توحید کی باعتبار مفہوم دو اقسام

مفہوم کے اِعتبار سے توحید کی دو اَقسام ہیں :
(۱): اَللہ والوں کی توحید (۲): خارجیوں کی توحید

{ خارجیوں کی توحید }

اَللہ تعالیٰ کے سواہ خواہ کوئی نبی ہو یا ولی یا جن یا فرشتہ کسی میں بھی نفع ونقصان اور بھلائی وبرائی پہنچانے کی قدرت اَز خود یا خداکی بخشی ہوئی جاننا اور ماننا شرک ہے ۔

اگر کوئی یہ سمجھے کہ نبی ،ولی ،پیر ،شہید وغیرہ کو بھی عالم میں تصرف کرنے کی قدرت ہے اَز خود یا اَللہ تعالیٰ نے اُن کو ایسی قدرت دی ہے تو ایسا شخص اَزروئے کتابُ اللہ وحدیثِ مبارک مشرک ہے، کسی بھی نبی ولی کو پکارنا ،اُن سے مدد مانگنا ،اُن کو حاضر وناظر جاننا شرک ہے ، نبی ولی کیلئے علمِ غیب ذاتی یا عطائی دونو ں شرک ہیں، نبی ،ولی کو مشکل کشا ماننا اور اِن کے وسیلے سے دُعاء مانگنا شر ک ہے ۔

حضرات گرامی ! یہ ہے خارجی نظریہ توحید کہ خارجی توحیدوالے من دون اللہ اور اَولیاء اللہ میں فرق نہیں کرتے، اِسی لئے یہ بتوں اور کافروں کے بارے نازل شدہ آیات کو اَللہ تعالیٰ کے نبیوں اور ولیوں پر چسپاں کرتے ہیں اور یہ تاثر دیتے ہیں کہ جیسے بت نکمے اور ناکارہ ہیں ، کسی بھی قسم کے نفع ونقصان کے مالک نہیں، اِسی طرح اَللہ تعالیٰ کے نبی ولی بھی کچھ نفع ونقصان پہنچانے کے مالک نہیں ۔

خارجی توحید میں جس طرح بت کیلئے اِختیار ماننا شر ک ہے، اِسی طرح نبی ولی کیلئے بھی اِختیار ماننا شرک ہے،اِنہیں لوگوں کے بارے حضرت عبداللہ بن عمررَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا کا قول موجود ہے :
{ وَکَانَ ابْنُ عُمََرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا یَرَاہُمْ شِرَارَ خَلْقِ اللّٰہِ وَقَالَ : اِنَّہُمُ انْطَلَقُوْا اِلٰی آیَاتٍ نَزَلَتْ فِی الْکُفَّارِ فَجَعَلُوْہَا عَلَی الْمُؤْمِنِیْنَ }
[صحیح بخاری :کتا ب استتابۃ المعاندین والمرتدین ، باب قتل الخوارج : ۲؍۱۰۲۴]
ترجمہ :’’حضرت عبد اللہ بن عمر رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا اِنہیں اَللہ تعالیٰ کی مخلوق میں بدتر لوگ سمجھتے تھے اورآپ فرماتے کہ بے شک یہ لوگ جو آیات کفار کے بارے نازل ہوتی ہیں ،اُن کو مومنوں پر چسپاں کرتے ہیں ۔‘‘

{ اَللہ والوں کی توحید }
اَللہ والوں کی توحید یہ ہے کہ اَللہ تعالیٰ کا کوئی شریک نہیں ،نہ ذات میں ،نہ صفات میں ،نہ اَفعال میں ،وہی مستحقِ عبادت ہے ، اُس کے علاوہ کسی کی عبادت جائز نہیں ،وہی سب کا خالق ہے ،وہی سب کامالک ہے ،وہ کسی کا محتاج نہیں ،سب اُسی کے محتاج ہیں ،وہ جو چاہے کرے ، اُسے کوئی نہیں پوچھ سکتا ،وہ چاہے تو آن ہی آن میں سارا جہاں تباہ کردے ،اُس کا کوئی مثل نہیں ۔

الحاصل! توحید ہی سب کچھ ہے اور جوکوئی خدا کے یہ کمالا ت نہ مانے ، وہ مشرک ہے اوردائمی جہنمی ہے ،لیکن اَللہ وحدہ لاشریک نے اپنی منشاء اور اپنے اِرادے سے اَحکام جاری کرنے کیلئے وسائل واَسباب پید اکئے ہیں حالانکہ اُس کی شانِ بے نیازی یہ ہے کہ کُن فرمائے تو سب کچھ ہو جائے مگر اِس کے باوجود اُس نے ہر کام کیلئے اَسباب پیدافرمائے ہیں ، مثلاً :رازِق وہی ہے مگر اُس نے اپنی قدرتِ کاملہ سے رِزق کے اَسباب پیدافرمائے ،شافی وہی ہے مگر اُس نے شفا کیلئے اَسباب پید ا فرمائے ،دوائیوں اور جڑی بوٹیوں میں شفا رکھی ہے اور اِن دوائیوں کو رب تعالیٰ نے ہی پیدافرمایا ہے ،پھر اِنسان کو ان دوائیوں کو اِستعمال کرنے کیلئے علم بھی اَللہ تعالیٰ نے ہی عطا کیا ہے ۔

الحاصل! اَگر آگ جلاتی ہے تو یہ اُسی کی قدرت کا مظہر ہے ،چاند سورج ستارے روشنی دیتے ہیں تو اُسی کی قدر ت کا مظہر ہیں ،اِسی طرح اگر اَللہ تعالیٰ کے پیارے نبی ،ولی مخلوق کیلئے فیض رساں ہیں ،تویہ بھی اُسی خالق کی قدرت کے مظہر ہیں ۔

لہٰذا اَللہ والوں کی توحید میں من دون اللہ یعنی بتوں اور اَنبیا ء واَولیاء میں بہت فرق ہے ، اَللہ والوں کے نزدیک بت وغیرہ واقعی کسی قسم کے نفع نقصان کے مالک نہیں جبکہ اَللہ تعالیٰ کی عطا سے اَللہ کے نبی اور ولی بندوں کی مدد کرنے پر قادر ہیں اور اُن کی مشکلات دور کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، اِسلئے کہ اَولیائَ اللہ اور دون اللہ میں بہت فرق ہے ،اوراَصل میں یہی وہ نکتہ ہے جو قابلِ غور ہے کہ جب تک اَولیائَ اللہ اور من دُونِ اللہ یعنی بت وغیرہ میں فرق نہ کیا جائے گا اَصل توحید اور شر ک کا مفہوم سمجھ نہیں آئے گا ۔
Muhammad Saqib Raza Qadri
About the Author: Muhammad Saqib Raza Qadri Read More Articles by Muhammad Saqib Raza Qadri: 147 Articles with 440358 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.