انسانی حقوق اور پاکستان - حصہ دوئم

پاکستان میں انسانی حقوق سے متعلق صورتحال کچھ معاملات میں بہترین اور کچھ میں نہایت تشویش ناک ہےخوش آئند بات یہ ہے کہ پاکستان میں اقلیتیں نہایت محفوظ ہیں چاہے مذہبی تہوار ہو ' سرکاری و نجی سطح پر نوکریاں ہو ' تعلیم حاصل کرنے ' صحت کی سہولت یا کاروبار کرنےاور پراپرٹی بنانے سے متعلق حقوق ہو اقلیتی نہایت محفوظ ہیں سبھی اقلیتیں اپنے مذہبی تہوار نہایت جوش و خروش سے مناتی ہیں بنا کسی ڈر بنا کسی پابندی کے کرسچن کمیونٹی ' پارسی کمیونٹی ' ہندو کمیونٹی ' سکھ کمیونٹی اور دیگر اقلیتیں اپنے حقوق کو لے کر محفوظ ہے حالیہ دنوں میں سکھوں کا مذہبی تہوار ننکانہ صاحب میں منایا گیا جہاں انڈیا سمیت پوری دنیا سے آنے والے سکھ کمیونٹی کے افراد شریک ہوئے ۔بنا کسی ڈر کے انہوں نےسبھی رسومات ادا کی اپنے تہوار کا مزا اٹھایا اور پاکستان مہمان نوازی کو انجوائے کیا۔ پاکستان میں اقلیتوں کو ان کے مذہبی تہوار پر حکومت اور نجی اداروں میں تنخواہ کے ساتھ چھٹی دی جاتی ہے۔ ان کی مقدس مذہبی مقامات محفوظ ترین ہیں۔ جن دنوں پاکستان دہشت گردی سے متاثر تھا ان دنوں بھی یہ مقامات محفوظ مقامات میں شمار ہوتے تھے ان کی سیکیورٹی کا خاص خیال رکھا جاتا تھا ۔مگر جہاں انسانی حقوق کے حوالے سے پاکستان میں حالات نہایت بہترین ہیں۔ وہی کچھ حوالوں سے صورتحال بےحد تشویشناک ہے جن میں شامل ہیں خواتین اور بچیوں اور بچوں کی عزت کا غیر محفوظ ہونا ۔اس وقت ملک میں خواتین ' بچیوں اور کم عمرلڑکوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات عام ہیں ۔ اور افسوس اس بات کا ہے کہ ان واقعات پر روک تھام کے اقدامات بے حد کم ہے اور ان جرائم کا تناسب بڑھتا چلا جا رہا ہے جو انسانی حقوق کی بگڑتی صورتحال میں ایک لمحہ فکریہ ہے ۔ دیہی علاقوں میں قبائلی علاقوں میں اندرون سندھ اور اندرونی پنجاب کی طرف انسانی حقوق کی صورتحال اتنی بہترین نہیں ہے۔آج بھی غریب صدقہ جاگیرداروں پولیس اور طاقتور افراد کے ہاتھوں پریشان ہے ۔خواتین کے لئے صورتحال اچھی نہیں ہے۔کاروکاری غیرت کے نام پر قتل جائیداد کو خاندان کے باہر نہ دینے کے لئے لڑکیوں کے قرآن سے نکاح کی غیرشرعی روایات اب بھی موجود ہے تعلیم کو لے کر صحت کو لے کر اگر انسانی حقوق کے لئے صورتحال بہتر کرنی ہے تو پھر ان سبھی مسائل سے نمٹنا ہو گا ۔کیونکہ یہی وہ صورتحال ہے جو ملک کو انسانی حقوق کی انڈیکس کے اولین اچھے درجہ میں لانے میں رکاوٹ ہیں۔
 

Mehreen Fatima
About the Author: Mehreen Fatima Read More Articles by Mehreen Fatima: 14 Articles with 16168 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.