی والی اللہ عاقبة الامور 22
ومن کفر فلایحزنک کفره الینا مرجعھم فننبئہم بما عملوا
ان اللہ علیم بذات الصدور 23 نمتعھم قلیلا ثم نضطرھم الٰی
عذاب غلیظ 24
کیا تُم لوگ دیکھ نہیں رھے ہو کہ اللہ نے آسمان و زمین کی ساری چیزیں تُمہاری دسترس میں دے دی ہیں تاکہ تُم اللہ کے اِن دیدہ و پوشیدہ انعامات میں سے جس انعام کو چاہو اُس کو اپنی کوشش سے حاصل کرو اور اپنے کام میں لاؤ لیکن تُم میں سے جو لوگ علمِ کتاب و ھدایتِ کتاب اور نُورِ کتاب کے بغیر اللہ کی اِن نعمتوں کو اپنی دسترس میں لانے کے لیۓ ترس رھے ہیں اُن کا حال یہ ھے کہ جب اُن کو اِس کتابِ ھدایت کی اتباع کا حُکم دیا جاتا ھے تو وہ کہتے ہیں کہ ھم تو صرف اُس چیز کی اتباع کریں گے جس کی ھم نے اپنے بڑوں کو اتباع کرتے ہوۓ پایا ھے ، کیا یہ لوگ ہمیشہ ہی اِس کتاب و علمِ کتاب اور نُورِ کتاب کو چھوڑ کر اپنے بڑوں کی اَندھی تقلید میں لگے رہیں گے چاھے اِن کو اِن کے مَن کی یہ شیطانی تقلید کھینچ تان کر اُس بھڑکتی ہوئی آگ میں لے جاۓ جس میں وہ اِن کو لے جانا چاہتا ھے جب کہ حقیقتِ حال یہ ھے کہ اِن میں سے جو انسان جب تک اپنے بڑوں کی فکری تقلید سے آزاد ہو کر خود کو اللہ کے اَحکام کا تابع نہیں بناۓ گا اور جو انسان اپنی اعلٰی جسمانی و رُوحانی صلاحیتوں کے مطابق اِس کتاب کی اتباع کرتے ہوۓ اللہ کے مضبوط حلقہِ اطاعت میں نہیں آۓ گا تب تک وہ انسان اپنے اِس ذہنی و رُوحانی عذاب سے چُھٹکارا نہیں پاۓ گا جس ذہنی و رُوحانی عذاب میں وہ مُبتلا ھے لیکن انسان کی اِس فکری و عملی بغاوت کے باوجُود بھی ھم انسان کو زندہ رہنے کے لیۓ روزی روٹی دیتے رہیں گے تاکہ وہ زندہ رہ کر اپنے اعمالِ بد کی تکمیل کرے اور پھر اپنے جُملہ جرائم کا بوجھ اُٹھاۓ ہوۓ ہمارے پاس آۓ اور اپنے بُرے اعمال کے اُس بُرے اَنجام کو پُہنچ جاۓ جس کا وہ مستحق ھے لیکن اے ھمارے رسُول ! آپ انسان کے اِس مایوس کُن کردار پر آزردہ و اَفسردہ نہ ہوں کیونکہ ھمارے ہر ایک مُنکر و مُجرم نے لوٹ کر ھمارے پاس ہی آنا ھے اِس لیۓ اِن میں سے جب جب اور جو جو مُجرم ھمارے پاس آۓ گا تو ھم اُس کو بتا دیں گے وہ پہلی دُنیا میں کیا کُچھ کر کے اِس دُوسری دُنیا میں آیا ھے کیونکہ اللہ تو انسان کے سینے میں چُھپی ہوئی اُن باتوں کو بھی جانتا ھے جن باتوں کو کوئی انسان کسی انسان پر ظاہر نہیں کرتا اور یہ بات بھی طے ھے کہ ھم انسان کو زمین میں ایک طے شدہ مُدت تک ہی کُھل کھیلنے کا موقع دیں گے اور اُس مُدت کے بعد اِس پر بے کسی و بے بسی کا وہی عذاب مسلط کر دیں گے جو عذاب اِس کا مقدر ھے !
مطالبِ اٰیات و مقاصدِ اٰیات !
