میں پیسے کماتا ہوں اور حرام کے نہیں بلکہ حلال کے کماتا ہوں، چھ سالہ بچے کا ایسا جذبہ جس نے سب ہی کو حیران کر ڈالا، ویڈیو دیکھیں

image
 
اللہ کے نام پر دے جا، تیرے بچے جیئيں، تجھے مکہ مدینہ کی حاضری نصیب ہو یا میری ماں بیمار ہے مجھے اس کا علاج کروانا ہے یا میرے گھر میں کھانے کو کچھ نہیں ہے میری مدد کر دیں- یہ وہ جملے ہیں جو اکثر ہماری سماعتوں سے گھر سے نکل کر کہیں بھی خریداری کرتے ہوئے سننے کو ملتے ہیں-
 
بعض مانگنے والے تو اس حد تک زچ کر دیتے ہیں کہ انسان تنگ آکر کچھ نہ کچھ دے کر جان چھڑانے کی سوچتا ہے- ان تمام مانگنے والوں میں جوان مرد عورتیں اور ان کے بچے سب شامل ہوتے ہیں جنہوں نے بھیک مانگنے کو اپنا پیشہ بنا رکھا ہوتا ہے اور دن بھر میں ہزاروں روپے کما لیتے ہیں-
 
اپنی عزت نفس کی قیمت پر بھیک مانگنے والے یہ پیشہ ور بھکاری حق داروں کی حق تلفی کرنے کا سبب بھی بنتے ہیں- گزشتہ دنوں ایک معصوم بوٹ پالش کرنے والے بچے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے- چھ سے سات سال کا یہ معصوم بچہ گلزار ہجری کے علاقے میں پیراڈائز بیکری کے پاس لوگوں کے جوتے پالش کر کے حق حلال کی کمائی کرتا ہے-
 
اس بچے سے جب سوال کیا گیا کہ تم کیا کرتے ہوں تو دس دس کے نوٹوں کو گنتے اور جوڑتے ہوئے انتہائی پیارے لہجے میں اس کا کہنا تھا- میں پیسے کماتا ہوں حرام کے نہیں کماتا ہوں محنت کرتا ہوں دوسرے کی طرح نہیں ہوں کہ ہاتھ پھیلاؤں-
 
 
جب اس سے پوچھا گیا کہ اس کے گھر پر کون کون ہے تو اس دوران جواب دیتے ہوئے وہ بچہ اپنی عمر سے بہت بڑا نظر آیا جس کے کاندھوں پر گھر کے تمام افراد کے ساتھ معذور باپ کی ذمہ داری تھی-
 
گھر پر چھ بندے ہیں جن میں باپ معذور ہے میں پیسے کما کر امی ابو کو دیتا ہوں خود نہیں کھاتا ہوں بلکہ ان کو دیتا ہوں-
 
کتنا کما لیتا ہوں اس سوال کا جواب ان بہت سارے افراد کے لیے لمحہ فکریہ تھا جو کہ ہر وقت آمدنی کی کمی کی شکایت کرتے نظر آتے ہیں۔ اسی دوران اس بچے کو جب اپنے پیسوں میں نیچے گرا ہوا اکلوتا سو کا نوٹ نظر آیا تو اس کی خوشی دیدنی تھی-
 
اللہ کا شکر ہے بہت کما لیتا ہوں اپنی محنت کرتا ہوں کم نہیں کماتا ہوں بہت کما لیتا ہوں-
 
image
 
اس بچے سے یہ سوال پوچھا گیا کہ تم کہاں کام کرتے ہو تو اس نے کمال خود اعتمادی کے ساتھ اپنا ایڈریس اس انداز میں بتایا کہ اس کی بے ساختگی ہر درد دل رکھنے والے شخص کو اپنی جانب کھینچنے کے لیے کافی ہے-
 
گلزار ہجری تھانہ کے علاقے میں محنت کر کے حلال کا کماتے ہیں حرام کا نہیں کھاتے ہیں باگڑی لوگوں کی طرح حرام کا بھیک مانگ کر نہیں کھاتے ہیں-
 
اگرچہ اس بچے کا کمانا چائلڈ لیبر ایکٹ کی خلاف ورزی ہے مگر اس بچے کے حالات ہم سب اور ارباب اقتدار کے لیے ایک سوالیہ نشان ہے- جن کی کوتاہیوں اور کمزوریوں کے سبب پھول جیسا یہ بچہ دھول میں اٹ کر لوگوں کے جوتوں کو چمکا رہا ہے حالانکہ اس کی جگہ اسکول ہے جہاں پر اس کو تعلیم حاصل کرنی چاہیے اور کسی باغ میں پھولوں کی طرح مہکنا چاہیے-
YOU MAY ALSO LIKE: