پاکستان کے دوسرے اداروں کی طرح ریسکیو 1122 بھی قوم و
ملک کی خدمت اور خوشحالی کے لئے سرگرداں ہے آندھی ہو،طوفان ہو،سیلاب کی
صورت حال ہو ،زخمی ہوں ،آگ لگی ہو یا کوئی بھی مشکل ہو ریسکیو 1122آپ کی
خدمت کے لئے ہر وقت تیار رہتی ہے اس سروسز کا آغاز چوہدری پرویز الہی نے
کیا تھا لیکن اپنی کارکردگی کی وجہ سے یہ آج ملک کی ضرورت بن چکی ہے کوئی
بھی حکومت ہو وہ ریسکیو 1122کی تعریف کئے بغیر نہیں رہ سکتی اس وقت ریسکیو
1122پنجاب کے 36اضلاع میں اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں اس کے کیڈٹ تربیت
یافتہ ہیں سخت سے سخت حالات میں بھی بہتر کارکردگی دکھانے کی صلاحیت رکھتے
ہیں ریسکیو 1122کی کامیابی کا سہرا اس کے ڈائیریکٹر جنرل جناب رضوان نصیر
صاحب کے سر جاتا ہے جن کی انتھک محنت سے آج یہ اداراہ جنوبی ایشا میں اپنی
ایک الگ پہچان رکھتا ہے ابھی حال میں ریسکیو 1122 کو یونائیٹڈ نیشن کی جانب
سے جنوبی ایشیا میں پہلا INSARAG(International search & rescue advisory
group)ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہوا ہے یہ ڈی جی ڈاکٹر رضوان نصیر صاحب اور
ان کی پوری ٹیم کی انتھک محنت کا نتیجہ ہے کہ ایک انٹر نیشنل ادارے نے بھی
ان کی صلاحیتوں کی تعریف کی ہے اور انہیں سرٹیفکیٹ سے نوازا ہے۔
آج ایمرجنسی سروسز اکیڈمی لاہور میں ایک تقریب تقسیم انعامات کی تقریب
منعقد کی گئی جس کو 10th national Rescue Challenge National Disaster
Resilience Day کا عنوان دیا گیا کچھ دنوں سے اس اکیڈمی نے ملک بھر سے آئے
کیڈٹ کے درمیان مقابلے جاری تھے آج ان مقابلوں کا آخری دن تھا جس میں ان
کیڈٹس کو بہتر کارکردگی دکھانے پر انعامات سے نوازا جانا تھا پنجاب ،خیبرپختون
خواہ ،بلوچستان اور آزاد کشمیر سمیت شمالی علاقہ جات کے اضلاع سے تعلق
رکھنے والے جوانوں میں مقابلے کروائے گئے اور بہتر کارکردگی پر ان میں کپ
تقسیم کئے گئے ڈاکٹر رضوان صاحب کی جانب سے پاکستان میڈیا رائیٹرز کلب کے
بانی افتخار خان اور ممبران جن میں شعیب مرزا،ڈاکٹر امانت علی،مسٹر اینڈ
مسزطاہر درانی ،اشتیاق مہر ،عمر خان ،عمار خان،امداد الہی،ذیشان ،ظفر
اقبال،سلمان حمید کھوکھراور راقم ڈاکٹر چوہدری تنویر سرور کو خصوصی دعوت دی
گئی تھی آج کی تقریب کی مہمان خصوصی وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی
محترمہ زرتاج گل صاحبہ تھیں ان کے ساتھ یونائیٹڈ نیشن کی نمائیندہ خاتون
بھی ساتھ تھیں پاکستان میڈیا رائیٹرز کلب کے تمام ممبران کو مہمان خصوصی
زرتاج گل صاحبہ کے ہمراہ سٹیج پر بٹھایا گیا تقریب کا آغاز کلام پاک سے ہوا
پھر مہمانوں کو ریسکیو 1122 کے تربیت یافتہ نوجوانوں نے مختلف مشکلات پر
قابو پانے کے لئے مظاہرے کئے اور مہمانوں کو بتایا کہ وہ کس طرح قوم کی
مشکل گھڑی میں ان کی مدد کرتے ہیں ہمیں پہلی دفعہ ان جوانوں کوایسے مظاہرہ
کرتے ہوئے دیکھنے کا موقعہ ملا اور ان پر فخر بھی ہوا کہ یہ کس طرح پاک فوج
اور پولیس کی طرح ملک و قوم کی خدمت میں ہمہ گوش ہیں یہ جوان اپنی جانیں
داؤ پر لگا کر عام آدمی کی مدد کرتے ہیں اس دوران کئی جوان زخمی اور شہید
بھی ہوئے ہم ان تمام جوانوں کو قوم کی جانب سے سلام کرتے ہیں اس ادارے کا
جنوبی ایشیا میں سرٹیفائیڈ ہونا بھی ہمارے لئے فخر ہے ڈاکٹر رضوان صاحب اس
دارے کو مزید بہتر سے بہترین بنانے کی جدو جہد میں مگن ہیں ان کی اس ادارے
