امی سونے دیں نا سے لے کر صبح کی چائے تک کا سفر، پاپا کی گڑیا جب کسی کی بہو بنتی ہے تو اس کی زندگی میں کیا کچھ تبدیل ہوجاتا ہے؟

image
 
لڑکیاں چڑیاں ہوتی ہیں انہیں بابل کا انگنا چھوڑ کر ہمیشہ کے لیے دوسرے گھر جانا ہوتا ہے یہی وجہ ہوتی ہے کہ باپ بیٹیوں کو ہمیشہ اپنی محبت کے بہترین حصہ سے نوازتے ہیں- ان کے دل میں کہیں نہ کہیں یہ بات ضرور ہوتی ہے کہ بیٹی نے ایک دن رخصت ہو جانا ہے اس وجہ سے ان کی پوری کوشش ہوتی ہے کہ وہ بیٹیوں کے اتنے لاڈ اٹھائيں کہ دوسرے گھر جا کر ان کو محبت کی کمی محسوس نہ ہو-
 
بابل کے انگنا سے سسرال کے چوبارے تک کا سفر
اگرچہ آج کل کے اس تیز رفتار دور میں یہ صرف صرف گھنٹوں میں طے ہو جاتا ہے- مگر یہ چھوٹا سا سفر ایک لڑکی کی زندگی کو کس طرح تبدیل کر دیتا ہے اس کا اندازہ ہر اس عورت کو ضرور ہوگا جس نے یہ سفر طے کیا ہو گا- سسرال میں جا کر بیٹیاں میکے کی ہر چیز کو مس کرتی ہیں مگر سب سے زيادہ ان کی زندگی میں جو تبدیلی آتی ہے وہ کچھ اس طرح سے ہوتی ہے-
 
اب نیند اپنی نہیں رہی
شادی سے پہلے کسی بھی لڑکی کی سب سے بڑی عیاشی جو اس کو میکے میں میسر ہوتی ہے وہ اس کا اپنی نیند جاگنا اور اپنی نیند سونا ہوتا ہے- میکے میں وہ جب چاہے رات میں سو سکتی ہے اور صبح اٹھ کر جاگ سکتی ہے مگر سسرال میں اس کے سونے اور جاگنے کے اوقات کا انحصار دوسرے افراد پر ہوتا ہے خاص طور پر اس کے شوہر کے اوقات پر ہوتا ہے-اس کے علاوہ سسرال میں دیر گئے تک سوئے رہنے والی بہو کوبہت برا سمجھا جاتا ہے- اس وجہ سے اس کو ہر حال میں صبح سویرے جاگنا پڑتا ہے-
 
image
 
میں یہ نہیں کھا رہی سے کیا پکاؤں کا سفر
میکے میں اکثر لڑکیاں کسی بھی سبزی یا دال کے پکنے پر یہ نعرہ لگا سکتی ہے کہ میں یہ نہیں کھا رہی- میں اپنے لیے نوڈلز بنا لوں گی یا مجھے یہ نہیں کھانا مجھ باہر سے کچھ منگوا دیں مگر سسرال میں یہ کہنا بہت معیوب سمجھا جاتا ہے- سسرال میں انسان کی ذمہ داریوں میں اضافہ ہو جاتا ہے وہاں پر گھر کے کاموں میں لازمی طور پر حصہ بٹانا ہوتا ہے اس کے ساتھ ساتھ کھانا پکانا بھی ایک اہم ذمہ داری کے طور پر انجام دینا ہوتا ہے-
 
بہن بھائیوں کی نوک جھونک اب خواب ہوئی
ماں باپ کے گھر میں بہن بھائیوں سے چھوٹی چھوٹی باتوں پر تکرار اس رشتے کی محبت کو اور بھی بڑھا دیتے ہیں جس وجہ سے ہر بار جھگڑے کے بعد روٹھنے منانے کا موقع بہت حسین ہوتا ہے- ایسے بہن بھائی اگرچہ سسرال میں بھی موجود ہوتے ہیں مگر اب ان کی حیثیت دیور اور نند کی ہوتی ہے اور ان کے ساتھ لاکھ چاہ کر بھی وہ بے تکلفی نہیں ہو سکتی ہے جو سگے بہن بھائیوں سے ہوتی ہے-
 
image
 
اپنی مرضی سے زیادہ دوسروں کی رائے کا احترام
شادی سے پہلے کی زندگی ایک آزاد زندگی ہوتی ہے جس میں انسان اپنی مرضی کا مالک ہوتا ہے- مگر بیٹی سے بہو تک کے سفر میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے بہت ساری قربانیوں کی ضرورت ہوتی ہے- جس میں سب سے اہم اپنی رائے سے زيادہ دوسروں کی رائے کو اہمیت دینا ہوتا ہے اس میں کھانے پینے سے لے کر پہننے اوڑھنے تک ہر ہر معاملے میں سسرال کو اہمیت دینا ضروری ہوتا ہے- اس حوالے سے بڑوں کا یہ ماننا ہے کہ شادی کے ابتدائی کچھ سالوں میں دی جانے والی یہ قربانی آئندہ آنے والے دور میں آسانیان فراہم کرنے کا ایک بڑا ذریعہ بن سکتی ہیں-
YOU MAY ALSO LIKE: