ہمیں محبت ہوتی ہے اور ہم نکاح کے ذریعے سے مکمل کرنا
چاہتے ہیں تو روکتا کون ہے ؟
ہمارا محبت کر کے نکاح میں بدلنا ہمیں غلط بناتا ہے یا روکنے والا غلط ہوتا
ہے ؟؟
یقینا روکنے والا غلط ہوتا ہے !
وہ آخر ہمیں کس بات سے روکتے ہیں , جس بات سے ہمیں اسلام نے نہیں روکا ۔
کہتے ہیں حلال مشکل کرو گے تو حرام آسان ہو جائے گا ۔ٹھیک کہتے ہیں ۔
یہ صحیح وقت نہیں شادی کا تم ابھی چھوٹے ہو۔ کیا ثابت کرتے ہیں یہ الفاظ کہ
اسلام میں جو شادی اور نکاح کا وقت بتایا ہے وہ ٹھیک نہیں ۔اسلام جانتا ہے
کہ اس وقت کے بعد انسان گناہوں میں مبتلا ہوجائے گا اس لئے 20 سے پہلے کی
شادی کو چھوٹی عمر یا غلط نہیں کہا ۔
پھر کہا جاتا ہے کہ نوکری لگ جائے سیٹل ہو جاؤ، اچھا کمانے لگ جاؤ تو شادی
کریں گے ۔
تو یہ بات اور یہ الفاظ اسلام کے خلاف نہیں؟
جب آپ والدین ہو کر اسلام کے خلاف باتیں کر گناہ کما رہے ہیں تو پھر جب بچے
گناہ میں مبتلا ہو جائیں تو کس بات کا افسوس ۔۔!
اولاد اچھی نہیں ۔۔
انہوں نے محبت کرلی اپنے دل کی بات کر لی ۔۔تو کیا آپ نے ان سے محبت کو
مکمل کرنے کے لیے نکاح کی بات کی ۔۔؟؟؟
کبھی ہم بھی غلط ہوتے ہیں جن سے محبت کرتے ہیں وہ اچھا انسان نہیں ہوتا ۔۔
ساری ساری رات غیر محرم سے بات کر ہم آخر کس کو دھوکا دیتے ہیں ۔ ہم آخر یہ
بات کیوں بھول جاتے ہیں کہ ہمارے ماں باپ سے بڑھ کر ہمارا رب ہے جو ہمیں ہر
وقت دیکھ رہا ہے ۔ وقتی خواہشات کے لیے ہم اپنے ماں باپ کو دھوکہ دے دیتے
ہیں مگر کل کیا ہوگا جب ہم اپنی اولاد کا سامنا کریں گے ۔ برے لوگوں کی
صحبت میں رہ کر ۔ عشق محبت کی باتیں کرکے ۔ ہم خود کس اسلام پر عمل کر رہے
ہیں۔
یہ بات ہمیں نہیں بھولنی چاہیے کہ ہمارے اسلام میں جائز نہیں غیر محرم سے
بات کرنا ۔ خدارا خود کی روح کو ان جھوٹے رشتوں کا نام دے کر اذیت میں مت
ڈالیں ۔ ان ناجائز رشتوں کی خاطر اپنے والدین کو دھوکا مت دیں ۔
پر کیا والدین ہم سے پوچھتے ہیں کہ ہم کس حال میں ہیں ؟؟
ہمیں محبت ہے یا نہیں ؟؟
جس سے ہے وہ اچھا انسان ہے یا نہیں ؟؟
لڑکی کو کیا کھلاو گے ۔۔
ابھی تم خود بچے ہو ۔۔
وہ ہماری قوم کے نہیں ۔۔
یہ وہ الفاظ اور جملے ہیں جو ہمیں حلال سے دور لے ۔ ثواب سے دور لے جا کر
ہمیں گناہوں کے قریب اور حرام راستے پر لے جاتے ہیں ۔
کیا اسلام نے نہیں سوچا کہ لڑکی کیا کھائے گی ۔۔
کیا اسلام نے نہیں سوچا کہ ہم بیس سے پہلے بچے ہوں گے ۔۔
کیا اسلام نے نہیں سوچا کہ ہمیں قوم سے باہر شادی نہیں کرنی چاہیے ۔۔
اگر والدین ایسی باتیں کرتے ہیں تو یہ ہمیں کیسا اسلام سکھا رہے ہیں ؟؟
اور اسلام ہم جانتے ہیں اور اگر اس پر عمل کرتے ہیں تو ہم نافرمان ہیں
۔۔۔بری اولاد میں شمار ہو جاتے ہیں ۔۔
یہ بات ہمیں نہیں بھولنی چاہیے کہ ہمارا دین ہمارا اسلام سب سے بڑھ کر ہے۔
سچی محبت ہمیشہ دین اور اخلاق دیکھتی ہے ۔۔اگر محبت سچی ہے تو اپنے والدین
سے بات کرو ۔اگر آپ کے والدین اسلام نہیں جانتے تو بتاؤ ۔۔ لڑکی کو شادی کر
کے الگ گھر میں رکھ لو ۔کیونکہ یہ اس کا حق ہے ۔اگر ماں باپ اپنے پاس آپ کو
نہ رکھیں تو اس میں آپ لوگوں کا کوئی قصور نہیں,آپ کے ماں باپ کی ضد کے
نتیجے میں اور آپ کے اسلام کی بتائی گئی تعلیمات پر عمل کرنے کے نتیجے میں
اپنے ماں باپ سے الگ ہیں .
روز اپنے ماں باپ کے گھر کا دروازہ بجائیے۔۔معافی مانگیں اس غلطی پر جو آپ
نے کی ہی نہیں ۔۔
یاد رکھیے نکاح غلطی نہیں ہے ۔۔بلاوجہ ہی سہی مگر معافی مانگیے کیونکہ وہ
آپ کے ماں باپ ہیں ایک دن آپ کو معاف کر ہی دیں گے شکریہ ۔۔۔
انعم منظور ۔۔
|