یہ شادی 1 یا 2 مہینے سے زیادہ نہیں چل سکے گی… ترکش خاتون نے آخر کس شخص سے شادی کر لی کہ ساری عوام خلاف ہوگئی

image
 
ترکی کی ایک 20 سالہ خاتون کی شادی اس وقت سوشل میڈیا پر موضوعِ بحث بنی ہوئی ہے کیونکہ خاتون نے اسی شخص سے شادی کی ہے جس نے کچھ عرصہ قبل ان کے چہرے پر تیزاب پھینک کر انہیں تقریباً نابینا کردیا تھا-
 
اس ماہ کے شروع میں، برفن اوزیک نے 23 سالہ کیسم اوزان سیلٹک کے ساتھ شادی کی، یہ وہی شخص ہیں جس نے دو سال قبل کیسم سے تعلقات ختم ہونے کے بعد ان کے چہرے پر تیزاب پھینکا تھا۔
 
ان دونوں کے تعلقات ایک نفرت انگیز بحث کے نتیجے میں ختم ہوئے تھے جس کے بعد کیسم نے یہ انتہائی قدم اٹھایا- اس حملے میں برفن کے ایک آنکھ تقریباً ضائع ہوگئیں جبکہ انہیں شدید تکلیف سے بھی گزرنا پڑا-
 
image
 
لیکن پھر بھی برفن نے نہ صرف اپنے حملہ آور کو معاف کیا بلکہ کیسم کی شادی کی تجویز کو قبول بھی کیا-
 
کیسم کے بزدلانہ حملے میں بچ جانے کے بعد 20 سالہ خاتون نے اس کی اطلاع پولیس کو دی اور جس پر حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا۔ تاہم، جلد ہی کیسم کی جانب سے معافی اور محبت کے پیغام بھیجے جانے لگے۔ آپ یقین کریں یا نہیں، لیکن برفن نے حقیقت میں ان درخواستوں کو تسلیم کیا اور ایک موقع پر اپنی شکایت واپس لینے کا فیصلہ بھی کیا۔
 
خاتون نے سوشل میڈیا پھر لکھا کہ “ میں اس کے چار دیواری میں رہنے پر پرسکون نہیں تھی- ہم نے ایک دوسرے کو کئی خط بھی لکھے- میں اس سے بہت محبت کرتی تھی اور وہ مجھ سے“-
 
برفن نے فیصلہ کیا کہ وہ اپنی شکایت واپس لیں گی اور اس فیصلے نے کیسم کو سزا سے بچا لیا- مگر عوام نے برفن کے اس فیصلے پر شدید تنقید کی جس پر برفن کو احساس ہوا کہ انہوں نے پھر ایک غلط قدم اٹھایا ہے- جس کے بعد انہوں نے اپنے وکیل کو دوبارہ کیس بحال کرنے کو کہا-
 
image
 
جس کے بعد ترکی کی عدالت نے مجرم کو ساڑھے 13 سال قید کی سزا سنا دی- تاہم برفن اور کیسم دو سال تک رابطے میں رہے لیکن پھر کرونا کی وجہ سے ترکی کے قانون میں تبدیلی کی گئی جس کے نتیجے میں عدالت نے کیسم کو دو سال قید کی سزا کاٹنے کے بعد چند پابندیوں کے ساتھ رہا کر دیا-
 
رہائی پانے کے فوراً بعد کیسم نے برفن کو شادی کی پیشکش کی جسے برفن نے قبول کرلیا اور جلد ہی ان دونوں نے شادی کر بھی لی-
 
تاہم دوسری جانب برفن کے والد اس شادی سے ناخوش ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ “ اس نے ہماری اجازت کے بغیر شادی کر لی۔ میں برسوں تک اس کے لیے لڑتا رہا ہوں، اور اب یہ سب بےکار ہو گیا ہے“-
 
کیسم کی جیل سے رہائی پر عوامی احتجاج کے بعد، وکیل رمضان اردگان نے واضح کیا کہ تکنیکی طور پر وہ صرف چھٹی پر ہیں، اور اب بھی انہیں اپنی باقی سزا کھلی جیل میں گزارنی ہے۔
 
اردگان نے کہا کہ “کرونا کی وجہ سے مجرموں کو 31 مئی 2022 تک چند پابندیوں کے ساتھ جیلوں سے چھٹی پر سمجھا جا رہا ہے۔ اس رہائی کا برفن سے اس کی شادی کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ فیصلہ حتمی ہے۔ اگر کرونا نہ ہوتا جیل میں اپنی سزا کاٹتا رہتا“۔
 
image
 
 
برفن کے اس شخص سے شادی کرنے کے فیصلے نے جس نے اسے بہت زیادہ جسمانی اور جذباتی تکلیف دی، پورے ملک کو صدمے میں مبتلا کر دیا، کچھ لوگوں نے اس پر مایوسی کا اظہار کیا اور یہاں تک کہ بعض لوگوں نے ایک مختصر اور ناخوش شادی کی پیشین گوئی کی۔
 
ایک شخص نے شادی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس کی معافی نے اسے سزا سے نہیں روکا تھا۔ یہ افسوس کی بات ہے، مجھے امید نہیں ہے، لیکن یہ شادی ایک یا دو ماہ میں ختم ہو جائے گی، جبکہ برفن اس ظلم کے ساتھ رہے گی جس کا اس نے تجربہ کیا"۔
YOU MAY ALSO LIKE: