رمضان المبارک اور مہنگائی

رمضان کی آمد آمد ہے۔ہر نیک دل مسلمان اس کی تیاری میں لگا ہوا ہے کچھ لوگ اپنے سال بھر کے گناہ بخشوا نے اور زیادہ سے زیادہ نیکیاں کمانے کے لیے پر تول رہے ہیں۔جبکہ کچھ بے نصیب اس مقدس مہینہ میں بھی اپنی سابقہ سال بھر کی روش برقرار رکھنے کی ٹھان چکے ہیں....ادھر اشیاءخوردونوش آسمان سے باتیں کررہی ہیں۔ایک عام انسان کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے۔مہنگائی عروج تک پہنچ چکی ہے۔بازاروں اور مارکیٹوں میں ہر کسی کی اپنی جاگیرداری ہے۔ہر ایک نے اپنی مرضی کا بھاﺅ لگایا ہوا ہے،جو ایک عام انسان کی دسترس سے باہر ہے۔اوپر سے حکومت نے بجلی اور ایل پی جی کی نرخ بڑھا کر غریب انسان کی گرتی دیوار کو ایک دھکا اور دے دیا ہے ....

یہاں غریب کا چولہا ٹھنڈا پڑ چکا ہے ۔اس کے پاس کھانے کے لیے کوئی چیز ہے اور نہ جلانے کے لیے کوئی چنگاری ۔عوام بیچاری گھنٹوں لوڈ شیڈنگ میں جکڑی رہتی ہے۔ادھر صاحبان اقتدار اے سی کمروں میں براجماں زندگی کے مزے لوٹ رہے ہوتے ہیں۔غریب عوام کے پاس دوٹکے کی گولی کے پیسے نہیں جبکہ ارباب اختیار کی دو دن کی چائے کا بل چھتیس چھتیس ہزار آتا ہے۔رعایا کے پاس سر چھپانے کے لیے کوئی جھونپڑی نہیں لیکن حکمرانوں کو دیوار کے گرد لگائی جانے والی باڑ کا خرچ آٹھ،آٹھ لاکھ آتا ہے،عام شہری کے پاس اپنی بیٹی کو رخصت کرنے کے لیے ضروری رقم نہیں جبکہ ملک کے وڈیروں اور جاگیروں کی دفتروں کے نکاح میں کروڑوں روپے جھونک دیے جاتے ہیں۔یہاں غریب ،غریب تر اور امیر ،امیر تر ہوتا جارہا ہے۔غریب اور امیر کے درمیان یہ تفاوت آج نہیں،عرصہ دراز سے چلا آیا ہے ۔یہاں غریب عوام کو پیٹ پر پتھر باندھتے ،جسم سے پتے لپیٹتے 63سال ہوچکے ہیں۔

اگر رمضان المبارک میں بھی مہنگائی کی یہی صورت حال باقی رہی ،غریب وامیر کے درمیان یہی خلیج رہا ،گھنٹوں لوڈشیڈنگ میں عوام کو سستا یا جاتا رہا تو ایک عام انسان کا یہ مقدس مہینہ بھی رائیگا ں ہوجائے گا اور وہ فاقہ کشی کے ہاتھوں تنگ آکر خودکشی کرلے گا....

موجودہ حکومت غریب عوام کے لےے ایک رمضان پیکج کا ہی اعلان کردے اور صرف اعلان نہیں بلکہ اس کو عملی جامہ پہنادے۔اشیاءخوردونوش کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو لگام دے دے۔اس کے ساتھ ساتھ کم از کم رمضان المبارک میں لوڈ شیڈنگ پر کنٹرول کرلے تو ایک عام شہری کا یہ مقدس مہینہ بہتر حالت میں گزر سکتا ہے۔ وہ بھی اس مقدس مہینہ کی برکات لوٹ سکتا ہے اور ڈھیروں نیکیاں سمیٹ سکتا ہے ۔
Muhammad Afaq Abbasi
About the Author: Muhammad Afaq Abbasi Read More Articles by Muhammad Afaq Abbasi: 12 Articles with 10982 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.