قُرآنِ کریم کی اٰیاتِ بالا کا جو مفہومِ بالا ھم نے بیان کیا ھے اِس مفہوم میں عھدِ نبوی کی وہ کافر و مُشرک اور وہ مُحرفِ کتاب و مُنحرف عن الکتاب اَقوام ہی شامل نہیں ہیں جو عھدِ نبوی میں موجُود تھیں بلکہ اِن اٰیات کے اِس مفہوم میں وہ مُسلم قوم بھی شاملِ ھے جس مُسلم قوم تک سیدنا محمد علیہ السلام اور اَصحابِ سیدنا محمد علیہ السلام نے یہ کتابِ ھدایت و فلاح کی پُہنچائی تھی جس کا نام قُرآن ھے کیونکہ اِن اٰیات کے اِن الفاظ { من یجادل فی اللہ بغیر علم ولا ھدی ولا کتٰب منیر } سے معلوم ہوتا ھے کہ اللہ تعالٰی کی اِس کتاب میں کافر و مُشرک اور اہلِ کتاب کا جو ذکر آیا ھے وہ صرف تاریخ کے ایک تاریخی حوالے کے طور پر آیا ھے جب کہ اِن اٰیات کا حقیقی رُوۓ سخن صرف اُس مسلم قوم کی طرف ھے جس نے اِس کتاب کو اللہ تعالٰی کی کتابِ علم و ھدایت اور کتابِ نُورِ ھدایت کے طور پر قبول کیا ھے اور قبول کرنے کے بعد اُس نے اِس کتاب سے مُنحرف ہونے کے لیۓ اِس کتاب میں روایاتِ باطلہ کا وہ مکروہ پیوند لگایا ھے جو مکروہ پیوند اِس سے پہلے قومِ یہود اور قومِ نصارٰی بھی لگا کر ذلیل و رُسوا ہو چکی ہیں ، اِن اٰیات کا موضوع چونکہ تسخیرِ عالَم و اَشیاۓ عالَم ھے اِس لیۓ اِن اٰیات میں اِس خاص حوالے سے مُسلم قوم کو یہ بتایا گیا ھے کہ مُحوّلہ بالا جن کافر و مُشرک اور مُنحرف عن الکتاب اَقوام نے اِس آخری کتاب کے اِس آخری معاھدے کو تسلیم نہیں کیا ھے اُن کے خیال کے مطابق وہ اَقوام اِس آخری کتاب کے اِس آخری معاھدے سے باہر ہیں جس آخری معاھدے کے تحت اُنہوں نے ارتقاۓ حیات کے اِس قُرآنی پروگرام میں شریک ہوکر ارتقاۓ حیات کا عمل شروع کرنا تھا لیکن اُن اَقوام نے اپنی آسمانی کتابوں میں اپنی روایات کے ذریعے جو تحریف کی تھی وہ تحریف اُن کے اَحبار و رُہبان نے اپنی اُن وقتی مصلحتوں کے تحت کی تھی جن وقتی مصلحتوں سے اُن کی پیٹ پُوجا کا انتظام ہو رہا تھا مگر جہاں تک اُن کی کتابوں کے بُنیادی پیغام کا تعلق ھے تو وہ بُنیادی پیغام وہی قُرآنی پیغام تھا جو کُچھ کمی و بیشی کے ساتھ اُن کتابوں میں بھی علٰی حالہٖ موجُود تھا اِس لیۓ اُن اَقوام کے ذی علم اَفراد نے اُن کتابوں کے اُس بُنیادی پیغام کو اپنے عروج و کمال کا ذریعہ بناکر اپنا سفرِ ارتقاۓ حیات شروع کیا اور وہ اَقوام اپنی زمانی قدامت کے باعث تُم سے بہت آگے نکل گئیں جب کہ تُم اُن کی تحریفِ کتاب کے راستے پر چل کر اپنی کتاب کی حقیقی رُوح سے بہت دُور نکل کر اُن اَقوام سے بہت پیچھے رہ گۓ ہو اور اَب اُن اَقوام کی جس معاشی معاشرتی خوش حالی کو دیکھ کر تُمہاری آنکھیں جَل رہی ہیں تُم اُس معاشی و معاشرتی ترقی سے کہیں بہتر معاشی و معاشرتی ترقی حاصل کر سکتے ہو کیونکہ تُمہارے پاس اللہ تعالٰی کی اَصل کتاب اپنی اَصلی حالت میں موجُود ھے لیکن ارتقاء کے اِس عروج و کمال کے اِس عظیم کام کے لیۓ تُم کو علمِ کتاب و ھدایتِ کتاب اور تمسک بالکتاب کی ضروت ھے ، اگر تُم اِس کتاب کے اِن اَنوار کو دل میں جگہ دو گے اور اِس کے اِن اِنوار کی رہنمائی میں چلو گے تو تُم بھی ارتقاۓ حیات کے اُس روشن راستے پر چڑھ جاؤ گے جس کی منزل اِس عارضی راحت کی دُنیا سے گزر کر اُس دائمی راحت تک جاتی ھے جس کی بے انتہا راحتوں اور بے انتہا رحمتوں کی کوئی انتہا نہیں ھے لیکن اگر تُم اِس کتاب سے اسی طرح لاتعلقی اختیار کیۓ ہوۓ رہو گے تو پھر تُم اپنی اِن موجُودہ ذلتوں کے بعد آنے والے زمانوں میں اُن خوف ناک و خطرناک اور دردناک ذلتوں میں اُترتے چلے جاؤ گے جن کے رَنج و در کی بھی کوئی انتہا نہیں ھے اور جن کے اضطراب و کرب کی بھی کوئی انتہا نہیں ھے اور یاد رکھو کہ علمِ قُرآن و عملِ قُرآن کے بغیر ارتقاۓ جان و ارتقاۓ جہان ایک دیوانے کے خواب سے زیادہ کُچھ بھی نہیں ھے !!
 

Babar Alyas
About the Author: Babar Alyas Read More Articles by Babar Alyas : 876 Articles with 462435 views استاد ہونے کے ناطے میرا مشن ہے کہ دائرہ اسلام کی حدود میں رہتے ہوۓ لکھو اور مقصد اپنی اصلاح ہو,
ایم اے مطالعہ پاکستان کرنے بعد کے درس نظامی کا کورس
.. View More