سے محبت دیدنی ہے یہی وجہ ہے کہ جو بھی حکومت ہو وہ ان کی صلاحیتوں کا
اعتراف کرتی ہے ان کی گوناگوں محنت نے آج اس ادارے کو جنوبی ایشیا کا نمبر
ون ادارہ بنا دیا ہے ۔
ریسکیو 1122 کے پاس جدید ایمبولینس ہیں جن میں تربیت یافتہ عملہ ہوتا ہے اس
کے علاوہ ہر طرح کے فرسٹ ایڈ کی سہولت بھی ہے اب موٹر سائیکل ایمرجنسی سروس
بھی عام عوام کے لئے مہیا کر دی گئی ہے جس سے تنگ گلی کوچوں تک بھی مدد کے
لئے پہنچا جا سکتا ہے کہیں بھی حادثہ ہو جائے ان کی ٹیم اپنے سازو سامان کے
ساتھ صرف دس منٹ میں موقع پر پہنچ جاتی ہے جب کہ موٹر سائیکل اس سے بھی کم
وقت میں صرف چار منٹ میں پہنچتی ہے اس قدر تیز سروس دینا انہی کا خاصا ہے
اس کے علاوہ یہ فائیر فائیٹنگ سروس،ہسپتال سے ہسپتال منتقل کرنے کی
سہولت،ڈیزاسٹر اور ریسکیو سروس،فرسٹ ایڈ اور آگ سے بچاؤ کی تربیت ،غوطہ خور
سروس بھی مہیا کرتی ہے ڈاکٹر صاحب نے میڈیا بریفنگ کے دوران بتایا کہ اب ہر
گھر سے ایک بندہ فرسٹ ایڈ کی تربیت لے سکتا ہے تا کہ اگر خدانخواستہ کوئی
گھر میں حادثہ ہو جائے تو وہ تربیت یافتہ بندہ ریسکیو کے آنے سے پہلے پہلے
اسے فرسٹ ایڈ مہیا کر دے اگر آپ اس میں دلچسپی رکھتے ہیں تو قریبی ریسکیو
کے دفتر سے رابطہ کریں آپ کو فری تربیت اور سرٹیفکیٹ دیا جائے گایہ تو گھر
کے ایک بندے کی تربیت ہے لیکن اس کے علاوہ کالجز اور یونیورسٹی کے طلبا و
طالبات بھی اس سے مستفید ہو سکتے ہیں انہیں بنیادی فرسٹ ایڈ کے علاوہ آگ سے
محفوظ رہنے کی تربیت ،روڈ سیفٹی،ہیلتھ اینڈ ہائجین،کمیونٹی واچ،کچن گارڈننگ
اور پلانٹیشن کی بھی تربیت دی جاتی ہے اسی طرح انڈسٹریز کے لوگوں کے لئے
بھی تربیت کا بندوبست موجود ہے اگر کوئی اس میں دلچسپی رکھتا ہے تو وہ
ریسکیو 1122 کے قریبی سنٹر سے رابطہ کر سکتا ہے ۔
اس تربیت کے لئے آپ ریسکیو 1122کی موبائیل ایپ RCCپر بھی رجسٹریشن کروا
سکتے ہیں جس میں آن لائن ٹرینگ کی سہولت بھی میسر ہے اس کے علاوہ پریکٹس کے
لئے وہ قریبی ریسکیو 1122 سنٹر پر تربیت حاصل کر سکتے ہیں یہ تربیت حاصل
کرنے کے بعد آپ آن لائن امتحان دے کر ان کا سرٹیفکیٹ بھی حاصل کر سکتے ہیں
تقریب کے اختتام پر وزیر ماحولیاتی تبدیلی محترمہ زرتاج گل نے کہا کہ جب
کوئی مشکل گھڑی آتی ہے تو لوگ اپنی جانیں بچانے کے لئے بھاگتے ہیں لیکن آپ
لوگوں کی جانیں بچانے کے لئے دوڑتے ہیں انہوں نے کہا کہ آپ جب ہماری کال
اٹھاتے ہیں تو آپ چار سے دس منٹ میں مدد کے لئے پہنچ جاتے ہیں ان کا کہنا
تھا کہ کاش آج سندھ کی بھی ٹیم یہاں ہوتی تینوں صوبوں اور آزاد کشمیر سے
ٹیموں نے حصہ لیا لیکن سندھ میں ابھی اس ادارے کی بنیاد نہیں رکھی گئی ان
کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت ڈاکٹر رضوان صاحب سے رابطہ کرے تربیت لے اور
ریسکیو 1122 کی بنیاد سندھ میں رکھے تاکہ وہاں کے لوگوں کو بھی ریسکیو 1122
کی سہولت میسر آ سکے ہماری بھی سندھ کے وزیر اعلی سے التجا ہے کہ اس بارے
میں ضرور سوچیں کیونکہ یہ ادارہ خالصتاً عوام کی مدد کے لئے کام کر رہا ہے
امید کرتے ہیں کہ ہم جلد ریسکیو 1122 کے ادارے کو سندھ میں بھی دیکھیں گے
تاکہ اگلے سال پنجاب میں ہونے والے ڈیزاسٹر ڈے کے موقع پر سندھ کی ٹیم بھی
حصہ لے جس طرح پاکستان کے تمام صوبے اس ادارے کی صلاحیتوں سے بھر پور فائدہ
اٹھا رہے ہیں اسی طرح سندھ کی عوام کو بھی یہ سہولت میسر ہو تا کہ مشکل کی
کسی گھڑی میں ریسکیو 1122 کے نوجوان ان کی مدد کے لئے بروقت پہنچ سکیں۔
|